لاہور، اسلام آباد ہائیکورٹس سے سپر ٹیکس کی اپیلیں سپریم کورٹ منتقل کی جائیں: آئینی بنچ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس میں سپر ٹیکس سے متعلق زیر التواء اپیلیں سپریم کورٹ منتقلی کا حکم دے دیا ہے، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بنچ نے سپر ٹیکس کے نفاذ کیخلاف کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز میں وکلاء کی جانب سے لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹس میں اسی نوعیت کی انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہونے کی نشاندہی کی گئی۔ نجی کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس زیرالتواء مقدمات اپنے پاس منتقل کرنے کا آئینی اختیار موجود ہے۔ آئینی بنچ نے اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس میں زیر التوا اپیلیں سپریم کورٹ منتقلی کا حکم دے دیا۔ اس کے ساتھ ہی نجی کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان نے سپر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اپنے گزشتہ سماعت سے جاری دلائل کا آغاز کر دیا۔ وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ حکومت براہ راست سپر ٹیکس کا نفاذ نہیں کر سکتی، کوئی بھی ٹیکس لگانا ہو اس کی وجہ بتانا لازمی ہے، سپر ٹیکس کیلئے غیر معمولی حالات ہونے چاہئیں، سپریم کورٹ متعدد فیصلوں میں اضافی ٹیکس کو غلط قرار دے چکی ہے۔ اضافی ٹیکس عائد کرنا بنیادی حقوق کے بھی خلاف ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سپر ٹیکس کیس کی سماعت آج جمعرات تک ملتوی کر دی، پرائیویٹ کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی آج بھی دلائل جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وکیل مخدوم علی اسلام ا باد سپریم کورٹ سپر ٹیکس
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت
سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) نے عدالت عظمیٰ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت جاری کردی ہے۔
ایس سی پی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز تاحیات سیکیورٹی کے حق دار ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکیورٹی کا حق 2018ء کے صدارتی آرڈر نمبر 7 میں دیا گیا ہے۔
وضاحتی بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی کی حد تک آرڈر واپس لیا جاتا ہے۔
بیان میں کیا گیا کہ ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو 2018ء کے صدارتی آرڈر نمبر 7 کے تحت تاحیات سیکیورٹی نہیں دی جاسکتی۔