بابر کے والد بیٹے کیخلاف بولنے والے سابق کھلاڑیوں پر پھٹ پڑے، اپنی کارکردگی دیکھنے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
بابر کے والد بیٹے کیخلاف بولنے والے سابق کھلاڑیوں پر پھٹ پڑے، اپنی کارکردگی دیکھنے کا مشورہ WhatsAppFacebookTwitter 0 6 March, 2025 سب نیوز
لاہور ( آئی پی ایس) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم کے والد اعظم صدیق بری فارم کی وجہ سے ہونے والی تنقید پر بیٹے کی حمایت میں ایک بار پھر سامنے آگئے۔
اعظم صدیق نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ٹیم آف دی ائیر کے رکن اور کیپ ملنے کے بعد بابر اعظم ڈراپ ہوئے، بابر اعظم نیشنل ٹی ٹوئنٹی اور پی ایس ایل میں پرفارم کر کے دوبارہ واپس آجائے گا۔
اعظم صدیق نے لکھا سابق کھلاڑیوں سے درخواست ہے کہ وہ الفاظ کا چناؤ ٹھیک رکھیں، ایسا نہ ہو کہ کوئی پلٹ کر جواب دے تو برداشت نہ ہو، آپ ماضی ہیں دوبارہ نہیں کھیلیں گے۔
ان کا کہنا تھا لوگ کہتے ہیں کہ باپ زیادہ بولتا ہے، میں بابر کا پہلا اور آخری کوچ ہوں، میں بابر اعظم کا ترجمان اور مینٹور ہوں، میں سب سے زیادہ خیرخواہ باپ ہوں۔
اعظم صدیق کا کہنا تھا جو چیخ و پکار کر رہے ہیں ان کی اپنے دور میں کیا کارکردگی رہی ہے، پی سی بی کی ویب سائٹ ایک بار دیکھ لیا کریں، عقل مندوں کے لیے اشارہ کافی ہے۔
خیال رہے کہ بابر اعظم کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اور اس سے قبل نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں بری فارم کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی اور ان کے بیٹے مستنصر بلال، جنہیں 10 اگست کو مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، کی نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دونوں نے اپنی خیریت ظاہر کرتے ہوئے رہائی کے لیے اغوا کاروں کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو میں محمد افضل کا کہنا تھا کہ میں اور میرا بیٹا ٹھیک ہیں لیکن سخت مشکل میں ہیں، سن کے مطالبات جلد از جلد پورے کرو تاکہ ہمیں رہا کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان
ان کے بیٹے مستنصر بلال نے بھی کہا کہ میرے والد میرے ساتھ ہیں، ہم دونوں ٹھیک ہیں لیکن بڑی پریشانی میں ہیں، جتنی جلدی مطالبات پورے ہوں گے اتنی جلد رہائی ممکن ہوگی۔
محمد افضل اور ان کے بیٹے کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اہلخانہ کے ہمراہ زیارت شہر سے 20 کلومیٹر دور علاقے زیزری میں پکنک منانے گئے تھے۔ مسلح افراد نے حملے کے دوران ڈرائیور اور محافظوں کو یرغمال بنانے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو پہاڑوں کی طرف لے گئے۔ اغوا کاروں نے سرکاری گاڑی کو بھی آگ لگا دی تھی۔
مزید پڑھیں: اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا، مسلح افراد نے گاڑی کو آگ لگادی
بلوچستان میں افسران کے اغوا کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل 4 جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو بھی مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مغوی افسران کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشنز جاری ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہے کہ انہیں جلد از جلد بحفاظت رہا کرایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی بلوچستان زیارت مستنصر بلال