اسلام آباد (  اے بی این نیوز      )K&Ns کے نام سے پاکستان میں نام نہاد حلال چکن کا کاروبار زور و شور سے جاری ہے لیکن اگر حقیقت میں جانا جائے تو یہ حلال کے مطلب پر پورا نہیں اترتا مرغی حلال کرتے وقت صرف اس پر اللہ اکبر ہی کہنا نہیں ہوتا بلکہ چکن سے پورا خون بھی نکالنا ہوتا ہے لیکن یہاں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ K&Ns ان چیزوں کا قطعی طور پر کوئی خیال نہیں رکھ رہا اور جب بھی اس پروڈکٹ کی کوئی چکن گھر میں لا کر بنائی جائے تو اس کا سارا گوشت خون سے بھرا ہوا ہوتا ہے اور جب بھی اس کو ہانڈی میں ڈالا جائے تو اس چکن کے گوشت سے خون بہنا شروع ہو جاتا ہے جو کہ انسان کے لیے ایک زہر قاتل ہے بلکہ اس کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے ہونا یہ چاہیے کہ جب بھی چکن حلال کیا جائے تو اس میں حفظان صحت کے اور اسلامی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس میں سے سارا خون نکالا جائے لیکن ان چیزوں کا قطعی طور پر کوئی بھی خیال نہیں رکھا جا رہا اور نہ ہی اس پروڈکٹ کا کوئی چیک اینڈ بیلنس ہے یہ مارکیٹ میں چل رہی ہے اور بچے اس کی چیزیں بہت شوق سے کھاتے ہیں لیکن دراصل یہ آنے والی نسلوں کو تباہ کرنے کا ایک منصوبہ ہے تاکہ بچے ہیں وہ صحتیاب نہ ہو سکیں اور انہیں اس قسم کے مرغی کے گوش سے مختلف قسم کی لاعلاج بیماریاں لاحق ہو جائیں حکام بالا کو اس جانب توجہ دینا چاہیے کہ مارکیٹ میں اتنے کھلے عام یہ جو دھندھا ہو رہا ہے ان کو انسانی صحت کے اصولوں سے کس نے کھیلنے کی اجازت دے رکھی ہے
مزیدپڑھیں:مفتی قوی نے راکھی ساونت کی تعریفوں کے پل باندھ دیے، پھر شادی کی پیشکش کردی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جائے تو

پڑھیں:

ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( میاں منیر احمد) کیا امریکا اور ایران کے درمیان ڈیل ممکن ہے؟ جسارت کے سوال کے جواب میں سیاسی رہنمائوں اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ایران امریکا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مذاکرات کے لیے تیار ہوسکتا ہے‘ پاکستان مسلم لیگ(ض) کے صدر رکن قومی اسمبلی محمد اعجاز الحق نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ ان کا ملک امریکا سے برابری کی سطح پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ ایران نے سفارتکاری سے کبھی انکار نہیں کیا،مذاکرات کے ذریعے امریکا کو مناسب حل دے سکتا ہے‘ایران نے یورپی ممالک کو منصفانہ اور متوازن جوہری تجویز پیش کی ہے‘ ایران کی لیڈر شپ کہہ چکی ہے امریکا کے ساتھ ہونے والے آئندہ مذاکرات باہمی احترام کے ساتھ کیے جاسکتے ہیں جس میں کوئی ملک کم یا زیادہ اہمیت پر نہیں شامل ہوگا۔ ایرانی قوم کے بنیادی حقوق پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور نہ کسی کے دباؤ میں آئے گا‘ قومی اسمبلی کے سابق دائریکٹر جنرل طارق بھٹی نے کہا کہ آج کل دونوں کے درمیان کوئی ڈیل ہونا مشکل ہے۔ میرے خیال میں 1980 سے ان کے کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔اگر ایران لبنان میں حزب اللہ کی حمایت بند کر دے تو اسرائیل کے لیے یہ واحد خطرہ ہو سکتا ہے۔ٹرمپ اس وقت اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے سعودی سمیت عرب ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔مستقبل میں کچھ بھی ہوا۔ تو دیکھتے ہیں ٹرمپ انتظامیہ اس میں کہاں کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔اسرائیل کی مستقبل کی حکمت عملی پر بھی انحصار کرتا ہے کہ آیا وہ فلسطین میں خاص طور پر غزہ میں امن قائم کرنے اور بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کی اجازت دیتا ہے۔اگر ایسا ہوتا ہے تو موقع مل سکتا ہے۔تو آئیے انتظار کریں اور دیکھیں۔ تجزیہ کار رضا عباس نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں باالکل بھی ایسا نظر نہیں آرہا مگر یہ کہ ایران کا ولایت فقیہ کا نظام تبدیل کردیا جائے‘ تجزیہ کار اعجاز احمد نے کہا کہ ایران نے یورپی ممالک کو ایک منصفانہ اور متوازن جوہری تجویز پیش کی ہے۔ یہ تجویز ناصرف حقیقی خدشات کو دور کرے گی بلکہ فریقین کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند بھی ثابت ہوگی۔ بزنس کمیونیٹی کے ممبر اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سینئر ممبر اسرار الحق مشوانی نے کہا کہ ایران نے ایرانی جوہری تنصیبات پر کی گئی غیر قانونی بمباری کے باوجود انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی IAEA کے ساتھ نیا معاہدہ کیا ہے جو تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہے۔

میاں منیر احمد گلزار

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • کبھی لگتا ہے کہ سب اچھا ہے لیکن چیزیں آپ کے حق میں نہیں ہوتیں، بابر اعظم
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • پیپلزپارٹی نے کراچی کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی‘پی ٹی آئی
  • سڑکیں کچے سے بدتر، جرمانے عالمی معیار کے
  • ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے
  • ای چالان کو سکھر، لاڑکانہ حیدر آباد و دیگر شہروں میں بھی نافذ کیا جائے، شاداب نقشبندی