اجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں میں لوکل معیاری مینوفیکچرنگ کیلئے سہولیات فراہم کی جائیں گی، جس کے لیے ڈریپ کی پالیسیاں سرمایہ کاری کیلیے سازگار ہونی چاہیئیں بالخصوص غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تحفظ کا احساس ہونا چاہیئے اس کیلیے سازگار ماحول پیدا کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما و وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات کا خاتمہ ناگزیر ہے، دستیاب وسائل کو بروئے کار لاکر انسانی جانوں کو لاحق خطرات سے ہمیں ہر حال میں بچانا ہوگا، جعلی ادویات کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر مربوط حکمت عملی تشکیل دی جائے گی، تمام اسٹیک ہولڈر کی باہمی مشاورت سے نیشنل میڈیسن پالیسی مرتب کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر صحت کی سربراہی میں ڈریپ کے افسران کا اجلاس ہوا۔ سی ای او ڈریپ نے سید مصطفی کمال کو ادارے کے فنکشنز کارکردگی اور درپیش چیلنجز کے بارے میں بریفننگ دی۔

سید مصطفی کمال نے مزید کہا کہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں میں لوکل معیاری مینوفیکچرنگ کیلئے سہولیات فراہم کی جائیں گی، جس کے لیے ڈریپ کی پالیسیاں سرمایہ کاری کیلیے سازگار ہونی چاہیئیں بالخصوص غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تحفظ کا احساس ہونا چاہیئے اس کیلیے سازگار ماحول پیدا کیا جائے، اس طرح عالمی تقاضے پورے کر کے ہم ادویات کی برآمدات بڑھا سکتے ہیں، نیز موجودہ قوانین کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق اور ڈریپ کو ڈبلیو ایچ او لیول 4 تک لانے کا سفر تیز کیا جائے، ہمارے فیصلوں کے اثرات براہ راست انسانی زندگیوں پر ہوتے ہیں، ہمارے فیصلوں اور اقدامات سے پیدا ہونے والے نتائج سے عام آدمی کو فائدہ پہنچنا چاہیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید مصطفی کمال کیلیے سازگار

پڑھیں:

مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)  آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی  دنیا نیوز کے مطابق سپیکر نے وفاقی بجٹ کیلئے قومی اسمبلی اجلاس کے شیڈول کی منظوری دے دی ہے۔
شیڈول کے مطابق وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جبکہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا، 13 جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث ہوگی، پارلیمانی جماعتوں کو بجٹ کیلئے وقت دیا جائے گا۔وفاقی بجٹ پر بحث 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
23 جون کو مالی سال 26-2025 کیلئے مختص ضروری اخراجات پر بحث ہوگی جبکہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی، فنانس بل کی منظوری 26 جون کو قومی اسمبلی سے لی جائے گی، مزید برآں 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
سپیکر سردار ایاز صادق نے واضح کیا کہ قومی اسمبلی کے شیڈول سیشن میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جا سکتا کچھ وقت درکار ہے، ہر کوئی تسلیم کر رہا ہے ملکی معیشت میں بہتری آ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ایسے اقدامات کر رہے ہیں جس سے ملک آگے بڑھے گا، ملکی معیشت میں جو استحکام آیا ہے اس کو آگے لے کر جائیں گے، کئی اقدامات ایسے کریں گے جس میں ریلیف اور گروتھ کا عنصر شامل ہے۔

وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب  کر لیا 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا
  • چین اور برطانیہ کو اقتصادی ڈائیلاگ کے نتائج کو مزید گہرا کرنےکی کوشش کرنی چاہیئے، چینی نائب وزیر اعظم
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا
  • ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • آئی جی ڈاکٹر عثمان انور کا پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ، سکیورٹی و صفائی انتظامات کا جائزہ لیا
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
  • سعودی ولی عہد کا مسلم ممالک کے قائدین کیلیے ظہرانہ، ایاز صادق، طاہر اشرفی سمیت دیگر کی شرکت
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کا ایف سی ہیڈکوارٹر وانا کا دورہ، جوانوں کیساتھ عید منائی
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف 2 روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کرکے واپس پاکستان روانہ