اپوزیشن کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر شدید احتجاج کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 مارچ ۔2025 )اپوزیشن راہنماﺅں نے پیر سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع بھرپور احتجاج کا کیا ہے اپوزیشن اتحاد میں شامل ارکان نے احتجاج کے بارے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے بیانیہ سے خوفزدہ ہے حکمران سن لیں مقبول اپوزیشن جماعتوں کو دیوار سے نہیں لگایاجاسکتا جبرفسطائیت کادورختم ہوگا اور ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی قائم ہوگی اس وقت ملک کو بدترین فسطائیت کاسامنا ہے.
(جاری ہے)
اپوزیشن راہنماﺅں نے یہ بھی کہا ہے کہ جعلی حکومت روزبروز بدنام اور کمزورہورہی ہے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے راہنماﺅں کا اپنے اتحادیوں بی این پی کے سینئر نائب صدر ساجد ترین اور سیکرٹری اطلاعات بی این پی آغا حسن بلوچ سمیت 50 سے زائد کارکنان اور قیادت پر ایف آئی آر درج کرانے کے حکومتی عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے. انہوں نے اس کیخلاف ہرفورم پراحتجاج کا اعلان کیا ان کا کہنا ہے کہ اتحادی راہنماﺅں کیخلاف مقدمات درج کرنے کیخلاف سینیٹ میں بھی سخت احتجاج ہوگا خیال رہے کہ صدرمملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ کو طلب کیاتھا. آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے طلب کیاہے مشترکہ اجلاس پیرکے روز سہ پہر3بجے پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوگا جبکہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 11 مارچ کو طلب کررکھا ہے قومی اسمبلی کا معمول کا اجلاس ہوگا، اجلاس کا نوٹیفیکیشن جاری کیاجاچکاہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مشترکہ اجلاس
پڑھیں:
ڈیجیٹل فنانس اور کرپٹو ایکو سسٹم کی نگرانی کیلئے تکنیکی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:پاکستان کرپٹو کونسل نے ملک میں ڈیجیٹل فنانس اور کرپٹو ایکو سسٹم کی نگرانی اور ریگولیشن و مجوزہ قوانین کا جائزہ لینے کیلئے تکنیکی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ پیر کو وزارت خزانہ میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقدہ پاکستان کرپٹو کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے بلاک چین و کرپٹو اور پاکستان کرپٹو کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بلال بن ثاقب نے آن لائن شرکت کی۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے بھی اجلاس میں آن لائن شرکت کی جبکہ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین، قانون و انصاف ڈویڑن کے سیکرٹری اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے سیکرٹری نے اجلاس میں ذاتی حیثیت میں شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان میں ڈیجیٹل اور ورچوئل اثاثوں کے لیے مجوزہ ریگولیٹری فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کا مقصد بین الاقوامی معیارات اور جدید ٹیکنالوجی کے رجحانات سے ہم آہنگ ہونا ہے۔
شرکاء نے ملک میں ڈیجیٹل فنانس اور کرپٹو ایکو سسٹم کی نگرانی اور ریگولیشن کے لیے ایک خودمختار ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے مختلف پہلووٴں پر بھی غور کیا۔ کونسل کے ارکان نے ایک محفوظ، شفاف اور اختراع کی حوصلہ افزائی کرنے والے ریگولیٹری ماحول کو یقینی بنانے کے لیے قیمتی تجاویز پیش کیں تاکہ بلاک چین کو ذمہ داری کے ساتھ اپنایا جا سکے، سرمایہ کاروں کا تحفظ کیا جاسکے اور مالی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے۔
شرکا نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں کو سراہا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت ایک جدید اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ مالیاتی نظام کی تشکیل کے لیے پْرعزم ہے، جو جدت کی حمایت کے ساتھ مالیاتی استحکام اور ضابطہ جاتی تقاضوں کو بھی یقینی بنائے۔
اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، قانون ڈویژن اور آئی ٹی و ٹیلی کام ڈویژن کے نمائندوں پر مشتمل ایک تکنیکی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مجوزہ قوانین کا جائزہ لے گی اور ایک مضبوط فریم ورک اور گورننس ڈھانچے کی تجاویز پیش کرے گی، جنہیں پاکستان کرپٹو کونسل کے آئندہ اجلاس میں زیر غور لایا جائے گا۔