دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کیسے کیا؟ ٹرین ڈرائیور کا آنکھوں دیکھا حال
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
جعفر ایکسپریس حملے کے کامیاب آپریشن پر بلوچ عوام نے پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ ٹرین میں موجود افراد نے پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔
بازیاب ہونے والے ٹرین ڈرائیور نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین کے انجن کے نیچے دہشت گردوں کی جانب سے دھماکا کیا گیا، ریل ٹوٹنے کے باعث ٹرین کی بوگیاں الگ ہو گئیں جس کے اچانک بعد بی ایل اے کے دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔
ٹرین ڈرائیور نے بتایا کہ پاک فوج کی بروقت کارروائی کے بعد یہ آپریشن کامیاب ہوا، ہم پاک فوج کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہماری جان بچائی۔
ٹرین سیکیورٹی گارڈ نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد پوری ٹرین میں خوف و ہراس پھیل گیا، تاہم ایف سی کی بروقت کارروائی سے قیمتی جانوں کا نقصان نہیں ہوا۔
بازیاب شدہ مسافر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے دھماکا کرنے کے بعد ٹرین پر قبضہ کرتے ہوئے ہمیں یرغمال بنا لیا، ایف سی اور کمانڈوز نے اپنی جان جوکھم میں ڈال کر ہمیں بچایا، پاک فوج کے حوصلے سے ہمیں بھی بہت حوصلہ ملا جس کے نتیجے میں آج ہم زندہ اور صحیح سلامت ہیں۔
مزید پڑھیں؛ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ؛ دہشتگردی میں بھارت کا ہاتھ ہے، پاکستان
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرلیا جہاں فوج کے 4 جوانوں سمیت 21 مسافر شہید ہوئے جبکہ تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ دہشت گردوں نے 11 مارچ کو تقریباً ایک بجے کے قریب بولان کے علاقے اوسی پور میں ریلوے ٹریک دھماکے سے اڑا دیا اور جعفر ایکسپریس کو روکا، ریلوے حکام کے مطابق اس ٹرین میں 440 افراد سوار تھے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ علاقہ آبادی سے دور دشوار گزار ہے، دہشت گردوں نے پہلے یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا، جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس پر پاک فوج
پڑھیں:
خیبر، دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
خیبر:خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں جرگے کے مذاکرات کے بعد دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا۔
خیبر پولیس نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پولیس اہلکار عبدالوحد کو ایک ماہ قبل اکبری پوسٹ سے اغوا کیا تھا اور ان کی رہائی جرگہ مذاکرات سے ممکن ہوئی ہے۔
ڈی پی او رائے مظہراقبال نے بتایا کہ تھانہ باڑہ کی حدود میں ایک نجی ہوٹل پر پولیس نے چھاپہ مارا اور مغوی شہری کو بازیاب کروایا جبکہ دو پولیس اہلکاروں گرفتار کیا تاہم ایک اہلکار فرار ہوگیا۔
ڈی پی او نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مقامی شہری کو اغوا کرکے تاوان کے لیے ہوٹل میں ٹھہرایا تھا جبکہ تینوں پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر کے مقدمہ درج کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار دونوں پولیس اہلکاروں سے تفتیش جاری ہے، فرار پولیس اہلکار کی گرفتاری کے لیے ناکہ بندیاں کی گئی ہے۔