تربیلا اور منگلا ڈیم ڈیڈ لیول کے نزدیک پہنچ گئے، ارسا نے صوبوں کو خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ملک کے دو بڑے ڈیم تربیلا اور منگلا ڈیڈ لیول کے نزدیک پہنچ گئے۔
انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے تربیلا اور منگلا ڈیم کے ڈیڈ لیول صورتحال سے صوبوں کو خبردار کر دیا۔
ارسا نے اپنے مراسلے میں پانی تقسیم کا نیا ضابطہ جاری کر دیا اور کہاکہ ربیع سیزن کے باقی عرصے کیلئے پانی کی 30 سے 35 فیصد قلت کا خدشہ ہے، صوبائی محکمہ آبپاشی کو فوری اقدامات لینے کی ہدایات جاری کر دی گئی۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بارش کے نہ ہونے تک صورتحال بہتر ہونے کا امکان نہیں، رواں ربیع سیزن میں پنجاب نے 20 فیصد پانی کی قلت برداشت کی، سندھ نے رواں ربیع سیزن میں 16 فیصد پانی کی قلت برداشت کی۔
ارسا مراسلے کے مطابق سندھ کو 27ہزار کیوسک طلب کے مقابلے میں 25 ہزار کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے، پنجاب کو40 ہزارکیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے اور طلب 45 ہزارکیوسک ہے۔
ترجمان ارسا کا کہنا ہے کہ بارشیں نہ ہونے پر منگلا اورتربیلا تین چار روز میں ڈیڈ لیول پر جاسکتے ہیں۔
واپڈا کے مطابق تربیلا ڈیم کا ڈیڈ لیول 1402 فٹ اور منگلا ڈیم کا ڈیڈلیول 1050فٹ ہے، تربیلا ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1409.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اور منگلا ڈیم پانی کی
پڑھیں:
کوریئر سروس کا نمائندہ بن کر شہریوں سے دھوکا دہی، پی ٹی اے نے خبردار کر دیا
کوریئر سروس کا نمائندہ بن کر فراڈ کرنے والوں کے خلاف پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کارروائی شروع کر دی۔
ترجمان پی ٹی اے کے مطابق شہری کوریئر سروسز کے نمائندے کی جانب سے موصول پیغامات سے ہوشیار رہیں، اتھارٹی کی جانب سے عوام الناس کو ایسے جعلی پیغامات سے محتاط رہنے کو کہا جاتا ہے۔
کوریئر سروسز کے نمائندے کی جانب سے صارف کو فون کال کے ذریعے ویریفکیشن کوڈ سے متعلق معلومات طلب کی جا رہی ہیں۔
ایس ایم ایس یا میسجنگ ایپس کے ذریعے موصول ہونے والا کوئی بھی کوڈ کسی کے ساتھ ہر گز شیئر نہ کریں کیونکہ یہ کوڈ آپ کے اکاؤنٹس یا ڈیجیٹل شناخت تک غیر مجاز رسائی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مستند کوریئر کمپنیاں پارسل کی ترسیل کے لیے صارفین سے کسی قسم کے کوڈ سے متعلق معلومات طلب نہیں کرتیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے صارفین کو ڈیجیٹل فراڈ سے محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہے، عوام الناس سے گزارش ہے کہ کسی بھی پیغام پر عمل کرنے سے پہلے اس کی تصدیق ضرور کریں۔