UrduPoint:
2025-09-18@21:26:47 GMT

یوکرین پر مزید 100 سے زائد روسی ڈرون حملےہوئے، کییف

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

یوکرین پر مزید 100 سے زائد روسی ڈرون حملےہوئے، کییف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 مارچ 2025ء) یوکرین نے روس پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کییف پر ایک سو سے زائد ڈرون حملے کیے ہیں۔

یہ حملے یوکرین کو امریکی جنگی امداد کی فراہمی میں تعطل کے بعد کیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے کییف کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے۔ اس سے قبل روس کی جانب سے یوکرین پر جمعے اور ہفتےکو ہونے والے حملوں کے نتیجے میں درجن بھر سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اب تازہ حملوں کے بعد یوکرین کی فضائیہ نے بتایا کہ روس نے راتوں رات 119 ڈرون حملے کیے جن میں سے 71 کو کییف اور دیگر علاقوں میں مار گرایا گیا، جب کہ 37 دیگر ڈرونز نامعلوم مقامات پر گرے۔ یوکرینی حکام نے مزید کوئی بھی تفصیلات جاری کیے بغیر اتنا بتایا کہ ان ڈرون حملوں میں چھ مختلف علاقوں میں نقصان ہوا ہے۔

(جاری ہے)

یوکرین اگلے ہفتے منگل کو سعودی عرب میں امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کرے گا۔

واشنگٹن کی جانب سے یہ امید کی جارہی ہے کہ ان مذاکرات کے ذریعے جنگ بندی اور امن معاہدے کے لیے "فریم ورک" پر اتفاق ہوجائے گا۔ اس تمام تر صورتحال کے دوران امریکہ کی جانب سے کییف کو ہتھیاروں کی ترسیل اور اس کی انٹیلی جنس رپورٹس اور سیٹلائٹ کی تصاویر تک رسائی روک دی گئی ہے۔

دوسری جانب ماسکو کا یہ کہنا ہے کہ یوکرین کے ایک ڈرون نے راتوں رات روس کے وولگا ندی کے علاقے میں ایک صنعتی تنصیب کو نشانہ بنایا۔

چوواشیا کے گورنر اولیگ نکولائیف نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر ایک بیان میں کہا کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس علاقے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا تھا۔ انہوں نے اس حملے سے متعلق مزید کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔

روسی حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ ملک کی فضائی دفاعی یونٹس نے راتوں رات 88 یوکرینی ڈرونز کو تباہ کیا، جو روس کے مختلف علاقوں میں مار گرائے گئے ہیں۔

روس کے غیر سرکاری ذرائع نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ یوکرین نے یہ حملے ماسکو کی آئل ریفانریز کو نشانہ بنانے کے لیے کیے تھے۔

روس کی جانب سے یوکرینی علاقوں پر قبضے

روس نے آج ایک سرحدی جھڑپ کے دوران یوکرین کے علاقے سومی کے ایک گاؤں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ روسی وزارت دفاع نے ایک بریفنگ میں کہا کہ اس کی افواج نے ایک جوابی کارروائی میں کرسک علاقے کی سرحد کے قریب سومی علاقے میں نووینکے کے چھوٹے سے گاؤں کو "آزاد" کرالیا ہے۔

روس کا بیان ان اطلاعات کی تصدیق کرتا ہے کہ روسی فوجیوں نے سومی کے علاقے میں ایک اہم حملہ کیا ہے۔ یوکرین کے ہزاروں فوجیوں نے گزشتہ سال اگست میں روس کے کرسک علاقے کے تقریباً 1,300 مربع کلومیٹر پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بارے میں کییف نے کہا تھا کہ مستقبل میں ہونے والے مذاکرات میں ایک اہم پہلو اور روس کو مشرقی یوکرین سے فوجی دستے منتقل کرنے پر مجبور کرنے کی ایک کوشش ثابت ہوگا۔

تاہم اب اطلاعات کے مطابق روسی فوجیں اس علاقے میں دوبارہ داخل ہو چکی ہیں۔

ر ب/ م ا (ایجنسیاں)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی جانب سے علاقے میں کیا ہے روس کے

پڑھیں:

نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) اٹلی کی ایک عدالت نے نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں میں مبینہ طور پر ملوث یوکرین کے شہری کی جرمنی حوالگی کی منظوری دے دی ہے۔

بولونیا کی عدالت کے مطابق 49 سالہ ملزم، جو پچھلے ماہ اٹلی میں چھٹیاں گزارنے کے دوران گرفتار ہوا تھا، کی جرمنی حوالگی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔

ملزم پر الزام ہے کہ وہ 2022 میں ڈنمارک کے جزیرے بورنہولم کے قریب ان دھماکوں کے پیچھے ماسٹر مائنڈ تھا، جنہوں نے نارڈ اسٹریم ون اور ٹو کو شدید نقصان پہنچایا۔

یہ پائپ لائنز روسی گیس کو جرمنی پہنچانے کے لیے بنائی گئی تھیں لیکن حملے کے وقت وہ فعال نہیں تھیں کیونکہ روس نے اپنی گیس سپلائی پہلے ہی روک دی تھی۔ جرمن استغاثہ کے مطابق ملزم سرہی کے، جس کا مکمل نام جرمنی کے رازداری سے متعلق قوانین کی وجہ سے افشا نہیں کیا گیا، مبینہ طور پر اس گروہ کا حصہ تھا، جس نے پائپ لائنز پر دھماکا خیز مواد نصب کیا۔

(جاری ہے)

اگر حوالگی کا عمل مکمل ہو گیا تو اس پر جرمنی میں دھماکے اور آئین مخالف تخریب کاری کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

ملزم نے الزامات کی تردید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہدھماکوں کے وقت وہ یوکرین میں موجود تھا۔ جرمن جریدے ڈیئر اشپیگل کے مطابق وہ یوکرین کی خفیہ ایجنسی ایس بی یو کا سابق ایجنٹ ہے۔ سرہی کے، کو اٹلی کے ساحلی سیاحتی مقام رِمِنی کے قریب اس وقت حراست میں لیا گیا، جب وہ اپنی بیوی اور دو چھوٹے بچوں کے ساتھ چھٹیاں گزار رہا تھا۔

اطالوی حکام کو شبہ ہے کہ وہ بحیرہ روم میں روس کے ''شیڈو فلیٹ‘‘ پر حملوں میں بھی ملوث رہا ہو سکتا ہے۔

ملزم کے وکیل نیکولا کینسٹرینی نے فیصلے کے خلاف اٹلی کی سپریم کورٹ آف کیسّیشن میں اپیل دائر کر دی ہے اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملزم کے بنیادی حقوق مثلاً منصفانہ ٹرائل اور قید کے بہتر حالات کو ''خودکار عدالتی تعاون‘‘ کے نام پر نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اٹلی اور جرمنی قریبی عدالتی تعاون رکھتے ہیں اور سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلے کے کالعدم ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

متعلقہ مضامین

  • یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • ایک گھنٹے میں یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی روسی اسپیکر کو انٹرنیشنل اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت
  • صارفین کیلئے بری خبر،بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع،سماعت 29ستمبرکوہوگی
  • اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے بڑھا دیے، 24 گھنٹوں میں مزید 98 فلسطینی شہید
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • سعودی عرب کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
  • نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی