وادیٔ نیلم: آٹھ مقام میں مطلع صاف، بالائی علاقوں میں سردی کی شدت برقرار
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
وادیٔ نیلم کی تحصیل آٹھ مقام میں مطلع صاف ہے لیکن بالائی علاقوں میں سردی کی شدت برقرار ہے۔
ترجمان شاہرات ڈویژن نیلم کے مطابق مرکزی شاہراہ کیل تک ٹریفک کے لیے بحال کر دی گئی۔
برفانی تودہ گرنے سےگریس، شونٹھر، سرگن، لوات بالا ویلیز سمیت متعدد رابطہ سڑکیں اب تک بند ہیں۔
سڑکوں کی بندش سے اشیائے خور و نوش کی قلت ہے اور لوگ پیدل سفر کرنے اور مریضوں کو کندھوں پر اٹھا کر اسپتال لانے پر مجبور ہوگئے۔
گلیات، وادی نیلم اور وادی لیپا میں شدید برف باری کا سلسلہ جاری ہے، ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے سیاح مشکلات کا شکار ہیں۔
ترجمان محکمۂ شاہرات کے مطابق کیل تاؤبٹ مرکزی شاہراہ سمیت دیگر سڑکوں کی بحالی کے لیے پاک فوج کے تعاون سے کام جاری ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی بحالی میں مزید 4 دن لگ سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مودی سرکار کی پالیسیاں مقبوضہ وادی میں اقتصادی بحران کا سبب بن گئیں
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے معیشت تباہی کا شکار۔
کشمیر چیمبر آف کامرس کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے معیشت تباہی کا شکار ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا مسترد کر دیا، شدید نعرے بازی
مقبوضہ وادی میں مواصلاتی بلیک آؤٹ سے لاکھوں افراد بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔
کشمیر چیمبر آف کامرس کے مطابق 2019کے بعد سے زرعی مصنوعات کی ترسیل پر پابندیوں کے باعث معیشت کو 400 ارب روپے کا بھاری نقصان پہنچا۔بھارتی پالیسیوں سے سیاحتی شعبے کو 100 کروڑ سے زائد کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کشمیر چیمبر آف کامرس کے مطابق تجارتی بندشوں سے کشمیری تاجروں کی آمدنی میں 60 فیصد کمی ہوئی۔ جب کہ زرعی مصنوعات پر پابندیوں نے کسانوں کو شدید مالی بحران میں دھکیل دیا۔
اس کے علاوہ تعلیمی اداروں کی بندش نے لاکھوں نوجوانوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا۔
یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں سیاحوں پر حملہ، دفتر خارجہ کا اظہار افسوس
کشمیر چیمبر آف کامرس کے مطابق کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی متنازع پالیسیوں سے 2019 کے بعد سے بے روزگاری کی شرح 20 فیصد تک اضافہ ہوا۔بھارتی فوج کی مسلسل موجودگی مقبوضہ کشمیر میں معاشی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
کشمیر چیمبر آف کامرس کے مطابق بھارت کی جانب سے وسائل پر قبضے اور نگرانی نے مقبوضہ وادی کو شدید معاشی عدم استحکام سے دوچار کیا۔
کشمیری عوام تمام تر مشکلات کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور یہ مشکلات ان کے آزادی کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کشمیر کشمیر چیمبر آف کامرس مقبوضہ کشمیر مودی سرکار