اسلام آباد (خبر نگار +آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت کی ذمہ داری  ہے کہ  پورے ملک میں یکساں تعلیم ہونی چاہیے۔ آئندہ سال سی ایس ایس امتحان میں تبدیلی نظر آئے گی۔ بڑی تعداد اس وقت بچوں کی کیمبرج تعلیم اے لیول او لیول حاصل کر رہی ہے۔ منگل کو سینٹ اجلاس  چئیرمین سید یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس 16 نکاتی ایجنڈے کے تحت شروع ہوا، ایجنڈے میں2  توجہ دلائو نوٹسز شامل تھے۔ اجلاس میں زیادہ تر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی گئیں۔ وقفہ سوالات کے دوران متعلقہ وزراء کی عدم موجودگی پر چیئرمین سینٹ نے کہا کہ وقفہ سوالات میں جوابات دینا کابینہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چئیرمین سینٹ نے وزراء کی آمد تک وقفہ سوالات موخر کر دیا۔ سابق سینیٹر مشتاق احمد کے بڑے بھائی کی وفات پر ایوان میں فاتحہ خوانی کی گئی۔ وزیر مملکت شزہ فاطمہ خواجہ نے  وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ  یو ایس ایف فنڈ کے تحت غیر خدمات یافتہ، پسماندہ، دیہی اور دور دراز علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ یو ایس ایف فنڈ کے تحت گزشتہ ساڑھے تین سال میں خیبرپختونخوا میں  مختلف منصوبوں کے تحت ساڑھے نو ارب روپے تقسیم کئے گئے، ان منصوبوں میں 16 سو مواضع میں ٹو جی تھری جی فور جی خدمات فراہم کی گئیں۔منصوبوں کے تحت پسماندہ علاقوں میں 37.

43 کلومیٹر سڑکیں، 1159 کلومیٹر آپٹک فائبر کیبل بچھائی گئیں۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وقفہ سوالات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  ایوان کا رکن ہونا کسی اعزاز سے کم نہیں ہے، دونوں ایوانوں منتخب کردہ ہیں،پارلیمنٹ کا استحقاق، عزت آئین میں درج کردیا گیا ہے، پارلیمنٹرین وارنٹس برائے ترجیح کوئی ذات پات کا نظام نہیں ہے، وارنٹس برائے ترجیح ایک نظام کے تحت بنایا گیا ہے، وارنٹس برائے ترجیح سوچ سمجھ کے ساتھ بنائے جاتے ہیں، اس بحث میں نہ پڑا جائے، میرے لیے وزارت سے زیادہ اس ایوان کا رکن ہونا اعزاز کی بات ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو بلالیں اور وارنٹس برائے ترجیح پر نظر ثانی کر لیتے ہیں۔سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہمارے ساتھیوں کو ایوان سے نکال دیا گیا، ہماری ایوان میں بے عزتی کی گئی، ڈپٹی چئیرمین نے بے عزتی کی، ہمارے بل پر ووٹنگ ہوچکی تھی اس کا رزلٹ نہیں انائونس کیا گیا۔چئیرمین سینٹ یوسف گیلانی نے کہا کہ  اگر آپ کی دل آزاری ہوئی ہے تو ان کی طرف سے میں معذرت چاہتا ہوں، وفاقی وزیرقانون نے کہا کہ وزیر موصوف نے کہا تھا کچھ معاملات میں قانون سازی حکومت کی اجازت کے بغیر نہیں کی جاسکتی، ان معاملات میں حکومت کی اجازت کے بغیر بل بھی پیش نہیں کیا جاسکتا۔آپ یہ بتائیں اس روز جورائے شماری ہوئی تھی اس کا رزلٹ کیا تھا،چئیرمین سینٹ نے وزیرقانون سے سوال کیا کہ اس دن بھی چئیر نے رولنگ دی تھی، وفاقی وزیرقانون نے جواب دیا کہ رولنگ میں لکھاہے کہ ایجنڈا آئٹم پر حکومت نے نقطہ پر اعتراض اٹھایا ہے۔ پی ٹی آئی ارکان کا وزیرقانون کی تقریر کے دوران شورشرابہ، وزیرقانون نے کہا کہ اگر آپ ایوان کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں تو آپ کی مرضی، ڈپٹی چئیرمین نے رولنگ دی آرٹیکل 74 سے متصادم ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شبلی فراز کو ایوان میں قرارداد پیش کرنے سے روک دیا گیا وزیر قانون سے تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ 

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وارنٹس برائے ترجیح وقفہ سوالات وفاقی وزیر نے کہا کہ دیا گیا کے تحت

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی: نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا بل منظور

پنجاب اسمبلی نے نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025 کا بل منظور کرنے کے علاوہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملک محمد احمد خان کی زیرصدارت شروع ہوا، جس میں مسودہ قانون نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025 کا بل پیش کیا گیا، جسے منظور کرلیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں بھیک مانگنا ناقابل ضمانت جرم قرار، پنجاب اسمبلی نے ترمیمی بل کی منظوری دے دی

بل وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پیش کیا، ایوان نے اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام تجاویز کو مسترد کردیا۔

اس کے علاوہ اسمبلی میں دی پنجاب ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ ترمیمی بل 2025، دی امپرئیل ٹیوٹرل کالج بل 2025 ایوان میں پیش کردیا گیا۔

پنجاب اسمبلی میں دی لاہور کیپیٹل یونیورسٹی بل 2025، دی ساؤتھ ہل یونیورسٹی بل 2025، دی مکبر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی گجرات بل 2025 بھی ایوان میں پیش کردیے گئے۔

اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی میں دی پرونشل موٹر وہیکل ترمیمی بل 2025، دی پرونشل اسمبلی آف دی پنجاب پرولیج ترمیمی بل 2025، دی ابوہ یونیورسٹی فیصل آباد بل 2025، دی لاہور انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ترمیمی بل 2025 پیش کردیے گئے۔

ایوان میں پیش کیے گئے تمام بلوں کو متعلقہ اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے حوالے کردیا گیا۔

اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی میں مفاد عامہ سے متعلق کینسر کی تشخیص کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں کینسر کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، کینسر کے مرض کی بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے سے اموات کا سلسلہ بھی بڑھ رہا ہے۔

بل کے متن کے مطابق صوبہ پنجاب کی 13 کروڑ آبادی ہے، کینسر کے مریضوں کے لیے سرکاری سطح پر سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اس ایوان کی رائے ہے کہ کینسر کے مریضوں کو سرکاری سطح پر علاج معالجہ کی جدید سہولیات فراہم کی جائیں۔

اس کے علاوہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے دہشتگردوں کے حملے کو ناکام بنانے کے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان کوٹ مبارک پنجاب اور خیبرپختو نخوا کے سرحدی علاقے میں 2 مارچ کو خوارج دہشتگردوں کے گھات لگا کر کیے گئے حملے کو ناکام بنانے پر پنجاب پولیس کے بہادر جوانوں کو زبر دست خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں جعفر ایکسپریس حملہ، پنجاب اسمبلی میں مذمتی قراردار متفقہ طور پر منظور

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ خوارج دہشتگردوں اور ان کے سر پرستوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بل منظور پنجاب اسمبلی قرارداد منظور وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • عمران خان نے کہا کہ پاکستان میری جان سے بھی قیمتی ہے: شبلی فراز
  • سینیٹ اجلاس،نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی تحریک پر وقفہ سوالات مؤخر
  • پنجاب میں کسانوں کے ساتھ جو ہو رہا ایوان کردار ادا کرے، شبلی فراز
  • پنجاب اسمبلی: نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا بل منظور
  • خیبرپختونخوا کی سینیٹ نشستوں پر انتخابات کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد
  • بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
  • سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش
  • سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی، کے پی کے میں سینیٹ الیکشن کی قرارداد مسترد
  • کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی منافقت کر رہی ہے، سینیٹر شبلی فراز
  • سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس: کے پی میں سینیٹ الیکشن کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد