ڈاکٹر شاہنواز : فوٹو فائل

میرپور خاص کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے روپوش ملزمان کے چھٹی بار ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

کیس کی سماعت پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کی  ٹیم بھی عدالت میں پیش ہوئی، سابق  ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی)، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سمیت 6 اہلکاروں کی عدم گرفتاری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

میرپور خاص: توہین مذہب کے الزام میں مارے گئے ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا

وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ قانون کی رٹ اور شہریوں کے تحفظ کے لیے حکومت پرعزم ہے۔

عدالت نے روپوش ملزمان کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار میڈیکل افسر کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس کی اگلی سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

کیس کا پس منظر:۔

18ستمبر 2024  کی رات سندھڑی پولیس نے مبینہ مقابلے میں عمر کوٹ کے رہائشی ڈاکٹر شاہنواز کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔

میرپور خاص میں توہین مذہب کے الزام میں گرفتار ڈاکٹر کی پولیس مقابلے میں ہلاکت اور اس کے بعد کے واقعات کی تحقیقات کیلئے سندھ حکومت نے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی بنائی تھی۔

توہین مذہب کے الزام میں گرفتار ڈاکٹر کی پولیس مقابلے میں ہلاکت، تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم

میرپورخاص میں توہین مذہب کے الزام میں گرفتار ڈاکٹرکی ہلاکت پرپولیس نے بتایا کہ ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا، واقعے کے بعد پولیس افسروں اور اہلکاروں کا استقبال کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر شاہنواز کے ماورائے عدالت قتل سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عمرکوٹ پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کو گرفتار کرکے میرپور خاص پولیس کےحوالے کیا، میرپور خاص پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کو قتل کیا،  جسے پولیس مقابلے کا نام دینے کی کوشش کی، اس واقعہ نے سندھ پولیس کے امیج کو خراب کیا۔

وزیر داخلہ سندھ ضیاء لنجار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شاہ نواز کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا، واقعے میں ملوث کسی بھی شخص کو نہیں بخشا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: توہین مذہب کے الزام میں پولیس مقابلے میں ڈاکٹر شاہنواز میرپور خاص پولیس نے

پڑھیں:

افغان بستی میں چور گینگ رنگے ہاتھوں گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شہر قائد میں افغان بستی میں شہریوں نے چوری کی واردات کے دوران چور گینگ کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ ملزمان رات کی تاریکی میں خالی گھروں سے پیتل، تانبا، سریا، قیمتی کیبلز اور دیگر سامان سوزوکی میں بھر کر لے جا رہے تھے۔علاقہ مکینوں کے مطابق، انہوں نے ملزمان کو خود گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیا ، تاہم پولیس نے ملزمان کو لاک اپ کرنے کے بعد رہا کر دیا، جس پر شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔رہائشیوں کا کہنا ہے کہ دن کے وقت افغان بستی میں تجاوزات کے خلاف کارروائیاں ہوتی ہیں، جب کہ رات کے اندھیرے میں پولیس کی مبینہ سرپرستی میں چوریاں کی جاتی ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تعلق افغان کیمپ پولیس چوکی کے انچارج گل ولی کی مبینہ “اسپیشل پارٹی” سے ہے، جو رات کے وقت مختلف خالی گھروں سے قیمتی سامان اکھٹا کر کے پولیس چوکی منتقل کرتی ہے، بعد ازاں چوری کا مال فروخت کر کے لاکھوں روپے کمائے جاتے ہیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • کراچی، اورنگی ٹاؤن میں پولیس کا مقابلہ، ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
  • جادو ٹونا کرنے کے شبہے میں قتل عمر رسیدہ شخص کا ڈھانچہ برآمد، ملزمان گرفتار
  • افغان بستی میں چور گینگ رنگے ہاتھوں گرفتار
  • کراچی: خواجہ اجمیر نگری سے 3 انتہائی مطلوب بھتہ خور گرفتار
  • لاہور پولیس نے اسنوکر کلب پر کارروائی، ایم پی اے کے بیٹے سمیت کئی ملزمان گرفتار
  • لاہور: رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری
  • سنگجانی جلسہ کیس، زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • سنگجانی جلسہ کیس: زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • سنگجانی جلسہ؛ زین قریشی کے ناقبل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری