چیمپئینز ٹرافی فائنل ہارے تو روہت شرما ریٹائر ہوجائیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے فائنل میں شکست ہوئی تو بھارتی کپتان روہت شرما انٹرنیشل کرکٹ سے ریٹائر ہوسکتے ہیں۔
بھارتی اخبار رونامہ جاگرن نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) ذرائع کا بتانا ہے کہ 9 مارچ اتوار کو نیوزی لینڈ کیخلاف چیمپئینز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو شکست ہوئی تو کپتان روہت شرما ریٹائر ہوسکتے ہیں۔
البتہ بورڈ ذرائع نے جیت پر روہت شرما کے مستقبل سے متعلق کوئی بات شیئر نہیں کی تاہم اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ دونوں صورتوں میں فیصلہ بھارتی کپتان کا ہوگا۔
مزید پڑھیں: سارہ ٹنڈولکر کے بعد شبمن کا نام کیساتھ جوڑا جارہا ہے؟
رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ ہندوستان چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا فائنل جیتتا ہے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ روہت شرما ون ڈے فارمیٹ محض بطور پلئیر کھیلیں گے جبکہ کپتانی ہاردک پانڈیا یا شبمن گل کے سپرد ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتیوں نے آسٹریلوی کرکٹر کو بھی "مشرقی" رنگ میں ڈھال دیا
دوسری جانب آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی میں بدترین شکست کے بعد شدید تنقید کی زد میں تھے جبکہ ٹی20 ورلڈکپ 2024 میں فتح کے بعد روہت شرما پہلے ہی مختصر فارمیٹ سے ریٹائر ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت کو بڑا جھٹکا! ویرات کوہلی فائنل سے قبل انجری کا شکار
بھارتی ٹیم کے اگلی ٹیسٹ سیریز رواں برس جون میں انگلینڈ کیخلاف کھیلنی ہے جبکہ بھارت کا اگلا ہدف ون ڈے ورلڈکپ 2017 جیتنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روہت شرما
پڑھیں:
چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے۔
بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔ آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔
چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعووں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع ہے۔
چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو پروڈکشن کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے اور چین دنیا بھر میں ان دھاتوں کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ بھارت کی آٹو انڈسٹری سپلائی چین متاثر ہونے، پیداوار سست اور روزگار پر منفی اثرات سامنے آنے لگے ہیں۔
مودی حکومت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت صرف ایک نعرہ تھا؟ کیا مودی سرکار نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظرانداز کیا؟
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو انڈسٹری کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکل پائے گی؟، بظاہر یہ مشکل لگتا ہے کیوں کہ میک ان انڈیا کے نعرے کی حقیقت چین ہی کی مرہون منت ہے۔