موٹروے پر اوور سپیڈ،20 مقدمات درج، ایک ڈرائیور گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
وقاص احمد: موٹروے پولیس کی اوور سپیڈ کر نے والی گاڑیوں کے ڈرائیورز کیخلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ، خلاف ورزیوں پر 20 مقدمات درج جبکہ ایک ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا۔
ترجمان موٹروے سید عمران احمد کے مطابق لاہور سیالکوٹ موٹروے پر ڈرائیوروں کیخلاف 4 مقدمات درج کیے گئے، لاہور اسلام آباد موٹروے پر6مقدمات درج کیے گئے، ایم تھری پر ایک ، M-4 اور M-5 پر 9 ایف آئی آر درج کی گئیں۔
رمضان المبارک : پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر
ترجمان موٹروے نے کہا ہے کہ موٹرویز پر سفر کو محفوظ بنانا اولین ترجیح ہے۔
5دن پہلے موٹروے پولیس نے پہلی ایف آئی آر درج کی اور ڈرائیور کو 173 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے پر گرفتار کیا گیا۔
موٹروے پولیس کے ترجمان سید عمران احمد کے مطابق یہ واقعہ M-4 موٹر وے پر ملتان کے قریب پیش آیا، جہاں گاڑی قانونی حد سے تجاوز کرتے ہوئے پکڑی گئی۔
نئی مانیٹری پالیسی میں بھی شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
ڈرائیور رحیم خان کیخلاف ملتان کے تھانہ بدھلہ سنت میں مقدمہ درج کرا گیا۔
3لین والی موٹر ویز پر گاڑیوں کے لیے رفتار کی حد 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جبکہ پبلک سروس گاڑیاں 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: درج کی
پڑھیں:
سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب کے محکمہ انسداد بدعنوانی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اکتوبر 2025 کے دوران متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جو سرکاری مال کے تحفظ اور ہر طرح کی بدعنوانی کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی نے وضاحت کی ہے کہ اُس نے اس عرصے میں نگرانی کے عمل سے متعلق 4895 دورے کیے اور 478 ملزمان سے مختلف مقدمات میں تحقیقات کی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ تحقیقات رشوت اور عہدے کے ناجائز استعمال جیسے جرائم کے حوالے سے کی گئیں۔
تحقیقات کے بعد 100 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ بعض کو ضمانتی مچلکوں پر چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ مقدمات کئی سرکاری وزارتوں اور اداروں سے کے اہلکاروں کے خلاف ہیں جن کا تعلق وزارتِ داخلہ، وزارت بلدیات، وزارت تعلیم، وزارت صحت اور وزارت ہیومن ریسورسز سے ہے۔
محکمے کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ان اطلاعات اور شکایات کے سلسلے کی پیروی میں کیے گئے ہیں جو اسے موصول ہوتی ہیں نیز اُن خلاف ورزیوں کی بنیاد پر جو اس کے معائنے میں سامنے آتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ انسداد کرپشن نے واضح کیا ہے کہ وہ احتساب کے اصول کو نافذ کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، ساتھ ہی عوام سے اپیل کی کہ وہ مالی یا انتظامی بدعنوانی کے کسی بھی شبہے کی اطلاع مقررہ سرکاری ذرائع سے دیں۔