UrduPoint:
2025-07-27@06:26:39 GMT

یوکرین پر مزید 100 سے زائد روسی ڈرون حملےہوئے، کییف

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

یوکرین پر مزید 100 سے زائد روسی ڈرون حملےہوئے، کییف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 مارچ 2025ء) یوکرین نے روس پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کییف پر ایک سو سے زائد ڈرون حملے کیے ہیں۔

یہ حملے یوکرین کو امریکی جنگی امداد کی فراہمی میں تعطل کے بعد کیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے کییف کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے۔ اس سے قبل روس کی جانب سے یوکرین پر جمعے اور ہفتےکو ہونے والے حملوں کے نتیجے میں درجن بھر سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اب تازہ حملوں کے بعد یوکرین کی فضائیہ نے بتایا کہ روس نے راتوں رات 119 ڈرون حملے کیے جن میں سے 71 کو کییف اور دیگر علاقوں میں مار گرایا گیا، جب کہ 37 دیگر ڈرونز نامعلوم مقامات پر گرے۔ یوکرینی حکام نے مزید کوئی بھی تفصیلات جاری کیے بغیر اتنا بتایا کہ ان ڈرون حملوں میں چھ مختلف علاقوں میں نقصان ہوا ہے۔

(جاری ہے)

یوکرین اگلے ہفتے منگل کو سعودی عرب میں امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کرے گا۔

واشنگٹن کی جانب سے یہ امید کی جارہی ہے کہ ان مذاکرات کے ذریعے جنگ بندی اور امن معاہدے کے لیے "فریم ورک" پر اتفاق ہوجائے گا۔ اس تمام تر صورتحال کے دوران امریکہ کی جانب سے کییف کو ہتھیاروں کی ترسیل اور اس کی انٹیلی جنس رپورٹس اور سیٹلائٹ کی تصاویر تک رسائی روک دی گئی ہے۔

دوسری جانب ماسکو کا یہ کہنا ہے کہ یوکرین کے ایک ڈرون نے راتوں رات روس کے وولگا ندی کے علاقے میں ایک صنعتی تنصیب کو نشانہ بنایا۔

چوواشیا کے گورنر اولیگ نکولائیف نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر ایک بیان میں کہا کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس علاقے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا تھا۔ انہوں نے اس حملے سے متعلق مزید کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔

روسی حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ ملک کی فضائی دفاعی یونٹس نے راتوں رات 88 یوکرینی ڈرونز کو تباہ کیا، جو روس کے مختلف علاقوں میں مار گرائے گئے ہیں۔

روس کے غیر سرکاری ذرائع نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ یوکرین نے یہ حملے ماسکو کی آئل ریفانریز کو نشانہ بنانے کے لیے کیے تھے۔

روس کی جانب سے یوکرینی علاقوں پر قبضے

روس نے آج ایک سرحدی جھڑپ کے دوران یوکرین کے علاقے سومی کے ایک گاؤں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ روسی وزارت دفاع نے ایک بریفنگ میں کہا کہ اس کی افواج نے ایک جوابی کارروائی میں کرسک علاقے کی سرحد کے قریب سومی علاقے میں نووینکے کے چھوٹے سے گاؤں کو "آزاد" کرالیا ہے۔

روس کا بیان ان اطلاعات کی تصدیق کرتا ہے کہ روسی فوجیوں نے سومی کے علاقے میں ایک اہم حملہ کیا ہے۔ یوکرین کے ہزاروں فوجیوں نے گزشتہ سال اگست میں روس کے کرسک علاقے کے تقریباً 1,300 مربع کلومیٹر پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بارے میں کییف نے کہا تھا کہ مستقبل میں ہونے والے مذاکرات میں ایک اہم پہلو اور روس کو مشرقی یوکرین سے فوجی دستے منتقل کرنے پر مجبور کرنے کی ایک کوشش ثابت ہوگا۔

تاہم اب اطلاعات کے مطابق روسی فوجیں اس علاقے میں دوبارہ داخل ہو چکی ہیں۔

ر ب/ م ا (ایجنسیاں)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی جانب سے علاقے میں کیا ہے روس کے

پڑھیں:

بھارت کی روس کو مہلک دھماکہ خیز مواد کی خفیہ فروخت

ایچ ٹی آئی ایس نے اپنی ویب سائٹ پر اعتراف کیا ہے کہ وہ دھماکہ خیز مواد کی تیاری کرتی ہے جو زمین دوز اور زمینی تعمیراتی منصوبوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ اسپین کی کمپنی ”Maxam“ کی ذیلی کمپنی ہے، جس پر امریکی سرمایہ دار ادارہ ”Rhone Capital“ کا کنٹرول ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارت خفیہ طور پر روس کو ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا خطرناک دھماکہ خیز کیمیکل ”ایچ ایم ایکس“ فروخت کیا ہے، جو یوکرینی شہریوں پر برسنے والے میزائلوں اور راکٹوں میں استعمال ہو رہا ہے۔ یہ انکشاف بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے بھارتی کسٹمز ڈیٹا کے ذریعے کیا ہے۔ دسمبر میں بھارتی کمپنی ”آئیڈیل ڈیٹونیٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ“ (Ideal Detonators Pvt Ltd) نے تقریباً 14 لاکھ ڈالر مالیت کا ایچ ایم ایکس روس بھیجا۔ حیرت انگیز طور پر یہ مواد دو ایسی روسی کمپنیوں کو فراہم کیا گیا، جن کے براہِ راست تعلقات روسی دفاعی صنعت سے ہیں۔ ان میں سے ایک کمپنی ”Promsintez“ وہی ادارہ ہے جس پر حال ہی میں یوکرین نے ڈرون حملہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ ایچ ایم ایکس ایک ایسا دھماکہ خیز مواد ہے جو میزائلوں، ٹارپیڈوز، راکٹ موٹروں اور جدید فوجی ہتھیاروں میں استعمال ہوتا ہے۔ امریکی وزارتِ دفاع اسے روسی جنگی مشین کے لیے ”انتہائی اہم“ قرار دے چکی ہے، اور کسی بھی ملک کو اس کے لین دین سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔ بھارتی کسٹمز کے ریکارڈ اور ایک سرکاری اہلکار کی تصدیق کے مطابق، دونوں کھیپیں روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ میں اتاری گئیں۔ رپورٹ کے مطابق، پہلی کھیپ، جس کی مالیت 4 لاکھ 5 ہزار ڈالر تھی، روسی کمپنی ”High Technology Initiation Systems“ (HTIS) نے خریدی، جبکہ دوسری کھیپ، جو 10 لاکھ ڈالر سے زائد کی تھی، ”Promsintez“ نامی کمپنی نے وصول کی۔ دونوں کمپنیاں روس کے جنوبی علاقے سمارا اوبلاست میں واقع ہیں، جو قازقستان کی سرحد کے قریب ہے۔

ایچ ٹی آئی ایس نے اپنی ویب سائٹ پر اعتراف کیا ہے کہ وہ دھماکہ خیز مواد کی تیاری کرتی ہے جو زمین دوز اور زمینی تعمیراتی منصوبوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ اسپین کی کمپنی ”Maxam“ کی ذیلی کمپنی ہے، جس پر امریکی سرمایہ دار ادارہ ”Rhone Capital“ کا کنٹرول ہے۔ بھارت کی جانب سے بھیجی گئی یہ خطرناک دھماکہ خیز اشیاء صرف فیکٹریوں میں نہیں، بلکہ عام شہریوں کی جانیں لینے والے ہتھیاروں میں تبدیل ہو رہی ہیں۔ یوکرینی حکام کے مطابق Promsintez جیسی کمپنیاں بھارت کے ساتھ مسلسل تعاون کر رہی ہیں، جس کے نتیجے میں روس کی دفاعی پیداوار مسلسل جاری ہے۔

حالانکہ امریکہ نے بارہا خبردار کیا ہے کہ جو بھی ملک یا کمپنی روسی فوجی صنعت سے وابستہ ہو گا، اس پر پابندیاں لگ سکتی ہیں، لیکن بھارت کے خلاف کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ ماہرین کے مطابق امریکہ بھارت سے نجی سطح پر بات چیت تو کرتا ہے، مگر پابندیوں سے گریز کرتا ہے تاکہ چین کے خلاف بھارت کو ساتھ رکھا جا سکے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے اس حوالے سے روایتی بیان جاری کیا کہ ’ہم دوہری نوعیت کی اشیاء کا برآمدی نظام عالمی قوانین کے تحت چلاتے ہیں‘۔ مگر یہ وضاحت ایسے وقت میں دی گئی جب عالمی برادری کی آنکھوں کے سامنے بھارت روسی فوج کو مہلک مواد فراہم کر رہا ہے۔  

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردوں نے معصوم پختون عوام پر کیے گئے ڈرون حملے کی ویڈیو جاری کر دی
  • سلامتی کونسل، یوکرین معاملے پر امریکا اور چین میں سخت الزامات کا تبادلہ
  • فتنہ الخوارج کے ڈرون حملے: بھارتی فنڈنگ اور افغان سرپرستی کا مکروہ گٹھ جوڑ بے نقاب
  • امریکہ کو الزام تراشی بند کرنی چاہیے اور یوکرین امن مذاکرات کو فروغ دینا چاہیے ، چین
  • فتنۃ الخوارج نے معصوم پختون عوام پر کیے گئے ڈرون حملے کی ویڈیو جاری کر دی
  • مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
  • بھارت کی روس کو مہلک دھماکہ خیز مواد کی خفیہ فروخت
  • چلاس: سیلاب سے متاثرہ علاقے تھک نالہ میں پیٹ کے امراض بڑھ گئے
  • غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز “حنظلہ” سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ
  • غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز حنظلہ سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ