گلگت بلتستان کے وکلاء کی ہڑتال 5 اپریل تک توسیع دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ہفتہ میں دو دن تمام اضلاع میں روڈ پر احتجاج ہو گا، البتہ سائلین کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمانت، نیا حکم امتناعی، سپر داری کی درخواستوں میں دائری کی حد تک وکلاء کو عدالتوں میں پیش ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وکلاء کی جانب سے جاری ہڑتال کو 5 اپریل 2025ء تک توثیق دی ہے جبکہ ہفتہ میں دو دن تمام اضلاع میں روڈ پر احتجاج ہو گا، البتہ سائلین کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمانت، نیا حکم امتناعی، سپر داری کی درخواستوں میں دائری کی حد تک وکلاء کو عدالتوں میں پیش ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ گلگت بلتستان بار کونسل، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، گلگت بلتستان سپریم اپیلیٹ کورٹ بار اور بین الاضلاعی صدور و جنرل سیکریٹریز کا مشترکہ اجلاس ہائی کورٹ بار بلڈنگ کنوداس گلگت میں زیر صدارت صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن تنویر اختر خان ایڈووکیٹ منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام بارز کے ذمہ داران نے شرکت کی اور گلگت بلتستان میں وکلاء کی جانب سے اپنی ڈیمانڈز کی تائید میں گزشتہ چار پانچ مہینوں سے جاری ہڑتال اور صوبائی حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدوں اور وزیر اعلی کی طرف سے وکلاء کی ڈیمانڈز کی نسبت جاری کئے گئے احکامات / Directives پر عمل درآمد نہ ہونے پر متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔
وکلاء کی جانب سے مورخہ 16 نومبر 2024ء کو لائرز کنونشن / کانفرنس میں پاس کی گئی قرارداد /اعلامیہ پر حکومت کی جانب سے عمل درآمد اب تک عمل میں نہ لانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ سابقہ احتجاج اور حکومتی کمیٹی اور وکلاء کمیٹی کی سفارشات پر 29 نومبر 2024ء کو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی طرف سے ڈائریکٹیوز جاری ہونے کے باوجود اب تک عمل درآمد نہ ہونا اور وکلاء کے احتجاج کو خاطر میں نہ لانے کو حکومت کی نااہلی قرار دیتے ہوئے حکومتی رویہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ وکلاء کی جانب سے جاری ہڑتال کو مورخہ 5 اپریل 2025ء تک توثیق دی جاتی ہے اور ہفتہ میں دو دن تمام اضلاع میں روڈ پر احتجاج ہو گا، البتہ سائلین کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ضمانت اور نیا حکم امتناعی، سپر داری کی درخواستوں میں دائری کی حد تک وکلاء کو عدالتوں میں پیش ہونے کی اجازت ہو گی اور 5 اپریل 2025ء تک مطالبات حل نہ ہونے کی صورت میں 5 اپریل 2025ء کو تمام ذمہ داران / عہدے داران کا مشترکہ اجلاس ہائی کورٹ بار روم کونو داس گلگت میں منعقد ہو گا۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ 5 اپریل سے آگے سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ دھرنا اور لانگ مارچ سمیت دیگر معاملات زیر غور ہونگے اور ہر وہ حربہ زیر غور ہو گا جس سے وکلاء کے مطالبات تسلیم کئے جا سکیں اور تمام معزز مجوز صاحبان سے گزارش ہے کہ وکلاء کی عدم حاضری اور ہڑتال کو مد نظر رکھتے ہوئے یکطرفہ کاروائی عمل میں نہ لائیں اور تمام معزز وکلا سے گزارش کی گئی ہے کہ ہڑتال کے دوران ہڑتال کی خلاف ورزی کرنے سے گریزاں رہیں بصورت دیگر خلاف ورزی کے مرتکب وکلاء کے خلاف بار کونسل کے قانون کے مطابق لائسنز کو معطل کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وکلاء کی جانب سے ہائی کورٹ بار گلگت بلتستان رکھتے ہوئے اپریل 2025ء ہونے کی
پڑھیں:
بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتہ، گلگت بلتستان کی طرف سفر سے منع کردیا گیا
گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتہ ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیلگلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔
شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ملک بھر میں بارشوں سے ہلاکتیں 233 تک جاپہنچیں، شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ
لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر
سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:
2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔
شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔
4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔
یہ بھی پڑھیے دیامر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، نظامِ زندگی مفلوج
متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔
ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہمحکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایتانتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بابوسر سیلاب سیاح گلگت بلتستان