مصطفیٰ قتل کیس، ملزم ارمغان سے تحقیقات میں اہم شواہد تفتیشی اداروں کے ہاتھ لگ گئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کی مزید 2 کمپنیز کی تفصیلات اور کال سینٹر کے 50 ورک اسٹیشنز قائم ہونے کے شواہد بھی تفتیشی اداروں نے حاصل کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے گھر پر چھاپے کے دوران برآمد کیے جانے والے لیپ ٹاپ اور دیگر سامان کی اسکریننگ کا عمل جاری ہے۔
تفتیش کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ ملزم ارمغان کے نام پر مجموعی طور پر 4 کمپنیز کی رجسٹریشن سامنے آئی ہے جس میں سے 2 پاکستان جبکہ 2 امریکہ میں رجسٹرڈ ہیں۔
ملزم کے گھر میں 50 ورک اسٹیشنز کی موجودگی کے شواہد بھی ملے ہیں جبکہ ملزم ارمغان کے ڈیجیٹل کرنسی اکاؤنٹس کی چھان بین کا عمل جاری ہے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق ملزم ارمغان کی غیر قانونی سرگرمیوں سے منسلک رہنے والے افراد کی تفصیلات بھی جمع کی جارہی ہیں اور ٹھوس شواہد ملنے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جائیگاْ
واضح رہے کہ مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کی منشیات فروشی اور غیر قانونی ڈیجیٹل کرنسی کی ٹریڈنگ کے حوالے سے ہوش ربا انکشافات آنے کے بعد ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ اور اینٹی منی لانڈرنگ سیل نے ملزم کے گھر سے شواہد جمع کر کے تفتیش کا آغاز کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قتل کیس
پڑھیں:
ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش ؟ میڈیکل کی تاریخ کے حیران کن واقعے کی تفصیلات سامنے آگئیں
لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں ایک بچے کے “دو بار پیدا ہونے” کا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔20 ہفتوں کی حاملہ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی ٹیچر لوسی آئزک نے رحمِ مادر کے کینسر کو دور کرنے کے لیے 5 گھنٹے کا آپریشن کروایا جس کے دوران سرجنوں نے عارضی طور پر ان کا رحم باہر نکال دیا تھا جس میں ان کا بیٹا تھا۔
کینسر کے علاج کے بعد بچے کو رحمِ مادر میں واپس رکھ دیا گیا اور 9 مہینے مکمل ہونے کے بعد صحیح طریقے سے اسکی پیدائش ہوئی۔لوسی اور ریفرٹی نے حال ہی میں سرجن سلیمانی ماجد کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سرجری کے ہفتوں بعد جان ریڈکلف اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس تجربے کو نایاب اور جذباتی قرار دیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب 32 سالہ لوسی 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو اسے معمول کے الٹراساؤنڈ کے بعد کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈکلف اسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ پیدائش کے بعد تک علاج میں تاخیر کرنے سے کینسر پھیل سکتا ہے جس سے خاتون کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔حمل کے تقریبا 5 ماہ کے عرصے کی وجہ سے معیاری ہول سرجری ممکن نہیں تھی جس سے ڈاکٹروں کو متبادل اختیارات تلاش کرنے پڑے۔
اس کے بعد ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سرجری کے دوران غیر پیدائشی بچے کو رحم میں رکھتے ہوئے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے ایک نادر اور پیچیدہ طریقہ کار تجویز کیا۔ یہ ہائی رسک آپریشن عالمی سطح پر صرف چند بار انجام دیا گیا ہے جس میں عارضی طور پر خاتون کے رحم کو ہٹایا گیا۔خطرات کے باوجود خاتون اور ان کے شوہر ایڈم نے میڈیکل ٹیم پر بھروسہ کیا اور آپریشن کامیاب رہا ۔
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی