موٹروے ایم فور میں لوکیشن 34 پر انسپکٹر محمد صفدر اور سب انسپکٹر تیمور عباس علوی نے سپیڈ چیکنگ کے دوران گاڑی نمبرBDB/583 جو کہ 173 کلو میٹر فی گھنٹہ کی سپیڈ سے آ رہی تھی، ڈرائیور رحیم خان ولد ظریف خان کے خلاف تھانہ بدھلہ سنت مقدمہ نمبر 228/25 درج کر کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس راجہ رفعت مختار کے ویژن کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل موٹروے سنٹرل 2 زون دار علی خٹک اور سیکٹر کمانڈر ایم فور حمیداللہ خان نیازی کے حکم پر اوور سپیڈ کنٹرول کرکے عوام الناس کو جانی و مالی نقصان سے بچانے کیلئے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی سپیڈ سے زیادہ گاڑی چلانے والوں کیخلاف جرمانے کیساتھ مقدمہ درج کرنے کے احکامات بھی دئیے گئے ہیں۔ اسی سلسلہ میں بیٹ نمبر 22 ایم فور میں لوکیشن 34 پر انسپکٹر محمد صفدر اور سب انسپکٹر تیمور عباس علوی نے سپیڈ چیکنگ کے دوران گاڑی نمبرBDB/583 جو کہ 173 کلو میٹر فی گھنٹہ کی سپیڈ سے آ رہی تھی، ڈرائیور رحیم خان ولد ظریف خان سکنہ دیر کالونی پشاور کے خلاف تھانہ بدھلہ سنت مقدمہ نمبر 228/25 درج کر کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے۔ بیٹ کمانڈر محمدحسن بھٹی کے مطابق شاہرواں کو محفوظ بنانے، حادثات کو اور اوور سپیڈ کنٹرول کرنے کیلئے اس طرح کی کاروائیاں بلا امتیاز جاری رکھیں گے۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے والے گروہوں کا انکشاف

اسلام آباد:

 ملازمت کا جھانسہ، ہنی ٹریپ، جعلی فری لانسنگ اسکیموں اور ملازمت کی جھوٹی پیشکش دے کر واٹس ایپ گروپس میں شامل کرکے انہیں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے اور جعلی اہلکار بن کر لوگوں کو لوٹنے والے گروہوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (سرٹ) نے اس حوالے سے الرٹ جاری کردیا ہے جس میں شہریوں کو خبردار کیا گیا کہ پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں واٹس ایپ اور دیگر میسجنگ پلیٹ فارمز پر ملازمت اور فری لانسنگ کے بہانے ہنی ٹریپ اسکیمز تیزی سے پھیل رہی ہیں خصوصاً نوجوان، طلبہ اور فری لانسرز نشانہ ہیں۔

نیشنل سرٹ کی جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ہنی ٹریپ اور جعلی فری لانسنگ اسکیموں میں متاثرہ افراد کو جعلی ملازمت کی پیشکش دے کر واٹس ایپ گروپس میں شامل کیا جاتا ہے جہاں انہیں فحش مواد دکھا کر بعد میں بلیک میل کیا جاتا ہے بلیک میلنگ کرنے والے عناصر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جعلی اہلکار بن کر متاثرین سے 10 سے 15 لاکھ روپے تک رقم طلب کرتے ہیں۔

نیشنل سرٹ کا کہنا ہے کہ ان وارداتوں میں ملوث عناصر جعلی ریکروٹرز اور گروپ ممبرز کے ذریعے فری لانسنگ مواقع کا جھانسہ دیتے ہیں اور سوشل میڈیا پروفائلز یا گروپ سرگرمیوں کی بنیاد پر شکار کا انتخاب کیا جاتا ہے، نیشنل سرٹ کی جانب سے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر اپنی پرائیویسی سیٹنگز کو محدود کریں، غیر مصدقہ ملازمت کی پیشکشوں سے ہوشیار رہیں صرف قابلِ اعتماد فری لانسنگ پلیٹ فارمز کا استعمال کریں، فحش مواد والے کسی بھی گروپ سے فوری طور پر نکل جائیں۔

ایڈوائزری کے مطابق عوام بلیک میلنگ یا مشتبہ سرگرمی کی صورت میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ، پی ٹی اے یا نیشنل سرٹ کو فوری رپورٹ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ پولیس اینڈ فائر گیمز میں ریسلنگ مقابلے میں 02 برانز میڈل جیتنے والے سب انسپکٹر کی آئی جی پنجاب سے ملاقات
  • خاتونِ اول کے مرد ہونے کا دعویٰ کرنے پرپوڈکاسٹر کیخلاف مقدمہ
  • کوئٹہ، بدکاری کے بعد شادی نہ کرنے پر مرد کیخلاف مقدمہ درج
  • کوئٹہ، سیاہ کاری کے بعد شادی نہ کرنے پر مرد کیخلاف مقدمہ درج
  • کراچی: نئی نویلی دلہن کو سفاکانہ تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم کا اعتراف جرم
  • ملتان:موٹر وے پر بس حادثہ ،ایک مسافر جاں بحق اور 4 شدید زخمی
  • موٹروے ایم-5 پر بس حادثہ، ایک مسافر جاں بحق، کتنے زخمی ہوگئے ،انتہائی افسوسناک خبر آگئی
  • موٹروے ایم-5 پر بس حادثہ، ایک مسافر جاں بحق، چار زخمی
  • واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے والے گروہوں کا انکشاف
  • لاہور: فیملی کو ہراساں کرنے کے الزام میں 3 پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج