سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے والوں کیخلاف گھیرا تنگ، جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے طلبی کے نوٹس جاری کردیئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور ( طیبہ بخاری سے )سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے والوں کیخلاف گھیرا تنگ، جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے طلبی کے نوٹس جاری کردیئے ۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی نے منفی پروپیگنڈا کرنے والی پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے 10 افراد کو طلب کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ جے آئی ٹی کو بذریعہ نوٹیفیکیشن F.
قیامت کے دن میزان میں سب سے وزنی کیا ہوگا؟
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ جے آئی ٹی کا مقصد قانون کے مطابق مجرموں کی شناخت اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنا ہے، ان تمام افراد کو بذریعہ نوٹس 7 مارچ 2025ء دوپہر 12 بجے جے آئی ٹی کے سامنے طلب کیا گیا ہے۔نوٹسز میں ان تمام افراد پر واضح کیا گیا ہے کہ اس معاملے پر اپنی پوزیشن واضح کریں۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا جے ا ئی ٹی
پڑھیں:
پہلگام حملہ پروپیگنڈا،ہلاک قرار دیا گیا جوڑا زندہ نکل آیا
پہلگام حملے سے متعلق بھارتی میڈیا کی جانب سے پھیلایا گیا جھوٹ ایک بار پھر دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا۔ حملے میں مبینہ طور پر ہلاک قرار دیے گئے بھارتی نیول آفیسر اور اس کی اہلیہ سے منسوب تصاویر اور ویڈیوز جعلی نکلیں، جب کہ حقیقت میں یہ جوڑا زندہ و سلامت ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں خود بھارتی جوڑے نے اپنی زندہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بھارتی میڈیا کے جھوٹ کو بے نقاب کیا۔ ویڈیو میں خاتون کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ”ہم زندہ ہیں، معلوم نہیں کہ ہماری تصاویر کو بھارتی میڈیا پر کیوں چلایا جا رہا ہے۔“
بھارتی جوڑے کا کہنا ہے کہ ان کی پرانی تصاویر کو ہلاک افراد کے طور پر نشر کیا گیا، جو ان کے لیے اور ان کے اہلخانہ کے لیے شدید پریشانی کا باعث بنی۔ انہوں نے بھارتی عوام سے اپیل کی کہ وہ نیوز چینلز اور اخبارات کو رپورٹ کریں تاکہ ان کی جعلی تصاویر کا استعمال روکا جا سکے۔
سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ صرف ایک مثال ہے، ممکن ہے کہ مزید افراد جو ہلاک قرار دیے گئے وہ بھی زندہ ہوں۔ ماہرین کے مطابق یہ سب بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا ڈرامہ تھا جو آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہا ہے۔
یہ انکشاف بھارتی میڈیا کی جانب سے غیر مصدقہ خبروں اور سنسنی پھیلانے کی روش پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، جو نہ صرف عوام کو گمراہ کرتی ہے بلکہ متاثرین کے اہلخانہ کو بھی ذہنی اذیت میں مبتلا کرتی ہے۔