چاندنی چوک کے پل کے نیچے خصوصی سحری انتظامات، روایتی کھانوں کا لطف
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
افق چوہان
چاندنی چوک کے پل کے نیچے رمضان المبارک کے دوران خصوصی سحری انتظامات کیے گئے ہیں، جہاں شہری بڑی تعداد میں اپنے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ آ رہے ہیں اور مختلف روایتی کھانوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
تقریب کے منتظم جناب عمر کا کہنا ہے کہ یہ اہتمام عرب ممالک کی طرز پر کیا گیا ہے، جہاں رمضان میں سحری اور افطار کے لیے ایسے منفرد اقدامات کیے جاتے ہیں۔ ان کے مطابق، پاکستان میں اس نوعیت کے تہوار کم دیکھنے کو ملتے ہیں، اور وہ چاہتے تھے کہ لوگ ایک خوبصورت ماحول میں روایتی کھانوں سے محظوظ ہوں۔
متعدد زائرین نے اس منفرد تجربے کو سراہا، جبکہ معروف شخصیت جناب آریان خان نے بھی اپنے دوستوں کے ہمراہ یہاں کا دورہ کیا اور کھانے کا لطف اٹھایا۔ انہوں نے منتظمین کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسا ماحول خوش آئند ہے اور رمضان کی رونقوں میں اضافہ کرتا ہے۔
سوشل میڈیا انفلوئنسر طلحہ بھٹی نے بھی یہاں اپنا اسٹال لگایا ہے، جہاں وہ خاص بریانی پیش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دلکش مقام پر کام کرنا خوشی کی بات ہے اور منتظمین کی جانب سے کیے گئے خصوصی انتظامات قابل تعریف ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پاکستان کی 44.7 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے: عالمی بینک
عالمی بینک نے پاکستان میں غربت سے متعلق نیا جائزہ جاری کردیا جس کے مطابق پاکستان میں غربت کی شرح 39.8 سے بڑھ کر 44.7 فیصد ہوگئی ہے۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق نئے معیار کے تحت پاکستان کی 44.7 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے جب کہ پرانے پیمانے پر غربت کی شرح 39.8 فیصد تھی، نئے طریقہ کار کے مطابق 10 کروڑ 79 لاکھ پاکستانی غربت کا شکار ہیں، معیار بدلا ہے، لوگوں کی زندگیوں میں کوئی فوری تبدیلی نہیں آئی۔عالمی بینک کی نئی جائزہ رپورٹ کے تحت پاکستان سمیت لوئر مڈل انکم ممالک میں یومیہ 4.20 ڈالر آمدن سے کم کمانے والے غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، اس سے پہلے غربت کا پیمانہ 3.65 ڈالر یومیہ آمدن تھا، آمدنی کی اس حد میں پاکستان کی 44.7 فیصد آبادی آتی ہے۔عالمی بینک نے پاکستان میں شدید غربت کی نئی حد 3 ڈالر فی کس یومیہ مقرر کی ہے، شدید غربت کی نئی حد میں پاکستان کی 16.5 فیصد آبادی آتی ہے۔نئے پیمانے کے مطابق اپر مڈل انکم ممالک میں غربت جانچنے کے لیے آمدن 6.85 سے بڑھا کر 8.30 ڈالر یومیہ مقرر ہے، اس پیمانے کے مطابق پاکستان کی 88.4 فیصد آبادی اس حد سے نیچے ہے۔