عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نعیم الحق کیس فائل ہونے سے پہلے انتقال کر گئے تھے، مرحوم شخص کے خلاف کیس کیسے قابل سماعت ہوسکتا ہے؟ درخواست گزار کے حاصل کردہ یکطرفہ فیصلے کی شفافیت پر بھی سوال اٹھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی کی ضلعی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکز انصاف ہاؤس کو 24 مارچ تک خالی کرانے سے روک دیا ہے، ارسلان خالد نے کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کی تھی۔ تفصیلات کے مطابق رینٹ کنٹرولر کورٹ نے انصاف ہاؤس کے کرائے کی ادائیگی سے متعلق درخواست پر مختصر حکم جاری کردیا، عدالت نے انصاف ہاؤس کے 3 کمرے مالک کے حوالے کر دیئے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نعیم الحق کیس فائل ہونے سے پہلے انتقال کر گئے تھے، مرحوم شخص کے خلاف کیس کیسے قابل سماعت ہوسکتا ہے؟ درخواست گزار کے حاصل کردہ یکطرفہ فیصلے کی شفافیت پر بھی سوال اٹھتے ہیں۔

ارسلان خالد کی جانب سے مالک مکان اور تحریک انصاف کے درمیان ہونے والا کرائے کا معاہدہ مختلف ہیںِ، ایسی صورت میں عارضی طور پر حکم امتناع برقرار رکھنا ضروری ہے، انصاف ہاؤس خالی کرانے کے لیے میسرز زولٹیک پرائیویٹ لمٹیڈ نے کیس دائر کررکھا ہے۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی ساڑھے 3 سال تک وفاق اور پنجاب میں حکومت رہی ہے، جب کہ گزشتہ تقریباً ڈیڑھ دہائی سے خیبرپختونخوا میں صوبائی حکومت بھی یہی جماعت چلا رہی ہے۔ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کراچی ڈویژن کے صدر راجہ اظہر ہیں، تاہم ماضی قریب کی حکمران جماعت رہنے والی پی ٹی آئی کو اپنے مرکز کے کرائے کے تنازع کے حوالے سے عمارت خالی کروانے کے کیس کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انصاف ہاؤس پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

(26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب

عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو6،6 ماہ قید کی سزائیں سنادیں، ایک ملزم کو بری کر دیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں سماعت ، بغیر اجازت احتجاج کے 3 مقدمات کے فیصلے آگئے

اسلام آباد میں بغیر اجازت احتجاج کے 3 مقدمات کے فیصلے آگئے، 26 نومبر احتجاج کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 12 کارکنان کو 6،6 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی جبکہ ایک ملزم کو بری کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں 2 عدالتوں نے پی ٹی آئی کارکنان کو پاپو ایکٹ کیسز میں سزائیں سنا دی۔ٹرائل کورٹ کی جانب سے ملزمان تحریک انصاف کے کارکنوں کو 6،6 ماہ قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں، عدالت نے 3 مقدمات تھانہ رمنا میں 2 اور تھانہ ترنول میں ایک کا فیصلہ سناتے ہوئے 12 کارکنوں کو سزا سنائی جبکہ ایک کارکن کو بری کردیا۔فیصلے کے مطابق 26 نومبر کو بغیر اجازت جلسہ جلوس کرنے پر سزا سنائی گئی ہے جبکہ ملزمان کے خلاف پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر (پاپو) ایکٹ کے تحت مقدمات درج تھے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری قرار
  • (26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب
  • 9 مئی مقدمات کے فیصلے آنا انصاف کی سمت اہم پیشرفت: عظمیٰ بخاری
  • ( 9 مئی مقدمات) تحریک انصاف کا تمام سزاؤں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • توہینِ مذہب کے الزامات کی تحقیقات کیلیے کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر
  • نور مقدم قتل کیس — ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • تحریک انصاف کا 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • حب اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے