امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ الیکٹرک کار فرم ٹیسلا کے حصص میں 15 فیصد سے زیادہ کمی کے بعد ’ایک نئی برینڈڈ ٹیسلا گاڑی خریدیں گے‘۔

بی بی سی کے مطابق ٹرمپ نے کمپنی کا بائیکاٹ کرنے والے بنیاد پرستوں کے بارے میں کہا ہے کہ ’بائیں بازو کے پاگ ٹیسلا کے مالک ایلون مسک پر حملہ کررہے ہیں اور انہیں نقصان پہنچا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ ایلون مسک کو انٹرویو کب دیں گے؟

تاہم اسٹاک تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حصص کی خراب کارکردگی کی بنیادی وجہ ٹیسلا کی جانب سے پیداواری اہداف حاصل کرنے اور گزشتہ سال کے دوران فروخت میں کمی کا خدشہ ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ محصولات کے بارے میں ٹرمپ کی اپنی معاشی پالیسیاں بھی سرمایہ کاروں کو پریشان کر رہی ہیں۔

پیر کے روز امریکی مارکیٹوں میں مندی دیکھی گئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے ٹرمپ کے محصولات کے معاشی اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حصص فروخت کیے۔

امریکی صدر نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت تبدیلی کے دور سے گزر رہی ہے جس کے بعد امریکی صدر نے ممکنہ امریکی کساد کا اشارہ دیا تھا۔

سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ ٹرمپ کے محصولات قیمتوں میں اضافے کی رفتار کو بڑھا سکتے ہیں اور معاشی ترقی کو متاثر کرسکتے ہیں کیونکہ کمپنیاں ملک میں سامان لانے کے اخراجات صارفین پر ڈالتی ہیں۔

ٹیسلا کے حصص میں 15.

4 فیصد کی کمی واقع ہوئی جبکہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) چپ کمپنی اینویڈیا ، فیس بک کے مالک میٹا، ایمیزون اور گوگل کی سرپرست کمپنی الفابیٹ میں بھی تیزی سے کمی واقع ہوئی۔

منگل کو جب امریکی مارکیٹیں کھلیں تو ٹیسلا کے حصص میں 3.6 فیصد اضافہ ہوا۔ دیگر امریکی ٹیک اسٹاکس نے بھی کچھ کھوئی ہوئی زمین دوبارہ حاصل کرلی۔

ٹیسلا کی ابتدائی گراوٹ اس وقت سامنے آئی جب یو بی ایس کے ایک تجزیہ کار نے پیر کے روز خبردار کیا کہ اس سال ٹیسلا کی نئی ترسیل توقع سے کہیں کم ہوسکتی ہے۔

منگل کو ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ٹیسلا کی فروخت میں اضافہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ‘’ریپبلکنز، کنزرویٹوز اور تمام عظیم امریکیوں‘ سے ایلون مسک کی حمایت کرنے کی اپیل کی تھی جو وفاقی حکومت کی ملازمتوں کو کم کرنے کی کوشش میں اپنی توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔

ان کے تبصروں کے باوجود ٹرمپ کی اب تک کی پالیسیاں الیکٹرک کاروں کو محدود کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔

ٹرمپ کے محصولات سے مینوفیکچرر کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ٹیسلا کے چیف فنانشل آفیسر ویبھو تنیجا نے جنوری میں کہا تھا کہ کینیڈا اور میکسیکو سے منگوائے گئے ٹیسلا کے پرزے محصولات کے تابع ہوں گے اور اس سے منافع متاثر ہوسکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا تھا کہ مسک ایک ’شاندار کام‘ کر رہے ہیں لیکن ‘بنیاد پرست بائیں بازو کے پاگل ٹیسلا پر حملہ کرنے اور اسے نقصان پہنچانے کی کوشش میں غیر قانونی طور پر اور مل کر بائیکاٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ کا ایلون مسک کو 23 لاکھ وفاقی ملازمین کو فارغ کرنے کا ہدف، کارروائی شروع

ٹرمپ نے مزید کہا کہ میں کل صبح ایک بالکل نئی ٹیسلا خریدنے جا رہا ہوں جو واقعی عظیم امریکی ایلون مسک کے لیے اعتماد اور حمایت کا اظہار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اعلان امریکی صدر ایلون مسک ٹیسلا گاڑی ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اعلان امریکی صدر ایلون مسک ٹیسلا گاڑی ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایلون مسک ٹیسلا کی ٹیسلا کے رہے ہیں کرنے کی کی کوشش

پڑھیں:

فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

برطانوی وزیراعطم کیئر اسٹارمر کیساتھ بکنگھم شائر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا دورہ بہت شاندار ہو رہا ہے، امریکا اور برطانیہ کے درمیان دنیا کے دوسرے ممالک سے زیادہ مضبوط تعلق ہے۔ برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ دفاعی، تجارتی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت دار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے معاملے کو امن منصوبے کے تناظر میں دیکھنا چاہیئے۔ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان دنوں برطانیہ کے سرکاری دورہ پر ہیں، انہوں نے آج برطانوی وزیراعطم کیئر اسٹارمر کے ساتھ بکنگھم شائر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا دورہ بہت شاندار ہو رہا ہے، امریکا اور برطانیہ کے درمیان دنیا کے دوسرے ممالک سے زیادہ مضبوط تعلق ہے۔ برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ دفاعی، تجارتی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت دار ہیں۔ دونوں ممالک عالمی سکیورٹی اور امن کے لیے متحد ہیں۔ کیئر اسٹارمر نے کہا کہ یوکرین کی حمایت بڑھانے کے لیے صدر ٹرمپ سے تبادلہ خیال کیا، ان سے غزہ کی صورتحال پر بھی بات ہوئی۔ غزہ میں جاری جنگ فوری ختم اور قیدیوں کی رہائی ہونی چاہیئے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ٹیکنالوجی معاہدہ امریکا اور برطانیہ کو عظیم ٹیکنالوجی انقلاب کی طرف لے جائے گا، برطانوی وزیراعظم سخت مذاکرات کار ہیں، برطانیہ کی دفاعی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن نے مجھے مایوس کیا ہے، دیکھیں گے کہ یوکرین مذاکرات میں آگے کیا ہوتا ہے۔ میرا خیال تھا کہ روس یوکرین تنازع کا حل آسان ہے، لیکن یہ پیچیدہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور غزہ کا تنازع پیچیدہ تھا، لیکن یہ حل ہو جائے گا، میں چاہتا ہوں کہ غزہ سے قیدی فوری رہا ہو جائیں۔ وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ صدر ٹرمپ سے اسرائیل فلسطین تنازع پر بھی بات ہوئی ہے، ہم امن اور ایک روڈ میپ کی ضرورت پر متفق ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات، ہوشربا انکشافات سامنے آگئے
  • چین نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر امریکی اینوڈیا چِپس خریدنے پر پابندی لگا دی
  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو قطر حملے سے پہلے آگاہ کیا یا نہیں؟ بڑا تضاد سامنے آگیا
  • ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
  • چین نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی اے آئی چپس خریدنے سے روک دیا
  • چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی
  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
  • ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر15 ارب ڈالر کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان