وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کو عید سے قبل تنخواہیں ادا کرنیکا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن عید سے قبل ادا کرنے کا اعلان کردیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق پاکستان میں عیدالفطر 31 مارچ یا یکم اپریل کو ہونے کا امکان ہے۔ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کو عید سے قبل تنخواہ اور پنشن ادا کرنے کا اعلان کردیا۔رپورٹ کے مطابق سرکاری ملازمین کو 27 مارچ کو تنخواہیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی ملازمین کو قبل از وقت تنخواہ اور پنشن دینے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پنشنرز کو مارچ کی پنشن بھی اسی روز ادا کی جائے گی۔
اسلحہ لائسنس کی ویری فکیشن , محکمہ داخلہ کا بڑا فیصلہ, نادرا کو اہم احکامات جاری
وفاقی وزارت خزانہ نے تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی سے متعلق کنٹرولر جنرل اکاؤنٹس کو بھی مراسلہ جاری کردیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں بھی سرکاری ملازمین کو عید الفطر سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی کا اعلان کرچکی ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کو اور پنشن کا اعلان
پڑھیں:
’’بے بنیاد مقدمات کا سامنا ہے‘‘ حماد اظہر نے عدالت جانے کا اعلان کردیا
پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے اپنے خلاف درج مقدمات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بیان جاری کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ میں اپنی اور اپنے خاندان کی طرف سے ان ہزاروں ساتھیوں کا شکر گزار ہوں، جنہوں نے میرے والد کے جنازے میں اور قرآن خوانی میں شرکت کی ۔ ان لاکھوں افراد کا بھی، جنہوں نے افسوس کے پیغامات بھجوائے اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین، جنہوں نے ان کی یاد میں بہترین الفاظ کہے اور میرے والد میاں اظہر مرحوم کے لیے دعا کی ہم ان کے بھی مشکور ہیں۔ میرے والد کی میراث شرافت، ایمانداری اور وضع عداری ہے جو صرف میرے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے سیاسی کلچر کے لیے ایک اثاثہ اور شاندار روایت ہے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا، تین بہنوں کا بھائی اور 2 کم سن بچوں کا باپ ہوں۔ مجھ سے زیادہ تکلیف اور دکھ میرے گھر والوں نے 2 سال سے زائد عرصہ برداشت کیا ہے۔ ظاہر ہے کہ میں اس دکھ کی گھڑی میں اپنے گھر والوں، خصوصی طور پر اپنی والدہ کے ساتھ اب موجود رہنے کی خواہش رکھتا ہوں۔
اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ میں بے گناہ ہوں اور جعلی پرچوں کا نشانہ ہوں، جن کا کوئی سر پیر نہیں۔ اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کروں گا اور انصاف طلب کروں گا۔ مل گیا تو اللہ کا شکر ادا کروں گا اور نہ ملا تو استقامت اور صبر سے مزید جبر برداشت کروں گا۔ بے شک اللہ صابرین کا ساتھ دینے والا ہے۔