امت مسلمہ کے غمخوار مصنف ادیب اور کالم نگار شیخ طریقت مولانا محمد مسعود ازہر لکھتے ہیں کہ ’’ایک مسلمان کو تین چیزیں اللہ تعالیٰ سے توڑتی ہیں،زیادہ کھانا پینا۔ لوگوں سے زیادہ میل جول۔ ضرورت سے زیادہ باتیں کرنا۔علامہ ابن القیم زادالمعاد میں لکھتے ہیں، کھانے پینے کی زائد مقدار، لوگوں سے زیادہ میل جول، ضرورت سے زیادہ گفتگو وہ چیزیں ہیں جن سے جمعیت باطنی میں فرق آتا ہے اور انسان اللہ تعالیٰ سے کٹ کر مختلف راستوں پر بھٹکنے لگتا ہے۔(زادالمعاد) یہ اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے کہ اس نے ہمیں رمضان المبارک اور روزہ نصیب فرمایا جس میں ہم اپنی ان تینوں بیماریوں کا علاج کر سکتے ہیں اور اپنی روح کو پاک کر سکتے ہیں پس ضروری ہے کہ رمضان المبارک میں کم کھائیںلوگوں کے ساتھ فضول گپ شپ کی مجلسیں نہ کریں اور اپنی زبان کو بہت قابو میں رکھیں،حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ روزہ ڈھال ہے، جب تک اس کو پھاڑ نہ ڈالا جائے(نسائی) آپ ﷺ سے سوال کیا گیا کہ کس چیز سے پھاڑ ڈالے؟ ارشاد فرمایا: جھوٹ یا غیبت سے۔ اے مسلمانو!رمضان المبارک نور ہی نور ہے پس اس کے ایک ایک منٹ کو اللہ تعالیٰ کے لئے وقف کر دواور اپنی زبانوں کو بہت قابو میں رکھو۔ روزہ ایک ڈھال ہے۔یہ حدیث مبارکہ روزے کی روحانی اور اخلاقی فضیلت کو بیان کرتی ہے۔روزہ صرف بھوک اور پیاس سے رکنے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ انسان کے اخلاق اور کردار کی تربیت کا بھی ذریعہ ہے۔ اس حدیث میں تین اہم نکات بیان کئے گئے ہیں:
-1 روزہ ڈھال ہے: روزہ انسان کو گناہوں اور جہنم کی آگ سے بچانے والا ذریعہ ہے۔ جیسے کوئی جنگجو ڈھال کے ذریعے دشمن کے وار سے محفوظ رہتا ہے، ویسے ہی روزہ انسان کو گناہوں اور اللہ کے عذاب سے محفوظ رکھتا ہے۔
-2 فحش باتوں سے اجتناب بھی لازم ہے، روزے کا مقصد صرف کھانے پینے سے رکنا نہیں بلکہ زبان، آنکھ اور کان کو بھی ہر قسم کی بری باتوں سے محفوظ رکھنا ہے۔ گندی زبان، جھوٹ، غیبت اور بے حیائی جیسی باتوں سے روزے کا اجر کم ہو جاتا ہے۔
-3جہالت کی باتوں سے بچنا بھی ضروری ہے، جہالت کا مطلب ہے جھگڑا، گالم گلوچ اور دوسروں کو تکلیف دینا۔ روزہ دار کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اگر کوئی شخص جھگڑا کرے تو اسے کہنا چاہیے ’’میں روزے سے ہوں‘‘تاکہ لڑائی سے بچا جا سکے۔ بزرگ فرماتے ہیں کہ لمحات رمضان کو ضائع کرانے والے مندرجہ ذیل 7 چوروں سے بچنے کی کوشش کرنا بھی ہر روزہ دار کی ذمہ داری ہے، ٹچ موبائل ،الیکٹرانک میڈیا سوشل میڈیا، یہ انتہائی خطر ناک چور ہیں۔ یہ فضول ڈراموں اور رمضان ٹرانسمیشن جیسی لغویات میں لگا کر عبادات سے محروم کرتے ہیں،یاد رکھیں،رمضان ٹرانسمیشن دیکھنے میں وقت ضائع کرنے سے ہزار گنا بہتر یہ ہے کہ روزہ دار قرآن مجید کی تلاوت کرے یا پھر درود شریف پڑھ لے، بازارکا چور بڑا شاطر ہے یہ آپ سے پیسہ اور وقت دونوں لے اڑے گا اور اکثر افطاری کے وقت دعا سے محروم کر دے گا۔ کچن کا چور خواتین کو ٹارگٹ کرتا ہے .
یاد رکھیں!سادہ غذا آپ کی صحت اور پیسوں کی حفاظت کا ذریعہ ہے ۔ سادہ غذا آپ کو چست رکھے گی۔ سحری کی تیاری یہ بظاہر بزرگ چور ہے ۔مگر یہ آدھی رات سے ہی سحری کی تیاری میں لگا کر آپ سے تہجد نوافل اور دعا کے سب مواقع چھین لے گا۔سحری میں تہجد اور دعا کا بہت اہتمام کریں، فیس بک یہ چور بڑا پروفیشنل ہے یہ ہر دم آپ کے ساتھ ہوتا ہے.یہ نہ صرف آپ سے آپ کا وقت چھین لے گا بلکہ آپ کو غیبت جیسے گناہ کبیرہ میں الجھائے رکھے گا۔ لڈو یا کوئی اور گیمز بھی وقت کو ضائع کرنے کی ماہر چور ہیں، نیند کا چور نقصان دہ تو نہیں، مگر یہ بہت چالاک ہے . یہ آپ کو رمضان میں تھپکی دے کر سلا دے گا۔ جبکہ رمضان میں مجموعی 6گھنٹے کی نیند کافی ہے۔
حکیم الامت حضرت مولانامحمد اشرف علی تھانویؒرمضان اور روزہ کے حقوق کے حوالے سے ارشاد فرماتے ہیں کہ رمضان کے فضائل کا تو کم و بیش لوگوں کو علم ہے، لیکن رمضان کے حقوق کے متعلق بڑی کوتاہیاں ہوتی ہیں۔ اس طرف کبھی ذہن بھی نہیں جاتا کہ رمضان المبارک کے کچھ حقوق بھی ہیں، اس واسطے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ رمضان آنے سے لوگ دیگر چیزوں کا تو اہتمام کرتے ہیں۔ مثلاً دودھ کا انتظام کرلیا جاتا ہے، صفائی کرالی جاتی ہے، کچھ برف کا انتظام سوچ لیا جاتا ہے۔ شکر، کھجوریں، سویاں وغیرہ جمع کرلی جاتی ہیں۔ یہ سب اہتمام تو ہوتے رہتے ہیں لیکن یہ کبھی ذہن میں نہیں آتا کہ بھائی رمضان المبارک کا مہینہ آیا ہے، لا غیبت سے بچنے کا کوئی انتظام کریں۔ یہ کہیں نہیں ہوتا کہ آپس میں مشورہ کر کے چند ساتھیوں نے یہ طے کر لیا ہو کہ اگر کوئی غیبت کرنے لگے تو ایک دوسرے کو روک دیا کرے، ٹوک دیا کرے۔ دین کا کام ایسا آسان سمجھ رکھا ہے کہ اس میں کسی کی مدد کی ضرورت ہی نہیں سمجھی جاتی ہے اس لئے اس کے لئے ذہن میں آتا ہی نہیں کہ آپس میں طے کرلیں۔ اسی طرح اس کا بھی ذہن میں کبھی خیال نہیں آتا کہ قرآن مجید سننے کا زمانہ آرہا ہے۔ کوئی ایسا حافظ تلاش کرو جو اچھا اور صحیح پڑھتا ہو بلکہ اگر کوئی تجوید کے ساتھ پڑھنے والا حافظ تجویز کیا جاتا ہے تو مخالفت کی جاتی ہے کہ تراویح میں دیر لگے گی، کھڑا نہیں ہوا جائے گا۔ غرضیکہ رمضان المبارک کے حقوق میں بہت ہی زیادہ کوتاہی اور بہت ہی بے پروائی ہے۔ حقوق کی ادائیگی کا اہتمام بھی کم ہے اور لوگوں کو ان حقوق کا علم بھی کم ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رمضان المبارک اللہ تعالی کہ رمضان باتوں سے سے زیادہ جاتا ہے ہیں کہ
پڑھیں:
چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت
چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کی وزارت تجارت کی پریس کانفرنس میں ایک سوال کیا گیا کہ کیا چین ،جاپان اور دیگر ممالک کی طرح امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات کرے گا؟
جمعرات کے روز اس سوال کے جواب میں چین کی وزارت تجارت کے ترجمان حہ یاڈونگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی اقتصادی اور تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ۔ان کا کہنا تھا کہ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات میں پیش رفت کے بارے میں دعوے بے بنیاد ہیں اور ان کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ترجمان نے کہا کہ چین کا موقف مستقل ہے اور چین مشاورت اور مکالمے کے لیے تیار ہیں لیکن مشاورت اور مذاکرات کی کوئی بھی شکل ہو اس کی بنیاد باہمی احترام اور انداز مساویانہ ہونا چاہیے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور کینیا کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے، چینی صدر چین اور کینیا کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے، چینی صدر چین کا مارکیٹ تک رسائی کے لیے منفی فہرست کے نئے ورژن کا اجراء پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز گلوبل سکیورٹی انیشٹو ۔ شورش زدہ دنیا میں ایک امید بن گیا چین دنیا کی سبز ترقی میں ایک مضبوط رکن اور اہم شراکت دار ہے، چینی صدر شاہراہوں کی بندش سے 12ہزار کمرشل گاڑیاں پھنس چکی ہیں،عاطف اکرم شیخCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم