جموں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت برصغیر پر مغل حکمرانوں کی میراث کو مٹانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن تاریخ کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اترپردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے ناموں سے منسوب مقامات کے نام تبدیل کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح مغلوں کی حکمرانی کی تاریخ مٹایا نہیں جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے جموں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت برصغیر پر مغل حکمرانوں کی میراث کو مٹانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن تاریخ کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی تاریخ کو تبدل نہیں کر سکتی، وہ مغلوں کی میراث کو مٹانا چاہتے ہیں، تاہم بی جے پی اس میں ہرگز کامیاب نہیں ہو گی۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ مغلوں میں سینکڑوں برس تک برصغیر پر حکومت کی اور وہ یہاں ہی مدفن ہیں۔ واضح رہے کہ ریاست اتر پردیش میں بی جے پی کی ہندوتوا حکومت ثقافتی ورثے کی بحالی کے نام پر مسلمانوں کے نام سے منسوب شہروں اور دیگر مقامات کے نام تبدیل کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فاروق عبداللہ تاریخ کو بی جے پی کہا کہ کے نام

پڑھیں:

آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل

نیو دہلی:

آپریشن سندور میں بھارت کو عبرتناک شکست کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی مجرمانہ خاموشی بھارت میں سیاسی طوفان میں تبدیل ہو گئی ہے۔

مودی سرکار کی اس خاموشی کو اپوزیشن جماعتوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ امریکی صدرکے پاکستان کے حق میں بیانات نے بھارتی حکومت کیلئے مزید شرمندگی پیدا کر دی ہے۔ 

کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی ایک بزدل انسان ہے جس کے پاس کوئی وژن نہیں، وہ امریکی صدر کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں رکھتے،انہی کے حکم پر آپریشن سندور روکا گیا۔

کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے کہا کہ ٹرمپ کے مطابق 7  بھارتی طیارے مار گرائے گئے،م ودی کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس سچائی کو تسلیم کر چکے۔

آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے جھوٹی خبروں اور  پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کیخلاف منظم مہم شروع کررکھی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پروپیگنڈے کی تازہ ترین مثال کوٹ رادھا کشن میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد سامنے آئی جہاں 28 سالہ تاجر شیخ معیز جاں بحق ہو گیا۔ 

پولیس کی جانب سے اس بات کی تصدیق کے باوجود کہ انکا کسی عسکریت پسند تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا،2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے 1,087سے زیادہ واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • ای چالان بند نہ ہوا تو 60 لاکھ موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ شاہراہ فیصل پر دھرنا دوں گا، فاروق ستار
  • نومبر 1984ء میں سکھوں کی نسل کشی بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب ہے
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
  • کشمیر:بے اختیار عوامی حکومت کے ایک سال
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
  • یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ