عمران خان کی رہائی کیلئے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہیں، نجی ٹی وی کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اعلیٰ پارٹی عہدیدار کے مطابق پارٹی اس بات پر متفق ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی اسٹیمبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر ممکن نہیں جب کہ بیرسٹر گوہر اور وزیر اعلیٰ علی امین بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پرامید ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نجی ٹی وی نے دعویٰ کی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پس پردہ رابطے جاری ہیں۔ تحریک انصاف کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نجی ٹی وی جیو نیوز کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے پس پردہ رابطے جاری ہیں اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کاوشیں کر رہے ہیں۔ اعلیٰ پارٹی عہدیدار کے مطابق پارٹی اس بات پر متفق ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی اسٹیمبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر ممکن نہیں جب کہ بیرسٹر گوہر اور وزیر اعلیٰ علی امین بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پرامید ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست ملاقاتیں نہیں تاہم دونوں لیڈر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں جب کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کامیاب ہونے کی صورت میں بانی پی ٹی آئی کو بڑا ریلیف مل سکتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی اسٹیبلشمنٹ سے
پڑھیں:
امریکی کانگریس مین کا ایک بار پھر عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
پاکستان کا دورہ کر کے واپس جانے والے امریکی کانگریس مین جیک برگمین نے ایک بار پھر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کامطالبہ کیا ہے۔
منگل کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں جیک برگمین نے پاکستان کے دورے کے دوران وہاں رہنماؤں اور مختلف برادریوں سے روابط قائم کرنے کے بعد میں عمران خان کی رہائی کے مطالبے کو دہرا رہا ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان شراکت ایک جیسی اقدار جیسے جمہوریت، انسانی حقوق اور معاشی خوشحالی سے مضبوط ہوتی ہے۔
جیک برگمین نے مزید کہا کہ آئیے آزادی اور استحکام کے لیے ایک ساتھ کام کرتے ہیں۔‘
امریکی میرین کور کے ریٹائرڈ جنرل، جیک برگمین ان دنوں ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
جیگ برگمین کا تعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت رپبلکن پارٹی سے ہے اور اپریل کے میں انھوں نے اپنے دورکے دوران پاکستانی قیادت بشمول آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات کی تھیں۔