لاہور سفاری چڑیا گھر بند کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور:
پنجاب وائلڈلائف حکام نے لاہور سفاری زو کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سفاری زو کو 11 مارچ سے 15 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ ضروری تعمیراتی کام، سالانہ مرمت اور دیکھ بھال مکمل کی جا سکے۔ ترجمان وائلڈ لائف اینڈ پارکس پنجاب کے مطابق سفاری زو کی بہتری کے لیے جاری کاموں کو مقررہ مدت میں مکمل کر لیا جائے گا تاکہ زو کو عید سے قبل دوبارہ عوام کے لیے کھولا جا سکے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ مرمت اور تعمیراتی کام کے ساتھ ساتھ زو میں موجود تمام جانوروں کا مکمل طبی معائنہ بھی کیا جائے گا تاکہ ان کی صحت کو یقینی بنایا جا سکے۔ سفاری زو کی بندش کے دوران انتظامیہ یہ یقینی بنائے گی کہ جانوروں کو بہترین دیکھ بھال اور سہولیات فراہم کی جائیں۔
واضح رہے کہ سفاری زو میں بہتری کے کام وقتاً فوقتاً کیے جاتے ہیں تاکہ جانوروں کے لیے موزوں ماحول اور عوام کے لیے بہتر تفریحی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ 15 روز کے اندر تمام ضروری اقدامات مکمل کر لیے جائیں گے اور سفاری زو کو مزید بہتر حالت میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) گزشتہ دنوں پاکستان کا سفارتی وفد بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکہ پہنچا تھا جہاں اقوام متحدہ میں مختلف ممالک کے نمائندوں، امریکی کانگریس ارکان اور دیگر حکومتی ارکان سے ملاقاتیں کیں۔
اب پاکستان کا سفارتی وفد امریکہ سے برطانیہ پہنچ گیا۔ لندن میں نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو میں پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری کا کہنا تھاکہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا، ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے، بھارت کوشش کررہا ہے کہ ایسی استثنیٰ ملے کہ بغیرثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نے حملہ کردیا۔
ان کا کہنا تھاکہ امریکی محکمہ خارجہ اور ارکان پارلیمنٹ کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا، امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پذیرائی ملی ہے، خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، کشمیر پر مذاکرات چاہتے ہیں، بھارتی وفد کے دورے کا جائزہ لے کر پتا چلتا ہے کہ ان کا مقصد صرف پاکستان پر الزام تراشی کرنا ہے۔
سفارتی وفد کے رکن خرم دستگیر خان کہناتھاکہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرادیا، مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ بھارت نہ غیر جانب دارانہ انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے، اس لیے دنیا کی مداخلت کی ضرورت ہے۔
بشریٰ انجم بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد کو نیویارک اور واشنگٹن میں بہت پذیرائی ملی، سندھ طاس معاہدے اور کشمیر پر پاکستان نے اپنا مؤقف بہت عمدہ انداز میں پیش کیا۔
جنوبی وزیرستان میں بچوں کی گاڑی پر فائرنگ
مزید :