وزیراعلیٰ پنجاب کے رمضان پیکج میں بڑے فراڈ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے رمضان پیکج میں سرکاری افسران کی جانب سے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔
عوام کے لیے دیئے جانے والے رمضان نگہبان پیکج کے پیسے افسران خود ہڑپنے لگے، پولیس نے 2 سرکاری ملازمین سمیت 3 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔پولیس نے کہا کہ ملزم سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد رقم بھی برآمد ہوئی جو وہ کیش کرواچکا تھا، ایف آئی ار کے متن کے مطابق ملزمان نے 17 چیک فراڈ کرکے کیش کروائے جبکہ 92 چیک ابھی کیش نہ ہوئے تھے۔
اے سی شالیمار اور آر او صابر علی نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کردیا، ملزمان کو گرفتار کرکے تھانہ ہربنس پورہ میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر رضوان کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
رمضان پیکج کے تحت مستحق افراد کو فی کس 10 ہزار کے بینک ڈرافٹ ملنے تھے، ملزمان نے یہ چیک مستحق افراد تک پہنچانے کی بجائے خود ہڑپ کرنے کی کوشش کی، ملزمان میں سرکاری ملازمین حافظ عبدالرحمان، معظم علی شامل ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق مقدمہ میں مصور علی نامی شخص کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار
لاہور کے ہال روڈ پر آپس میں گتھم گتھا شہریوں کے 2 گروہوں میں سے ایک نے مبینہ طور پر بیچ بچاؤ کروانے والے پولیس اے ایس آئی پر حملہ کردیا جس سے اس کے مطابق وہ شدید زخمی ہوگیا۔ مذکورہ اہلکار کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزمان گرفتار کرلیے۔
یہ بھی پڑھیں: ’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، صارفین کی تنقید
ملزمان پر درج ایف آئی آر کے مطابق ہال روڈ پر قادری چیمبر کے نزدیک ایک شہری اعظم مختار بٹ اور فریق ثانی خزیمہ بٹ اور ان کے والد عظیم بٹ کی آپس میں ڈنڈوں اور آہنی سلاخوں سے لڑائی جاری تھی کہ ون فائیو پر کال آنے کی صورت میں جائے وقوعہ کے قریب موجود اے ایس آئی محمد ارشد وہاں پہنچ گئے۔
اے ایس آئی ابھی دونوں گروہوں کو علیحدہ کرکے لڑائی کی وجہ جاننے کی کوشش ہی کر رہے تھے کہ ان پر حزیمہ اور عظیم نے اپنے کچھ نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ڈنڈوں اور سلاخوں سے حملہ کردیا جس سے ان کے جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور پولیس وردی بھی پھٹ گئی۔
محمد ارشد نے کہا کہ جب کانسٹیبل حسیب نے مجھے بچانے کی کوشش کی تو ملزمان نے ان کی وردی پھاڑ دی۔ انہوں نے ایف آئی آر میں مزید بتایا کہ ملزمان نے میرے ہاتھ میں موجود سرکاری وائرلیس توڑ دیا اور پھر میری جیب سے 12 ہزار روپے، قومی شناختی کارڈ اور سروس کارڈ چھین لیا اور سرکاری دستاویزات بھی پھاڑ دیے۔
مزید پڑھیے: لاہور میں ٹک شاپ پر لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیاں کون ہیں؟
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کے لڑائی جھگڑے اور مزاحمت کے باعث ہال روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا اور عوام کو مشکلات پیش آئیں۔ بعد ازاں عوام نے آکر محمد ارشد کی جان چھڑوائی جس کے بعد ملزمان اے ایس آئی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے فرار ہوگئے۔
دریں اثنا پولیس ترجمان نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ کے علاقے میں پیش آنے والے تشدد کے اس واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس ٹیم پر حملے کا نوٹس لیا جس پر مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
لاہور ہال روڈ pic.twitter.com/QEy9nGSEBr
— Muhammad Umair (@MohUmair87) April 22, 2025
واضح رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس میں تشدد بھی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لاہور لاہور پولیس پر حملہ لاہور تشدد ہال روڈ ہال روڈ تشدد