ایشیائی ترقیاتی بینک کا58واں سالانہ اجلاس 4 سے 7 مئی 2025 تک اٹلی کے شہرمیلان میں منعقد ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2025ء) ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈٰی بی) کا58واں سالانہ اجلاس 4 سے 7 مئی 2025 تک اٹلی کے شہرمیلان میں منعقد ہوگا۔ اٹلی پہلی بارایشیائی ترقیاتی بینک کے اجلاس کی میزبانی کررہاہے جبکہ یورپ میں تقریباً ایک دہائی کے بعد ایشیائی ترقیاتی بینک کا سالانہ اجلاس ہوگا۔ اجلاس کاموضوع ''تجربات کے اشتراک سیکل کی تعمیر'' رکھا گیا ہے۔
اجلاس میں رکن ممالک کے عہدیدار ایشیا اوربحرالکاہل کے خطہ میں ترقیاتی مسائل اور چیلنجز پر غور کریں گے ۔(جاری ہے)
اجلاس میں عمومی طورپر وزرائے خزانہ، مرکزی بینکوں کے گورنرز، اعلیٰ حکومتی اہلکار، نجی شعبہ و بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمایندگان کے علاوہ ہزاروں افراد شریک ہوتے ہیں۔ بینک کے صدر نے ایک بیان میں کہاہے کہ خطے کے ممالک موسمیاتی اور ترقیاتی چیلنجزکاتسلسل سے سامناکررہے ہیں اور ان کا حل تلاش کرنے کے لئے ہمارے مسلسل اقدامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ میلان، جدت و صنعتی لحاظ سے کلیدی اہمیت کاحامل شہر ہے جو ترقی اور تعاون کے جذبے کی نمائندگی کرتا ہے، اور یہ تجربات کے اشتراک اور بہتر کل کی تعمیر کے لئے ایک مثالی مقام ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ترقیاتی بینک
پڑھیں:
’کھودا پہاڑ نکلا تابنا‘، اٹلی کی سبز ممی کا معمہ حل ہوگیا!
اٹلی میں دریافت ہونے والی مشہور ’گرین ممی‘ (سبز ممی) کا راز آخرکار 38 سال بعد حل ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین اور جنوب مشرقی ایشیا میں دنیا کی قدیم ترین ممیوں کی دریافت، نئے راز بھی مل گئے
سنہ 1987 میں ملنے والی اس ممی نے دہائیوں تک ماہرین آثارِ قدیمہ اور سائنس دانوں کو حیرت میں ڈالا ہوا تھا تاہم اب وہ عقدہ کھل چکا ہے۔
یہ ممی شمالی اٹلی کے شہر بولونیا میں واقع ایک قدیم ولا سے ملی تھی جہاں ایک تقریباً 12 سالہ لڑکے کی لاش ایک تانبے کے ڈبے میں دفن پائی گئی۔ وقت گزرنے کے ساتھ اس کے جسم اور ہڈیوں پر ایک زمردی سبز رنگ چڑھ گیا جو انسانی باقیات میں نہایت نایاب ہے۔
سوائے بائیں ٹانگ کے لڑکے کا پورا جسم سبز ہو چکا تھا جس سے یہ معمہ اور بھی گہرا ہو گیا تھا۔
اب سائنس دانوں نے تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ ممی کے سبز ہونے کا سبب تانبے کے ڈبے میں محفوظ ہونا تھا۔
مزید پڑھیے: ڈھائی ہزار سال پرانی ’آئس ممی‘ کا ٹیٹو سنگھار، ماہر آرٹسٹ بھی ایسی تخلیق سے قاصر
تحقیقات سے پتا چلا کہ تانبے میں جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں جو جسم کے نرم اور سخت حصوں کو سڑنے سے محفوظ رکھتی ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق جب جسم سے تیزاب خارج ہوا تو اس نے تانبے کے ساتھ کیمیائی تعامل کیا جس سے ایک سبز زنگ نما مادہ بنا، جو ہڈیوں کے ساتھ مل کر انہیں زمردی رنگ دینے کا باعث بنا۔
ماہرین نے بتایا کہ ممی کے کیمیائی اور جسمانی تجزیے میں کسی قسم کے زخم یا تشدد کے آثار نہیں ملے یعنی لڑکے کی موت کی اصل وجہ آج بھی ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: ’ نازکا ایلیئن ممیاں ‘ حقیقی ہیں، کیا ڈی این اے کے ذریعے ثبوت مل گئے؟
یونیورسٹی آف روم کی محققہ اناماریا الابیسو کے مطابق ریڈی و کاربن ڈیٹنگ سے پتا چلا ہے کہ یہ لڑکا سنہ 1617 سے سنہ 1814 کے درمیان کسی وقت فوت ہوا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹلی کی گرین ممی اطالوی لڑکے کی ممی اطالوی ممی اطالوی ممی کا معمہ کاربن ڈیٹنگ