جلیبیاں بیچنے والے فٹبالر محمد ریاض کو وزیرِاعظم نے بلا لیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
معاشی تنگی کے سبب سڑک کنارے جلیبیاں بیچنے والے پاکستان کے نوجوان فٹبالر محمد ریاض کو وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بلا لیا۔
ہنگو میں قومی فٹبالر محمد ریاض کی جلیبیاں بیچنے کی خبر ’جیو نیوز‘ پر چلائی گئی تھی جس کے بعد اب وزیرِ اعظم شہباز شریف نے فٹبالر کو وزیرِ اعظم ہاؤس بلا لیا ہے۔
محمد ریاض کا کہنا ہے کہ ’جیو نیوز‘ کا مشکور ہوں جس نے ہماری آواز اعلیٰ حکام تک پہنچائی۔
ڈپٹی کمشنر ہنگو گوہر زمان کے مطابق آج دوپہر 2 بجے وزیرِ اعظم ہاؤس میں شہباز شریف کے ساتھ فٹبالر کی ملاقات ہو گی، ہم نے اس ملاقات کے لیے تمام انتظامات کیے ہیں۔
قومی فٹبالر محمد ریاض 2018ء میں ایتھلیٹس کھیلوں پر پابندی کے بعد سے مایوس ہو کر ہنگو بازار میں جلیبیاں بیچنے کا کاروبار کر رہے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فٹبالر محمد ریاض جلیبیاں بیچنے
پڑھیں:
ریاض سیزن میں بین الاقوامی ہم آہنگی کا رنگ، سویدی پارک میں مختلف ممالک کے ثقافتی ویک کا آغاز
ریاض:سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ریاض سیزن کے تحت بین الاقوامی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کے ثقافتی ہفتوں کا آغاز ہو گیا۔
منسٹری آف میڈیا اور ریاض سیزن کے باہمی اشتراک سے منعقد ہونے والے اس رنگا رنگ ایونٹ میں دنیا کے مختلف خطوں کی ثقافتوں کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔
سویدی پارک میں 2 نومبر سے 10 دسمبر تک جاری رہنے والے اس سلسلے میں بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، سوڈان، مصر، شام، انڈونیشیا، فلپائن سمیت دیگر ممالک کے ثقافتی ویک منائے جائیں گے۔
ان ہفتوں میں متعلقہ ممالک کے روایتی رقص، موسیقی، دستکاری، لباس اور کھانوں کو پیش کیا جائے گا، جبکہ ان ممالک کے معروف فنکار بھی پرفارم کریں گے۔
ریاض سیزن حکام کے مطابق سویدی پارک میں کھانے پینے کے خصوصی اسٹالز، روایتی بازار، اور مختلف ثقافتی سرگرمیاں منعقد کی گئی ہیں جو زائرین کو تفریح اور معلومات دونوں فراہم کریں گی۔
بچوں کے لیے بھی ایک علیحدہ زون قائم کیا گیا ہے، جہاں انٹرایکٹو گیمز اور ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے اُنہیں مختلف ممالک کے کلچر سے روشناس کرایا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ریاض سیزن کا مقصد سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں اور دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے درمیان ثقافتی ہم آہنگی، رواداری اور باہمی احترام کو فروغ دینا ہے۔
ہر سال یہ زون ملکی و غیر ملکیوں کے لیے خصوصی توجہ کا مرکز رہتا ہے، جو مختلف قومیتوں کے لوگوں کو ایک دوسرے کی ثقافت کو قریب سے سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔