گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ صوبائی قوانین اور وزارت صنعت کے درمیان روابط بہتر ہونے کی ضرورت ہے، کاروباری طبقے کو احساس ہوگیا ہے کہ حکومت اُن کے ساتھ ہے۔

کراچی میں ایف پی سی سی آئی کی لانچ پیڈ سافٹ لانچنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ میرا تعلق کاروباری خاندان سے ہے اور میری نظر میں لانچ پیڈ کی تشکیل خوش آئند ہے،

انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے کو صنعتی علاقوں کے اطراف اچھا اور امن و امان والا ماحول چاہیے،  صوبائی قوانین اور وزارت صنعت کی کوارڈینیشن بہتر ہونی ضروری ہے۔ کاروباری طبقے کو احساس ہو کہ حکومت ان کے ساتھ ہے تو معیشت زیادہ تیزی سے آگے بڑھے گی۔

گورنر سندھ نے کہا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کام شکریہ ادا کیا، پاکستان کے ساتھ آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ کی بات کی، انہوں نے صدر بننے کے بعد پاکستان کی تعریف کی اور تعاون کی بات کی، اس کا سب سے بڑا فائدہ کاروباری طبقے معیشت اور سرمایہ کاروں کو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری آنے سے رئیل اسٹیٹ اور اسٹاک مارکیٹ اوپر جاتی ہے، اس خوش خبری کے اثرات آنے والے دنوں میں سامنے آئیں گے، تاجر برادری پلان بنائے کس طرح اس موقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت وزیر اعظم اور آرمی چیف کا بنیادی مقصد ملک کی معیشت کو ٹھیک کرنا ہے، یہ ابھی نہیں تو کبھی نہیں کا وقت ہے جس میں اتحاد کی صورت میں ہی معیشت بہتر ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنوں کا واقع دشمن ممالک کی کوشش ہے جس کا معیشت معاشی اثرات کو دھچکا پہنچانا ہے۔کاروباری طبقہ ملک میں کیسے بھی حالات ہوں سرمایہ کاری جاری رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں سندھ کے ٹیکسوں کا حصہ 95 فیصد ہے، اسی بات کے لیے کوشاں ہیں کہ کاروباری طبقے کے لیے سازگار ماحول بنائیں۔

تقریب میں وزیر اعلی سندھ، صوبائی وزراء شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ نے بھی شرکت کی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے گورنر سندھ

پڑھیں:

پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر)صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی)فیصل معیز خان نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11فیصد پربرقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، اس فیصلے سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور معیشت کے استحکام کیلئے جو کوششیں حکومت اور فیلڈ مارشل جنرل سیدعاصم منیر کی جانب سے کی جارہی ہیں،وہ متاثر ہوسکتی ہیں۔ فیصل معیزنے کہا کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اورایکسپورٹرز ملک کو قیمتی زرمبادلہ کما کر دیتے ہیں اورجب انکی راہ میں ہی روڑے اٹکائے جائیں گے تو ایکسپورٹ بھی متاثر ہونگی،ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک سازگار مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔صدر نکاٹی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لائے تاکہ معیشت کی ضروریات کے مطابق وہ اہنی پالیسیوں کومعیشت کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاروباری طبقے کے لیے سازگار ، قرض لینے کی لاگت میں کمی اور معیشت کے فروغ کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ: ارشد ندیم کا پہلا تھرو ناکام، براہِ راست کوالیفائی نہ کر سکے
  • پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
  • سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کررہی ہے، گورنر سندھ
  •  امریکی پابندیوں پر ردعمل‘ سوڈان کا براہِ راست روابط پر زور
  • شرح سود برقرار رکھنا معیشت کیلیے رکاوٹ ہے ،سید امان شاہ
  • گورنر سندھ کی چینی سرمایہ کاروں کو کراچی میں صنعتیں قائم کرنے کی دعوت
  • فلائی جناح نے دبئی اور لاہور کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغاز کر دیا
  • پاکستان اور ایران کے درمیان ڈائریکٹ فلائٹ آپریشن شروع ہوگیا