جعفر ایکسپریس پر حملہ:تمام دہشت گرد ہلاک, 21 مسافر اور 4 ایف سی اہلکار شہید :ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ 21 مسافر اور 4 ایف سی اہلکار شہید ہوئے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر احمد شریف نے کہا کہ دہشت گردوں نے 21 مسافروں کو شہید کیا، مجموعی طور پر ایف سی کے 4 اہلکار شہید ہوئے، مرحلہ وار بوگیوں کو کلیئر کیا گیا اور تمام دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کامیاب ہوگیا یرغمالیوں میں سے کسی ایک کو نقصان نہیں پہنچا، کلیئرنس آپریشن کے دوران کسی معصوم مسافر کو نقصان نہیں پہنچا، جعفر ایکسپریس حملے کے بعد گیم کے رولز تبدیل ہوچکے ہیں، علاقے کی جانچ پڑتال جاری ہے، ٹرین کی جانچ بی ڈی ایس کررہا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ ٹرین مسافروں کی شہادتیں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن سے پہلے ہوئیں، انتہائی مہارت اور احتیاط کے ساتھ آپریشن کیا گیا، سب سے پہلے فورسز کے نشانہ بازوں نے خودکش بمباروں کو واصل جہنم کیا۔ انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد گیم کے رولز تبدیل ہوچکے ہیں، آپریشن کامیاب ہوگیا، یرغمالیوں میں سے کسی ایک کو نقصان نہیں پہنچا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایسے دہشت گردوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا، ایسے دہشت گردوں کو دین اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں، دہشت گردوں نے 11 مارچ کو دن ایک بجے بولان کے قریب ٹرین کو روکا۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ 11 مارچ کو ایک بجے کے قریب ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑایا، ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس میں 440 افراد موجود تھے، علاقہ دشوار گزار اور آبادی و روڈ سے دور ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے یرغمالیوں کو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کیا، آپریشن میں آرمی، ایئرفورس، فرنٹیئر کور اور آج ایس ایس جی کمانڈو نے حصہ لیا، بازیابی کا آپریشن فوری شروع کیا گیا، مرحملہ وار یرغمالیوں کو رہا کروایا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان میں ماسٹر مائنڈ سے سیٹلائٹ کے ذریعے رابطے میں تھے، کل شام تک 100 کے لگ بھگ مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرایا گیا، آج بھی ایک بڑی تعداد میں یرغمال مسافروں کو بازیاب کروایا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر جعفر ایکسپریس احمد شریف نے کہا کہ کیا گیا
پڑھیں:
روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، تمام افراد ہلاک
روس کے مشرقی علاقے میں چین کی سرحد کے نزدیک مسافر بردار طیارہ ہچکولے کھاتے ہوئے زمین بوس ہوگیا اور اُس میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انٹونوف اے این-24 ماڈل کا یہ طیارہ انگارا ایئرلائنز کی ملکیت تھا جس نے بلاگوویشچنسک سے ٹنڈا کے لیے پرواز بھری تھی۔
طیارہ اپنی دوسری لینڈنگ کی کوشش کے دوران ریڈار سے غائب ہو گیا تھا جب کہ اس سے قبل کسی تکنیکی خرابی کی اطلاع نہیں ملی تھی۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خراب موسم اور حد نظر کی کمی کے باعث طیارے نے بلندی کا غلط اندازہ لگایا اور ممکنہ طور پر درختوں سے ٹکرا کر گرگیا۔
روس کی ایمرجنسی وزارت کا کہنا ہے کہ طیارے کا ملبہ ٹنڈا شہر سے تقریباً 15 کلومیٹر جنوب میں ایک پہاڑی جنگلاتی علاقے میں ملا جہاں پہنچنا دشوار گزار موسم اور زمین کی ساخت کے باعث فوری ممکن نہ تھا۔
طیارے میں 5 بچوں سمیت 42 مسافر اور عملے کے 6 افراد سوار تھے۔ جن میں سے کوئی بھی زندہ نہ بچ سکا۔ ایک چینی مسافر بھی شامل ہے۔
گورنر نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
روسی ایوی ایشن نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ تاہم روسی ایوی ایشن پہلے ہی مغربی پابندیوں کے باعث مسائل کا شکار ہے۔