بلوچستان کے زمینداروںکو مالی نقصان سے بچائیں: اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت سٹیئرنگ کمیٹی اجلاس ہوا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری، سیکرٹری توانائی اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبے کے امور پر غور کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ بلوچستان کے زمینداروں کو مالی نقصان سے بچائیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ بجلی چوری کے تدارک کیلئے قانون سازی کر لی گئی ہے۔ اسحاق ڈار نے بلوچستان میں دہشتگردی کی شدید مذمت کی۔ اجلاس میں جعفر ایکسپریس دہشتگردی واقعہ کے خلاف فورسز کی کامیاب کارروائی پر اظہار اطمینان کیا۔ رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ پوری قوت اور یکجہتی سے دہشتگردی کا مقابلہ کریں گے۔دریں اثناء نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے بدھ کو یہاں طبی تعلیم سے متعلق چوتھے اجلاس کی صدارت کی۔ نائب وزیر اعظم نے بہتر طبی تربیت اور ضابطے کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ اجلاس میں طلباء کے ساتھ ساتھ میڈیکل کالجوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لئے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں ایکریڈیٹیشن، فیس ریگولیشن اور ریشنلائزیشن پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ایک ذیلی کمیٹی کو ہدایت کی گئی کہ وہ 17 مارچ کو ہونے والے آئندہ اجلاس میں فیس ریشنلائزیشن پر اپنی سفارشات پیش کرے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
مرد اور خاتون کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، بلوچستان اسمبلی میں قراداد منظور
بلوچستان اسمبلی نے مارگٹ میں غیرت کے نام پر مرد اور خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے سے متعلق متفقہ قرار داد منظور کرلی۔
منگل کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 43 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں ژوب اور قلات میں دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
رکن اسمبلی اسد بلوچ نے کہاکہ 9 جولائی کی رات ان کے گھر پر پولیس نے لشکر کشی کرتے ہوئے چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا جس پر وہ احتجاجاً واک آوٹ کرگئے۔
رکن اسمبلی علی مدد جتک نے 11 اور 16 جولائی کو مسافروں پر ہونے والے دہشتگرد حملوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ فتنہ الہندوستان کے کارندوں کا خاتمہ لازم ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں ہر محاذ پر مقابلہ کریں گے۔
مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ بلوچستان کی قومی شاہراہیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں اور حکومتی رٹ نظر نہیں آتی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اتنے بڑے واقعات کے بعد کوئی سیکیورٹی افسر معطل کیوں نہیں ہوا؟ اجلاس کے دوران شیخ محمد بن زاید انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور انسٹیٹیوٹ آف نیفرو یورولوجی سے متعلق قوانین پیش کیے گئے جنہیں ایوان نے مجلس قائمہ کی کمیٹی کے حوالے کردیا۔
اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ نے مارگٹ میں مرد اور خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے سے متعلق مشترکہ قرار داد پیش کی جس کی حمایت میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی اور مشیر کھیل مینہ مجید نے کہاکہ خواتین کا قتل کسی بھی طور غیرت نہیں کہلا سکتا۔ واقعے میں ملوث تمام ملزمان بشمول فیصلہ سنانے والے سردار کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ نے سوال اٹھایا کہ ماں، بہن اور بیٹی کو قتل کرنا کہاں کی غیرت ہے؟ نور محمد دمڑ نے کہاکہ جرگے کا فیصلہ جذباتی تھا اور ویڈیو بنا کر قتل کرنا ناقابل قبول ہے۔
ایوان نے مارگٹ واقعے سے متعلق مشترکہ مذمتی قرار داد منظور کر لی۔ بعد ازاں بلو چستان اسمبلی کا اجلاس 25 جولائی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان اسمبلی خاتون کا قتل سانحہ بلوچستان علی مدد جتک غیرت مذمتی قرارداد منظور وی نیوز