سرفراز احمد کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا ٹیم ڈائریکٹر مقرر کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کو ٹیم ڈائریکٹر کے طور پر مقرر کر دیا ہے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے سرفراز احمد کی تقرری کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز احمد ہمیشہ ٹیم کا اہم حصہ رہے ہیں اور ان کی خدمات کو کسی بھی صورت فراموش نہیں کیا جا سکتا انہوں نے مزید کہا کہ سرفراز کو ریلیز کرنے کے باوجود وہ ٹیم کا لازمی جزو ہیں اور اب انہیں ایک نئے کردار میں ٹیم کے ساتھ کام کرتے دیکھا جائے گا سرفراز احمد کی تقرری کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے ندیم عمر نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ سرفراز احمد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ٹیم ڈائریکٹر کی حیثیت سے فرنچائز میں شامل ہو رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ سرفراز کی قیادت اور ان کا تجربہ ٹیم کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوگا اور وہ اپنے تجربے سے نوجوان کھلاڑیوں کی بہترین رہنمائی کریں گےندیم عمر نے سرفراز احمد اور پاکستان کے سابق کپتان معین خان کے امتزاج کو بھی فرنچائز کے لیے ایک مثبت پہلو قرار دیا معین خان جو ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، سرفراز احمد کے ساتھ مل کر ٹیم کو مزید کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ شراکت مستقبل کے پی ایس ایل سیزن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو مزید کامیابیوں کی طرف لے جائے گی واضح رہے کہ سرفراز احمد کی قیادت میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 2019 میں پاکستان سپر لیگ کا ٹائٹل جیتا تھا، جبکہ 2016 اور 2017 میں ٹیم فائنل تک پہنچنے میں کامیاب رہی تھی جنوری میں پی ایس ایل نائن کے ڈرافٹ سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سرفراز احمد کو ریلیز کر دیا تھا، جس کے بعد فرنچائز نے جنوبی افریقی کرکٹر رائلی روسو کو ٹیم کا نیا کپتان مقرر کیا تھا سرفراز احمد کی بطور ٹیم ڈائریکٹر تقرری کو کرکٹ حلقوں میں مثبت انداز میں دیکھا جا رہا ہے، اور شائقین پر امید ہیں کہ وہ اپنی کرکٹنگ بصیرت اور قیادت کے تجربے سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ایک بار پھر ٹائٹل کی دوڑ میں شامل کرنے میں کامیاب ہوں گے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سرفراز احمد کو سرفراز احمد کی ٹیم ڈائریکٹر کہ سرفراز ٹیم کے
پڑھیں:
لاہور میں زیر زمین پانی تیزی سے نیچے جا رہا ہے، ڈائریکٹر ایری گیشن ریسرچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایری گیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ لاہور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ذاکر سیال نے خبردار کیا ہے کہ لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے نیچے جا رہی ہے۔
ان کے مطابق شہر کی گلیاں، بازار اور گرین بیلٹس پختہ کر دی گئی ہیں جس کے باعث زمین بارش کے پانی کو جذب نہیں کر پا رہی۔ نتیجتاً لاہور کے ’’قدرتی پھیپھڑے‘‘ بند ہو گئے ہیں اور بارش کا پانی ضائع ہو کر نالوں اور گٹروں میں بہہ جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حالیہ بارشوں سے بھی زیر زمین پانی کی سطح بلند نہیں ہو سکی اور صرف 15 لاکھ لیٹر پانی مصنوعی طریقے سے ری چارج کیا گیا، جب کہ باقی تمام پانی نکاسی کے نظام میں ضائع ہو گیا۔ یہ صورتحال لاہور کے لیے نہایت خطرناک ہے کیونکہ شہر میں پانی کی دستیابی تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر سیال نے کہا کہ لاہور میں اس وقت پینے کا صاف پانی 700 فٹ کی گہرائی سے نکالا جا رہا ہے۔ شہر میں 1500 سے 1800 ٹیوب ویل چوبیس گھنٹے چل رہے ہیں، جس سے پانی کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ ان کے مطابق بارش کے پانی کا صرف تین فیصد حصہ زیر زمین واٹر ٹیبل کو ری چارج کرتا ہے، جو کہ خطرے کی گھنٹی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پانی کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔ اس کے لیے ری چارجنگ کنویں بنانا ناگزیر ہیں، جب کہ بڑے ڈیموں کے ساتھ ساتھ انڈر گراؤنڈ ڈیمز کی تعمیر بھی ضروری ہے۔ بصورت دیگر آنے والے سالوں میں لاہور کو پانی کے شدید بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔