Daily Ausaf:
2025-11-03@16:56:36 GMT

ٹک ٹاک پر انتہائی اہم فیچرز متعارف

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے کم عمر افراد کو ایپلی کیشن سے دور یا محدود رکھنے کے لیے مزید پیرنٹنگ کنٹرول فیچرز پیش کردیے۔

ٹک ٹاک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کمپنی نے پیرنٹنگ کنٹرول فیچرز میں اضافہ کرتے ہوئے والدی کو یہ رسائی دی ہے کہ وہ اپنے بچوں کا وقت ٹک ٹاک پر محدود کردیں۔فیچر کے تحت والدین چاہیں تو اپنے بچوں کے اکاؤنٹس پر ہفتہ وار استعمال کرنے کا وقت 30 منٹ تک محدود کر دیں۔اسی طرح والدین کو چھٹی والے دن ٹک ٹاک کو چلانے کے لیے وقت میں اضافے کرنے تک بھی رسائی دی گئی ہے۔

فیچر کے تحت بچے از خود ٹک ٹاک پر اپنے دورانیے کو نہیں بڑھا سکیں گے، ان کی ایپ والدین کی جانب سے مقرر کیے گئے وقت کے بعد کام نہیں کرے گی اور اگر بچے ٹائم بڑھانے کی کوشش کریں گے تو ان سے ایپ خصوصی پاس ورڈ پوچھے گا جو کہ صرف والدین کو معلوم ہوگا۔پیرنٹنگ کنٹرول کے تحت والدین کو یہ رسائی بھی دی گئی ہے کہ وہ اس پر بھی نظر رکھ سکیں گے کہ ان کے بچوں کو کون فالو کر رہا ہے اور ان کے بچے کن کو فالو کر رہے ہیں اور کن سے ان کی گفتگو ہوتی ہے؟فیچر کے تحت اگر بچے نوٹیفکیشنز کو ڈیلیٹ نہیں کر سکیں گے۔

ٹک ٹاک کے مطابق اگر والدین اپنے کم عمر بچوں کے لیے ڈیوائس ٹائم محدود نہ بھی کریں تو بھی 18 سال سے کم عمر افراد کے لیے کمپنی از خود وقت کم کرکے 60 منٹ تک محدود کردے گی۔یعنی 18 سال سے کم عمر بچے 60 منٹ سے زائد وقت تک ٹک ٹاک کو استعمال نہیں کر سکیں گے، ان کی ایپ مقررہ وقت کے بعد کام نہیں کرے گی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سکیں گے نہیں کر ٹک ٹاک کے لیے کے تحت

پڑھیں:

سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں

خرطوم(ویب ڈیسک) سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔

جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل،ہزاروں افراد محصور
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے بچے قتل
  • چینی کی قیمت میں کمی نہ ہوسکی، انتظامیہ دفاتر تک محدود
  • سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں
  • تارکین وطن پاکستانی “پاک آئی ڈی” ایپ پرگاڑیاں رجسٹر کروا سکیں گے
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
  • سوڈان کی قیامت خیز جنگ سے فرار کے دوران خاندان بچھڑ گئے، بچے والدین کے سامنے قتل
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • ایپل واچ کیلئے واٹس ایپ ورژن کی آزمائش