اب یہ لاسا بخار کیا ہے اور کون پھیلا رہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
برطانیہ کے حکام لاسا بخار کے کسی بھی ممکنہ کیس کی جانچ کر رہے ہیں کیونکہ انگلینڈ کا دورہ کرنے والے ایک نائجیرین شہری کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ اس انفیکشن میں مبتلا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کا خدشہ: چمگادڑ پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں، نئی تحقیق
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس لوگوں کے درمیان آسانی سے نہیں پھیلتا اور مجموعی طور پر عوام کے لیے خطرہ بہت کم ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (یو کے ایچ ایس اے) کی جانب سے ابھی تک کسی سے بھی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔
کچھ مغربی افریقی ممالک میں یہ بیماری عام ہے جہاں لوگ عام طور پر چوہوں کے پیشاب یا فضلے سے آلودہ کھانا کھانے یا گھریلو اشیا کو ہاتھ لگانے کی وجہ سے انفیکشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔
لاسا بخار برطانیہ میں نایاب ہے لیکن اس سے پہلے کچھ کیسز سنہ 2022 میں سامنے آئے تھے۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ وہ لاسا بخار میں مبتلا افراد کی شناخت کرنے کے لیے کوشاں ہیں تاکہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو محدود کیا جا سکے۔
یو کے ایچ ایس اے کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے شخص کو تلاش کرنے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہے جس کا لاسا بخار والے شخص سے رابطہ ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیے: کراچی میں پھیلنے والی وبا کورونا یا کچھ اور؟
برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر میرا چند کا کہنا تھا کہ ہماری ہیلتھ پروٹیکشن ٹیمیں ان لوگوں سے رابطے میں رہنے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہیں جو انگلینڈ میں اس شخص کے ساتھ رابطے میں تھے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اگر ان میں کوئی علامات ظاہر ہوتی ہیں تو وہ مناسب طبی دیکھ بھال اور ٹیسٹ کریں۔
یہ انفیکشن لوگوں میں آسانی سے نہیں پھیلتا اور برطانیہ کی آبادی کے لیے مجموعی خطرہ بہت کم ہے۔
جن لوگوں میں لاسا بخار پایا جاتا ہے ان کا علاج کیاجائے گا اور ان کی علامات کی نگرانی کی جائے گی۔ فی الحال اس بیماری کے لیے کوئی مؤثر واحد علاج نہیں ہے۔
لاسا بخار کیا ہے؟یہ متاثرہ افراد کے جسمانی سیال (خون، لعاب، پیشاب یا سیمن) کے ذریعے دوسروں تک پھیل سکتا ہے۔
انسان متاثرہ چوہوں کے پیشاب یا فضلے کے ذریعے اس انفیکشن میں مبتلا ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: وادی نیلم میں پراسرار بیماری، نوجوان بچے، بچیاں شکار
اکثر جو لوگ انفیکشن کا شکار ہوتے ہیں ان میں کوئی علامات نہیں ہوتیں۔ یہ مرض بخار اور فلو کا سبب بن سکتا ہے اور ساتھ ہی ناک، منہ اور جسم کے دیگر حصوں سے خون بھی روان ہو سکتا ہے۔
زیادہ تر لوگ مکمل طور پر صحت یاب ہوجاتے ہین لیکن یہ بیماری جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانیہ چوہے لاسا بخار لاسا وائرس نائجیریا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برطانیہ چوہے لاسا بخار لاسا وائرس نائجیریا کا کہنا ہے کہ لاسا بخار کے لیے
پڑھیں:
برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
برطانیہ میں تین ایرانی شہریوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایران کی غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد کر رہے تھے اور برطانیہ میں مقیم صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔
ان تینوں افراد — مصطفی سپاہوند (39 سال)، فرہاد جوادی منش (44 سال) اور شاپور قلهعلی خانی نوری (55 سال) — پر برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جو غیر ملکی ریاستوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق، یہ کارروائی اگست 2024 سے فروری 2025 کے دوران انجام دی گئی، جس کا تعلق ایران سے ہے۔
مصطفی سپاہوند پر سنگین پرتشدد کارروائی کی تیاری کے لیے نگرانی کرنے کا اضافی الزام بھی ہے، جب کہ منش اور نوری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ایسے افراد کے لیے نگرانی کی جن سے توقع تھی کہ وہ تشدد میں ملوث ہوں گے۔
تینوں ملزمان نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر پیشی کے دوران اپنے وکلا کے ذریعے الزامات سے انکار کیا اور ستمبر 26 کو باقاعدہ فردِ جرم کی سماعت تک جیل بھیج دیے گئے۔ مقدمے کی سماعت اکتوبر 2026 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
پراسیکیوشن کے مطابق، یہ سازش ان صحافیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھی جو برطانیہ میں قائم ایران مخالف نشریاتی ادارے "ایران انٹرنیشنل" سے وابستہ ہیں۔
واضح رہے کہ یہ گرفتاری اسی روز عمل میں آئی جب انسداد دہشت گردی پولیس نے ایک علیحدہ کارروائی میں پانچ دیگر افراد کو حراست میں لیا، جن میں چار ایرانی شامل تھے۔ تاہم انہیں بعد میں بغیر کسی الزام کے رہا کر دیا گیا۔