اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود برقرار رکھنے پر صنعت کار مایوس
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
کراچی:
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے قائم مقام صدر اعجاز احمد شیخ نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے معیشت کے لیے غیر مؤثر قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں نے امیدیں وابستہ کر رکھی تھیں، لیکن کمی نہ کرکے صنعتکاروں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا گیا۔ اعجاز احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان میں افراط زر 9 سال کی کم ترین سطح پر آ چکا ہے، جس کے پیش نظر شرح سود میں نمایاں کمی کی جانی چاہیے تھی، لیکن اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف مذاکرات سے اثرانداز ہوکر محتاط پالیسی اپناتے ہوئے شرح سود کو گزشتہ سطح پر برقرار رکھا، جب مہنگائی موجودہ سطح سے زیادہ تھی، یہ فیصلہ صنعتکاروں کی توقعات کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ معیشت میں حقیقی بہتری لانے کے بجائے کاروباری سرگرمیوں پر مزید دباؤ ڈال سکتا ہے کیونکہ صنعتکار اور سرمایہ کار مہنگے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کم لاگت پر سرمایہ فراہم کرنا ضروری ہے، لیکن بلند شرح سود اس مقصد میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتکار طویل عرصے سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے تاکہ کاروباری لاگت میں کمی ہو اور نئی سرمایہ کاری کو فروغ ملے، لیکن اسٹیٹ بینک کے فیصلے سے مایوسی ہوئی۔ یہ وقت محتاط پالیسی اپنانے کا نہیں بلکہ جرات مندانہ فیصلے کرنے کا ہے۔ اگر سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کو سازگار مالی ماحول فراہم نہیں کیا گیا، تو معیشت کی بحالی ایک چیلنج بنی رہے گی۔
انہوں نے حکومت اور اسٹیٹ بینک سے اپیل کی کہ وہ معاشی ترقی کے لیے صنعتکاروں کی توقعات کے مطابق پالیسی ریٹ میں کمی کریں تاکہ پاکستان میں صنعتوں کو فروغ ملے اور روزگار کے مواقع بڑھ سکیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر قرضوں کی لاگت اسی طرح بلند رہی تو ملکی پیداوار اور برآمدات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک
پڑھیں:
آئی فون 17 اب پاکستان میں بھی قسطوں میں ملنا شروع، قیمت کیا ہوگی؟
جے ایس بینک نے پاکستان میں ایپل کے تازہ ترین آئی فون 17 ماڈلز کے لیے آسان اقساط پر خریداری کی سہولت متعارف کرادی ہے۔
اس پیشکش کے تحت صارفین اب 0 فیصد مارک اپ کے ساتھ 12 ماہ تک کی قسطوں میں نیا آئی فون خرید سکتے ہیں، جبکہ قسطوں کی مدت 36 ماہ تک بڑھائی جا سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس اقدام کا مقصد ایپل کے جدید ترین اسمارٹ فونز کو زیادہ سے زیادہ صارفین کے لیے قابلِ رسائی بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ 7 ممالک جہاں آئی فون 17 کی قیمت پوری دنیا سے کم ہے
یہ اسکیم آئی فون 17 کی مکمل لائن اپ پر لاگو ہے، جس میں آئی فون 17، آئی فون 17 پرو، آئی فون 17 پرو میکس، اور آئی فون ایئر شامل ہیں۔
تمام ماڈلز مختلف اسٹوریج آپشنز میں دستیاب ہیں تاکہ صارف اپنی ضرورت اور بجٹ کے مطابق انتخاب کر سکے۔
جے ایس بینک کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ یہ سہولت صرف اہل کریڈٹ کارڈ ہولڈرز کے لیے دستیاب ہے، جو بینک کی مقررہ شرائط پر پورا اترتے ہوں۔
مزید پڑھیں:آئی فون 17 پرو میکس سے لی گئی پہلی تصویر جاری
بینک کے اعلامیے کے مطابق آئی فون 17 کی بکنگ صرف بینک کے کال سینٹر کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔
’اگر کوئی صارف آئی فون 17 پرو میکس حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن مکمل رقم فوری طور پر ادا نہیں کرنا چاہتا، تو یہ 0 فیصد مارک اپ پر قسطوں کا پلان ایک موزوں متبادل فراہم کرتا ہے۔‘
تاہم ماہرین کی تجویز ہے کہ صارفین اس سہولت سے فائدہ اٹھانے سے پہلے پی ٹی اے کی منظوری، ممکنہ خفیہ چارجز اور کریڈٹ کارڈ کی شرائط ضرور چیک کرلیں۔
بینک کا 12 ماہ کا پلان سہولت اور لاگت کے لحاظ سے بہترین متوازن آپشن سمجھا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی فون پی ٹی اے جے ایس بینک کال سینٹر کریڈٹ کارڈ ماڈلز مارک اپ