پنجاب اسمبلی میں بنوں حملے کی مذمتی قرارداد جمع
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
پنجاب اسمبلی میں بنوں میں ہونے والے حملے کی مذمت کے لیے قرارداد جمع کروا دی گئی۔
پنجاب اسمبلی کی رکن ایم پی اے سارہ احمد اور مہوش سلطانہ کی جانب سے بنوں حملے کی مذمتی قرارداد جمع کروائی گئی۔ قرارداد کے متن کے مطابق ایوان بنوں میں ہونے والے بزدلانہ اور سنگدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ ایوان بنوں کے عوام اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے جو دہشت گردی کے خلاف بہادری سے برسرپیکار ہیں۔
قرارداد کے مطابق یہ ایوان اپنی بہادر مسلح افواج اور سیکیورٹی فورسز کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جرات و استقامت کے ساتھ جنگ لڑی ہے۔ ایوان ہماری سیکیورٹی فورسز کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کی توثیق کرتا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔ اس سفاک حملے کے ذمہ داروں کو فوری طورپرقانون کے کٹہرے میں لا کر سخت ترین سزا دی جائے۔
قرارداد کے متن میں تمام سیاسی جماعتوں اور سماجی قوتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ملک کے استحکام اور سلامتی کے دشمن عناصر کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ ہم اس ایوان کے فورم سے پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے تمام شہری دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔ ہم ایک مضبوط اور باہمت قوم کے طور پر اپنی مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی دہشت گردی کے حملے کی کرتا ہے کے خلاف
پڑھیں:
عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید
غزہ:فلسطین میں عیدالاضحیٰ کا پہلا دن بھی دکھ، خون اور تباہی کا پیغام لے کر آیا، جب اسرائیلی افواج نے غزہ پر فضائی حملے اور زمینی فائرنگ جاری رکھتے ہوئے کم از کم 42 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں جاری رہے، جن میں خواتین اور بچے بھی نشانہ بنے۔
شمالی غزہ کے علاقے جبالیا پر شدید حملے میں 11 افراد موقع پر شہید ہو گئے، جبکہ دیگر متاثرہ علاقوں سے بھی شہادتوں اور زخمیوں کی اطلاعات ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ اور مغربی کنارے میں اس وقت بھیانک صورت حال ہے؛ اقوام متحدہ
عینی شاہدین کے مطابق حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب فلسطینی عید کی نماز کے لیے تیار ہو رہے تھے یا عید کے پہلے روز کی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ عید کے دن کی فضا سوگ، ماتم اور ہنگامی امداد کی آوازوں سے گونجتی رہی۔
مقامی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ شہداء کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔