ہمارے ایک اور سینیٹر کو اٹھا لیا گیا: شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز—فائل فوٹو
سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ہمارے ایک اور سینیٹر کو اٹھا لیا گیا ہے، سینیٹر عون عباس بپی کو ان کے گھر سے اٹھایا گیا ہے۔
سینیٹ کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے پاس عون بپی کی گرفتاری کی ویڈیو ہے، گرفتاری کے وقت ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔
شبلی فراز کا کہنا ہے کہ گرفتار کرنے والوں نے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے، یہ ظلم و زیادتی ہے، یہاں زبردستی زبان بندی کی جا رہی ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے پاکستان کی معیشت کو گروی رکھا،
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ کیا اس بارے میں چیئرمین سینیٹ کے آفس کو آگاہ کیا گیا تھا؟ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اس ایوان کی کوئی اہمیت نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سینیٹر ثانیہ نشتر کا استعفیٰ کیوں منظور نہیں کیا جا رہا؟
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شبلی فراز
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی لندن میں چیٹم ہاؤس تھنک ٹینک سے ملاقات
لندن: سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح پاکستانی پارلیمانی وفد نے لندن کے ممتاز تھنک ٹینک چیٹم ہاؤس میں برطانوی پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور تھنک ٹینک اراکین سے ملاقات کی۔
ملاقات میں جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا گیا۔ وفد نے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت، پاکستانی شہریوں کی ہلاکتوں اور علاقائی امن کو لاحق خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات پاکستان کی خودمختاری، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
وفد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ بھرپور جواب دے کر اپنی خودمختاری کا دفاع کیا اور بھارتی عزائم کو ناکام بنایا۔
بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی بھارت کی جانب سے یکطرفہ معطلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس اقدام کا نوٹس لے اور بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
پاکستانی وفد نے مسئلہ کشمیر کو خطے میں دیرپا امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ معنی خیز مکالمے کی حمایت کرے اور انسانی حقوق و بین الاقوامی معاہدوں کا احترام یقینی بنائے۔
وفد میں ڈاکٹر مصدق ملک، سینیٹر شیری رحمٰن، حنا ربانی کھر، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹر فیصل سبزواری، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل بھی اس گول میز اجلاس میں موجود تھے۔