ایک شخص کو 4 دن تک قید رکھنے والے اغوا کار کدنان علی کو سزا سنادی گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کدنان علی نامی ایک 19 سالہ نوجوان شخص کو ایک دوسرے فرد کو چار دن تک قید میں رکھنے پر آٹھ سال سے زیادہ کی سزا سنائی گئی ہے، جس کے دوران اس نے متاثرہ شخص پر جسمانی طور پر حملہ کیا اور تقریباً £77,000 غیر قانونی طور پر ہتھیا لیے۔
کدنان علی متاثرہ شخص کے ساتھ لندن سے لوٹن جا رہا تھا کہ ان کے پہنچنے پر دو اضافی افراد گاڑی میں ان کے ساتھ شامل ہوگئے۔ یہ جانتے ہوئے کہ متاثرہ شخص کو حال ہی میں ایک حادثے کے بعد کافی مالی تصفیہ ملا تھا، علی نے اس سے رقم ہتھیانے کا منصوبہ بنایا۔
چار دن کی قید کے دوران، متاثرہ شخص کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا اور اسے بیڈ فورڈ شائر، ہرٹ فورڈ شائر اور لندن میں واقع پتوں سے مختلف اکاؤنٹس میں رقم منتقل کرنے پر مجبور کیا گیا۔
متاثرہ شخص بالآخر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، پھر بھی علی نے اسے ڈرانا، دھمکانا جاری رکھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس کی شناخت نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
بیڈ فورڈ شائر پولیس کی مکمل تفتیش کے بعد لندن کے 19 سالہ علی کو اغواء، حقیقی جسمانی نقصان پہنچانے، چوری اور انصاف کے راستے کو بگاڑنے کے دو الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسے آٹھ سال اور دو ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
بیڈ فورڈ شائر پولیس سی آئی ڈی کے جاسوس سارجنٹ رچرڈ مارشل نےکہا کہ یہ ایک غیر معمولی پُرتشدد حملہ تھا، جسے مالی فائدے کے لیے ہتھیاروں سے انجام دیا گیا۔ یہ جرم محتاط منصوبہ بندی کی طرف اشارہ کرتا ہے اور جب علی حالات پر قابو کھو بیٹھا، تو اس نے انصاف سے بچنے کی مایوس کن کوشش میں متاثرہ شخص کو دھمکیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ علی سنگین تشدد اور گینگ سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے اور ہم اس طرح کے مجرمانہ رویے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔جرم کے بارے میں معلومات رکھنے والے افراد کو پولیس سے آن لائن یا 101 پر کال کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: متاثرہ شخص فورڈ شائر شخص کو
پڑھیں:
الخدمت کے تحت تھیلیسیمیا سے متاثرہ بچوں کو عید کی خوشیوں میں شامل کیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: نشتر آباد میں واقع الخدمت اسپتال ایک بار پھر عید کے موقع پر تھیلیسیمیا جیسے جان لیوا مرض میں مبتلا بچوں کے چہروں پر خوشیاں بکھیرنے میں پیش پیش رہا۔
گزشتہ برسوں کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی الخدمت فاؤنڈیشن نے عید کے دوسرے روز الخدمت تھیلیسیمیا سینٹر میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا، جس میں رجسٹرڈ مریض بچوں کو عیدی، تحائف اور قربانی کا گوشت فراہم کیا گیا۔
یہ تقریب الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا کے صدر خالد وقاص کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔ اس موقع پر ڈاکٹر نوید شریف، الخدمت کے صوبائی میڈیا منیجر نورالواحد جدون، تھیلیسیمیا کوآرڈینیٹر نثار علی، بچوں کے والدین، میڈیا نمائندگان اور دیگر معزز مہمان بھی موجود تھے۔
تقریب میں خالد وقاص نے اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت الخدمت اسپتال نشتر آباد کے ساتھ تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا 700 بچے رجسٹرڈ ہیں، جنہیں بلڈ ٹرانسفیوژن اور ادویات کی سہولت بلکل مفت فراہم کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بچے نہ صرف طبی توجہ کے مستحق ہیں بلکہ ان کی ذہنی و جذباتی خوشیوں کا خیال رکھنا بھی ہمارا فرض ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عید جیسے مواقع پر ہم ان بچوں کو تحائف، عیدی اور قربانی کا گوشت دے کر ان کی زندگی میں رنگ بھرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
خالد وقاص نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے مرض کا مستقل علاج صرف ہڈی کے گودے (Bone Marrow) کی پیوندکاری ہے، جو پاکستان میں بہت محدود پیمانے پر دستیاب ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن اس سلسلے میں بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر کے قیام کے لیے کوششیں کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے خیبر پختونخوا حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ حیات آباد یا کسی اور موزوں مقام پر زمین فراہم کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی حکومت زمین فراہم کرے گی، الخدمت سینٹر کی تعمیر اور سہولیات کے لیے صاحب حیثیت افراد، مخیر حضرات اور اداروں کا تعاون حاصل کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد صرف علاج تک محدود نہیں بلکہ ہم عوام میں تھیلیسیمیا سے بچاؤ کے حوالے سے شعور بیدار کرنے کے لیے بھی سرگرم ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق تھیلیسیمیا ایک موروثی مرض ہے، جس سے بچاؤ کے لیے شادی سے قبل خون کے ٹیسٹ، بروقت تشخیص اور احتیاطی تدابیر انتہائی اہم ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن نہ صرف علاج بلکہ اس مرض سے آگاہی کے لیے بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
اس پرمسرت موقع پر بچوں کے چہروں پر خوشی دیدنی تھی۔ والدین نے الخدمت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ تحائف اور گوشت صرف مادی اشیا نہیں بلکہ ان بچوں کے لیے محبت، توجہ اور امید کا پیغام ہیں۔