ثناء جاوید اور شعیب ملک میں نوک جھونک وائرل
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ ثناء جاوید اور کرکٹر شعیب ملک کی نجی ٹی وی کے گیم شو میں جیت کے بعد دلچسپ نوک جھونک وائرل ہو گئی۔
ثناء جاوید اور شعیب ملک نے 2024ء کے آغاز میں شادی کی اور ان کی شادی کا اعلان مداحوں کے لیے کسی حیرت سے کم نہیں تھا۔
تمام تر تنقید اور تنازعات کے باوجود یہ جوڑی اپنی بہترین ہم آہنگی اور خوش گوار ازدواجی زندگی کے بارے میں کھل کر بات کرتی رہی ہے۔
ثناء جاوید اور شعیب ملک نے ایک سال کے وقفے کے بعد گیم شو میں ایک ساتھ شرکت کی، جہاں شعیب ملک کی ٹیم نے شاندار فتح حاصل کی، جس کے بعد دونوں کے درمیان ایک دلچسپ اور مزاحیہ نوک جھونک دیکھنے کو ملی۔
ثناء جاوید نے شعیب ملک کی جیت کا کریڈٹ خود لیتے ہوئے کہا کہ میری خوش قسمتی کی وجہ سے شعیب ملک نے کامیابی حاصل کی ورنہ وہ ہارنے والے تھے۔
دوسری طرف شعیب ملک نے اپنی محنت اور لگن کو جیت کی اصل وجہ قرار دیا، لیکن ثناء جاوید نے ان کی یہ وضاحت ماننے سے انکار کر دیا اور پورے اعتماد کے ساتھ کہا کہ میری ہی وجہ سے یہ فتح ممکن ہوئی ہے۔
یہ دلچسپ گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور مداحوں کی جانب سے اس پر ملے جلے ردِعمل سامنے آ رہے ہیں۔
کچھ لوگ اس جوڑی کی کیوٹ کیمسٹری کو پسند کر رہے ہیں، جبکہ کچھ صارفین ان پر تنقید کر رہے ہیں۔
مداحوں کا کہنا ہے کہ ثناء اور شعیب کی کیمسٹری لاجواب ہے، دونوں بہت پیارے لگ رہے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ثناء جاوید اور شعیب ملک نے اور شعیب رہے ہیں
پڑھیں:
نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ میرا سب سے بڑا مقصد اور ٹارگیٹ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو اس مقام پر لانا ہے جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو جسے دنیا ایک بہترین سسٹم کے طور پر تسلیم کرے، ہم دوسروں کی نقل نہ کریں بلکہ لوگ ہماری تقلید کریں۔
عاقب جاوید نے پی سی بی پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے مختصر مدت اور طویل مدت کے منصوبوں پر تففصیل سے روشنی ڈالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ کوچ بنتے ہیں تو پھر آپ کو کھلاڑیوں کو عزت دینی ہوتی ہے یہ نہیں کہ آپ کسی کھلاڑی سے یہ توقع کریں کہ وہ آپ جیسا ہی کرے۔
عاقب جاوید کہتے ہیں کہ کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی اور کامیابی میں نیشنل اکیڈمی کا کردار کلیدی ہوتا ہے اور جب یہاں یہ اکیڈمی بند کردی گئی تھی تو وہ غصے میں یو اے ای چلے گئے تھے اور وہاں ان کی کوچنگ کے ذریعے یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ بھی کھیلا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کا بنیادی سبب اس کا ڈیولپمنٹ پروگرام ہے کیونکہ وہ صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچ بننے کے لیے تیار نہیں تھے۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ بحیثیت کوچ ان کے لیے سب سے زیادہ خوشی اور اطمینان کی بات یہ ہوتی ہے کہ جب آپ کسی کھلاڑی کی زندگی میں فرق ڈالتے ہیں اس کے گھر کے حالات اچھے ہوتے ہیں اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا شوق بڑھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد لاہور قلندرز کو چھوڑنا ان کے لیے آسان فیصلہ نہ تھا انہوں نے یہ نئی ذمے داری سنبھالتے وقت چیئرمین پی سی بی سے یہ کہا تھا کہ وہ اپنے کام پر فوکس کرتے ہیں اور اس میں تبدیلی ضرور لاتے ہیں، جب تک آپ کے آگے کی سوچ نہیں ہو گی آپ کبھی ترقی نہیں کر سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت متعدد ایسے کھلاڑی ہیں جنہیں فیلڈنگ کی بنیادی باتیں معلوم نہیں ہیں، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا یہ رول ہوگا کہ پاکستان ٹیم میں جو خلا ہے اسےپُر کیا جائے، ایک کھلاڑی کے پیچھے تین تین کھلاڑی ہوں۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ مینز ٹیم کے ساتھ ساتھ ویمنز کرکٹ پر بھی مکمل توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر مکمل طور پر خواتین کرکٹرز کے لیے مخصوص ہوگا، اسی طرح ملتان کی اکیڈمی کو انڈر 19 کرکٹرز، فیصل آباد کے ہائی پرفارمنس سینٹر کو انڈر17 کے لیے مخصوص کیا جائے گا اور اسے وہاں کے مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا، اسی طرح سیالکوٹ میں انڈر 15 کا سیٹ اپ ہو گا، اگر یہ سلسلہ صحیح طریقے سے چلا تو ہمیں کسی صورت میں کھلاڑیوں کی کمی نہیں ہو گی۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا، بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ متحرک کر رہے ہیں، میں نے خود کو 6 ماہ کا ٹارگیٹ دیا ہے کہ اگر یہ تمام سرگرمیاں شروع ہوجائیں تو اگلے 6 ماہ میں ہمیں ایک واضح شکل نظر آسکتی ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط بیک اپ موجود ہو، اس عرصے میں کھلاڑیوں میں جو جو خامیاں ہیں وہ انہیں دور کر سکتے۔
Post Views: 5