روز ویلٹ ہوٹل کی بحالی یا نجکاری؟ اسحاق ڈار کی اہم ہدایات
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )روز ویلٹ ہوٹل کی بحالی ہو یا نجکاری؟ نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار نے مختلف تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کردی۔
روز نامہ جنگ کے مطابق قومی ایئرلائن کے ملکیتی ہوٹل روز ویلٹ کی نجکاری کے معاملے پر اسحاق ڈار نے نجکاری کمیشن کو منصوبہ جلد کابینہ کی کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع کے مطابق انہوں نے ہدایت کی کہ ہوٹل کی بحالی یا نجکاری کےلئے مختلف تجاویز تیار کی جائیں۔
ذرائع کے مطابق سینیٹر اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ روز ویلٹ ہوٹل کی مکمل نجکاری، لیز یا شراکت داری پر چلانے کےلئے تجاویز مرتب کی جائیں۔اسحاق ڈارنے ہدایت کی کہ ترجیحاً ہوٹل کو کمرشل بنیادوں پر چلانے کی پالیسی مرتب کی جائے، شرکت داری سے چلانے کےلئے بھی تفصیلی منصوبہ بنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق طویل یا مختصر مدت کےلئے روز ویلٹ ہوٹل کو لیز پر دینے کی رپورٹ بھی تیار کرنے کی ہدایت کی۔ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری تمام تجاویز کا جائزہ لےکر حتمی فیصلہ کابینہ کے سامنے رکھے گی۔
اسلام آباد میں آج رات بارش کا امکان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: روز ویلٹ ہوٹل اسحاق ڈار کے مطابق ہدایت کی ہوٹل کی
پڑھیں:
ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید
ترکیہ کے ایک ہوٹل میں ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی وجہ مالکان اور عملے کی غلفت کے طور پر سامنے آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں سال کے آغاز پر اس افسوسناک واقعے میں 34 بچوں سمیت 78 افراد جاں بحق اور 137 زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے کی تحقیقات کے دوران ہوٹل انتطامیہ کی غفلت سامنے آنے پر ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے جس پر آج عدالت نے سزا سنا دی۔
ترکیہ کی صوبائی عدالت نے 12 منزلہ ہوٹل آتشزدگی کیس میں مالک سمیت 11 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ ہوٹل کی انتظامیہ سنگین غفلت کی مرتکب پائی گئی جس کا مرکزی ذمہ دار مالک ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ہوٹل میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہوٹل میں احتیاطی تدابیر کا بھی فقدان تھا اور عملہ بھی غیر تجربہ کار تھا جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
عدالت اس بات پر زور دیا کہ ہوٹل کے اجازت نامے جاری کرتے ہوئے سرکاری محکموں نے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا۔