قومی اسمبلی کا موجودہ اجلاس 21 مارچ تک جاری رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اسمبلی کی ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں قومی اسمبلی کے 14ویں اجلاس اور دوسرے پارلیمانی سال کے پہلے اجلاس کے ایجنڈے اور دورانیے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کمیٹی اجلاس میں قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس کو 21 مارچ تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ قومی اسمبلی کے 14 ویں اجلاس میں صدر مملکت کے خطاب پر بحث، وقفہ سوالات اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق قانون سازی کو زیر بحث لانے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، طارق فضل چوہدری، خالد حسین مگسی، اور اراکین قومی اسمبلی شیخ آفتاب احمد، محترمہ نزہت صادق، سید نوید قمر، اعجاز جاکھرانی، محترمہ شہلا رضا، سید امین الحق، سید حفیظ الدین، اور پولین نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ زرتاج گل، ملک عامر ڈوگر، ریاض فتیانہ، نور عالم خان اور گل اصغر خان بھی اجلاس میں موجود تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی اجلاس میں
پڑھیں:
بجٹ 26-2025ء، سپیکر قومی اسمبلی نے شیڈول کی منظوری دے دی
سپیکر قومی اسمبلی کے مطابق وفاقی بجٹ 26-2025ء 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 13 جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔ اسلام ٹایمز۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 26-2025ء کے لئے قومی اسمبلی کے شیڈول کی منظوری دے دی۔ سپیکر قومی اسمبلی کے مطابق وفاقی بجٹ 26-2025ء 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ 13 جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا، قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعد و ضوابط کے مطابق بحث کے لئے وقت دیا جائے گا، وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری ہے گی۔
سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ 26-2025ء پر بحث 21 جون کو سمیٹی جائے گی، 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہو گا، 23 جون کو قومی اسمبلی میں 26-2025ء کے مختص کردہ ضروری اخراجات پر بحث ہوگی۔ سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ 24 اور 25 جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس، کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی، 26 جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی، 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔