وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت دانش یونیورسٹی آف اپلائیڈ اینڈ ایمرجنگ سائنسز کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے دوران انہوں نے دانش یونیورسٹی کو عالمی معیار کی ٹیکنیکل اینڈ اپلائیڈ یونیورسٹی بنانے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دانش یونیورسٹی ایک ایسی درسگاہ ہو گی جہاں مستحق اور لائق طلبا کو اعلیٰ درجے کی تحقیق پر مبنی تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے یونیورسٹی کے لئے اسلام آباد میں زمین کے حصول کے لئے قانونی تقاضے جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے وزیراعظم کی یونیورسٹی کے چارٹر اور دیگر قانونی معاملات جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی، وزیراعظم نے دانش یونیورسٹی کو  بین الاقوامی معیار کی ٹیکنیکل اینڈ اپلائیڈ یونیورسٹی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

انہوں نے مزید ہدایت کی کہ یونیورسٹی کی عمارت میں سادگی کا عنصر نمایاں ہو، یونیورسٹی کی عمارت کو سرخ اینٹوں سے تعمیر کیا جائے اور عمارت پر کوئی غیر ضروری خرچ نہ کیا جائے تاکہ لاگت کم سے کم ہو۔

 انہوں نے کہا یونیورسٹی کے لئے اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ اور فیکلٹی کو بھرتی کیا جائے گا، دانش یونیورسٹی جدید ٹیکنالوجی اور جدید تحقیق کے حوالے سے تمام آلات سے آراستہ ہو گی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ دانش یونیورسٹی کا نصاب جدید اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ترتیب دیا جائے۔

وزیر اعظم نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تعیناتی کے حوالے سے سرچ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور  بورڈ آف ٹرسٹیز کی نامزدگیوں کی حوالے سے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔

اجلاس کو دانش یونیورسٹی اور اسکولز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعظم پاکستان دانش یونیورسٹی کے پیٹرن ہوں گے، دانش یونیورسٹی کی رجسٹریشن سیکشن 42 کمپنی کے طور پر کی جائے گی جس کے لئے تمام ضروری معاملات چند ہی روز میں مکمل ہو جائیں گے ؛ دانش یونیورسٹی کے لئے سیکٹر ایچ 16 میں زمین کا انتخاب کیا گیا ہے۔

دانش یونیورسٹی کے  امور دانش ٹرسٹ کے زیر تحت ہوں گے تاکہ ادارہ اپنے مالی امور میں خود مختار ہو اور اس میں حکومتی عمل دخل کم سے کم ہو، شگر، گلگت اور باغ میں جلد ہی دانش اسکولز کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔

آزاد جموں و کشمیر کے علاقے نیلم ویلی اور کراچی کے پسماندہ علاقوں میں بھی دانش اسکولز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ 

اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر تعلیم و فنی تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دانش یونیورسٹی یونیورسٹی کے کی ہدایت کی وفاقی وزیر انہوں نے کیا جائے حوالے سے جائے گا کے لئے

پڑھیں:

2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔

یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔

اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔

ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔

جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  •  سول سیکرٹریٹ میں پنجاب کی ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کا جائزہ اجلاس
  • بین الاقوامی یونیورسٹیاں پنجاب میں کیمپس بنانے کیلئے تیار، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ کی منظوری
  • داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے استعفی دے دیا
  • اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ
  • لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • ’ بھارتی شہریوں کو نوکری پر رکھنا بند کرو‘ امریکی صدر کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہدایت 
  • امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ٹرمپ کی ہدایت
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
  • ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، وزیراعظم