آپریشن جعفر ایکسپریس مکمل ، 33 دہشت گرد ہلاک ،21 عام شہری ، 4 ایف سی جوان شہید ہوئے،ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک )11مارچ کوایک بجےکےقریب ریلوےٹریک کودھماکےسےاڑادیاگیا،ریلوے میں 440مسافرسوارتھے۔ مرحلہ وار مغویوں کو رہا کرایا گیا ۔ کل شام100کےلگ بھگ مسافروں کوبازیاب کروایاگیا۔
دہشتگردمسافروں کوانسانی ڈھال کےطورپراستعمال کررہےتھے۔ آپریشن ختم ہوچکاہےاورتمام دہشتگردمارےجاچکےہیں۔ ہلاک دہشتگردوں کی تعداد33تھی۔ 21مسافردہشتگردوں کی بربریت کاشکارہوئے۔ ڈی جی آئی ا یس پی آر کے مطابق
آپریشن جعفر ایکسپریس ، مکمل ۔ تمام 33 دہشت گرد ہلاک کر دیئے گئے ۔ آپریشن کے دوران 21 عام شہری اور اور 4 ایف سی کے جوان شہید ہوئے۔ ریلوے حکام کے مطابق ٹرین میں 440مسافر موجود تھے۔
21مسافردہشتگردوں کی بربریت کاشکارہوئے۔ ایف سی کے4جوانوں کودہشتگردوں نےشہدکیا۔ دہشتگردوں کوکسی صورت اپنےقدم جمانےنہیں دیں گے۔ دہشتگردوں کادین اسلام سےکوئی تعلق نہیں۔
11مارچ کوایک بجےکےقریب ریلوےٹریک کودھماکےسےاڑادیاگیا۔ ریلوے میں 440مسافرسوارتھے۔ مرحلہ وار مغویوں کو رہا کرایا گیا ۔ کل شام100کےلگ بھگ مسافروں کوبازیاب کروایاگیا۔
دہشتگردمسافروں کوانسانی ڈھال کےطورپراستعمال کررہےتھے۔ آپریشن ختم ہوچکاہےاورتمام دہشتگردمارےجاچکےہیں۔ ہلاک دہشتگردوں کی تعداد33تھی۔
21مسافردہشتگردوں کی بربریت کاشکارہوئے۔
ریلوے حکام کے مطابق ٹرین میں 440مسافر موجود تھے۔ 21مسافردہشتگردوں کی بربریت کاشکارہوئے۔ ایف سی کے4جوانوں کودہشتگردوں نےشہدکیا۔ دہشتگردوں کوکسی صورت اپنےقدم جمانےنہیں دیں گے۔
دہشتگردوں کادین اسلام سےکوئی تعلق نہیں۔ مرحلہ وار یرغمالیوں کو بازیاب کرایا گیا ۔ دہشتگردوں کیخلاف کلیئرنس آپریشن کےدوران کسی مغوی کونقصان نہیں پہنچا۔ ڈی جی آئی ایس پی آرنےآپریشن کی تفصیلات میڈیاسےشیئرکردیں ۔
ٹرین مسافروں کی شہادتیں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن سے پہلے ہوئی۔ آپریشن کامیاب ہوگیا،یرغمالیوں میں سے کسی ایک کو نقصان نہیں پہنچا۔ پاکستان میں مخصوص سیاسی عناصرنےاپنےسوشل میڈیاکوایکٹوکیا۔
اپنےسیاسی مفادکی خاطرقومی مفادکوبھینٹ چڑھایاگیا۔ پاکستان کےعوام انتشاری سیاست کوسمجھ رہےہیں۔ کلیئرنس آپریشن میں کسی مسافر کو نقصان نہیں پہنچا۔ آئےروزہماری شہادتیں قوم کےسامنےہیں۔
دہشتگردوں کوقانون کےمطابق سخت سزائیں ملنی چاہئیں۔ نیشنل ایکشن پلان کےمطابق عمل ہوناضروری ہے۔
مزید پڑھیں :قیصر سیٹ پر میرے پیچھے گھومتے تھے انہیں روکا اور کہا رشتہ بھیجیں، فضیلہ قاضی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایف سی
پڑھیں:
لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:پاکستان میں جاری مون سون اور سیلابی پانی کے باعث ریلوے انتظامیہ نے حفاظتی وجوہات کی بنا پر لاہور سے روانہ ہونے والی پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی روانگی منسوخ کر دی ہے جبکہ دیگر بڑی ٹرینوں کے روٹس میں تبدیلیاں کی گئیں اور بعض ٹرینیں متبادل راستے سے کراچی کے لیے روانہ ہوئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ خانویؐل-فیسل آباد سیکشن اور روی ندی (Ravi) کے اطراف میں سیلابی پانی سے حفاظتی خدشات پیدا ہو گئے ہیں، اس لیے بعض ریل سیکشنز بند یا محدود ٹریفک کے لیے غیر محفوظ قرار دیے گئے، اسی وجہ سے کچھ ٹرینوں کو منسوخ یا ری رُوٹ کیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ منسوخ ہونے والی ٹرینوں کے مسافروں کو دستیاب نشستوں کے تحت دیگر بر وقت چلنے والی ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے، اور جہاں ضروری سمجھا گیا وہاں ٹرینوں کے شیڈول میں ردوبدل کر کے حفاظتی راستے (لاہور-ساہیوال کے راستے) اختیار کیے گئے۔ متاثرہ مسافروں کے لیے ریلوے نے انتظامی بندوبست کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق پاکستان ایکسپریس، ملت (Millat) ایکسپریس، قراقرم (Karakoram) ایکسپریس اور بعض دیگر سروسز کو روٹس تبدیل کر کے لاہور–ساہیوال راستے سے کراچی کے لیے بھیجا گیا تاکہ خانِیوَن فیسل آباد سیکشن کے متاثرہ حصّوں سے بچا جا سکے، اسی دوران پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی کچھ شِفتیں یا پورے دن کی روانگیاں منسوخ یا معطل رہیں۔
ریلوے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلے مسافروں کی حفاظت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں اور ریلوے عملہ صورتحال کے مطابق سروسز کو دوبارہ معمول پر لانے کے لیے کام کر رہا ہے ۔
مقامی سوشل میڈیا اور چند نیوز فیڈز میں متاثرہ مسافروں نے یہ شکایت بھی کی ہے کہ منسوخی کے بعد متبادل ٹرینوں میں نشستیں فوری طور پر دستیاب نہیں تھیں یا آن لائن/کاؤنٹر بکنگ میں مشکلات آئیں، جس کے باعث بعض مسافر وقتی پریشانی کا سامنا کر رہے تھے۔ البتہ ریلوے نے اس کا ازالہ کرنے اور مسافروں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔ مسافروں کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ سرکاری ہیلپ لائنز یا مقامی اسٹیشن آفس سے رابطہ کر کے تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔
ریلوے نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری ویب سائٹ pakrail.gov.pk یا متعلقہ ڈویژنل حربی دفاتر اور ہیلپ لائنز سے اپ ڈیٹس لیں۔ مقامی رپورٹس نے لاہور ڈویژن کی ہیلپ لائن نمبرز بھی شائع کیے ہیں جن کے ذریعے تازہ شیڈول اور ایمرجنسی معلومات لی جا سکتی ہیں۔
ریلوے انتظامیہ نے کہا ہے کہ جیسے ہی سیلابی پانی کم ہوگا اور ٹریکس کی حفاظت کی یقین دہانی ہوجائے گی، متأثرہ سیکشنز کی مرمت/معائنہ کر کے سروسز کو معمول پر لایا جائے گا۔ مسافروں کے تحفظ اور روانی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی عملہ اور مسافر سہولت اسٹاف اسٹیشنز پر تعینات کر دیے گئے ہیں۔