بلاول نے بات سیدھی کر دی کہ نیشنل ایکشن پلان ٹو بنانا ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
لاہور:
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا ہے کہ سیاستدانوں نے اپنی تنقید بھی کی، طنز بھی کیے، استعفے بھی مانگ لیے اور ساتھ متفقہ قرارداد بھی پاس کرا دی اور کہہ دیا کہ دہشت گردوں کے خلاف پوری قو می اسمبلی کی ایک آواز بھی آ گئی۔
لیکن ہوا کیا ہے جس طرح جنرل سرفراز شہید کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے اس کے اکاؤنٹس کی طرف سے ایک دم پوری مہم چلائی گئی تھی یہ کام پرسوں سے یہی جاری ہے۔
ان کے سارے انٹرنیشنل پروگرام اٹھا کر دیکھ لیں، ہلکا ہلکا، میٹھا میٹھا جس کو کہیں گے نہ طنز ساتھ ساتھ کہ آپ تو ہمارے پیچھے لگے ہوئے ہیں، آپ کیا پکڑ سکتے ہیں ان کو یعنی کے ساتھ کی ساتھ سیاست شروع کی ہوئی ہے جس کے اوپر خواجہ آصف برسے بھی اور پھر خوب برسے ان کے اوپر اسد قیصر بھی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے تو بات بالکل سیدھی کر دی کہ ہمیں نیشنل ایکشن پلان ٹو بنانا ہوگا، انھوں نے اسے بھی سراہا، سرفراز بگٹی کی ہمت کو، خواجہ آصف نے جرات کو سراہا ہے، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ جہاں ہم وزیراعلیٰ کے طور پر بات ہوگی تو ہم علی امین گنڈاپور کی ہمت کو بھی داد دیں گے کہ وہ وہاں پر کھڑے ہوئے ہیں۔
کچھ اچھے اشارے، کچھ برے اشارے اور کچھ لیڈرشپ کی اپنی اپنی مجبوریاں، آپ دیکھیں کہ کس طریقے سے بلوچستان کو ہینڈل کیا جاتا ہے تو سب کو اپنے دل اور دماغ کا علاج اس طرح کرنا چاہیے کہ پاکستان ہے تو سب کچھ ہے، اپنی سیاست کیلیے پاکستان کو بھینٹ پر نہ چڑھایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عید کا دوسرا روز : قربانی کیساتھ کھابوں اور موج مستی کے پلان تیار
ویب ڈیسک :عید کا دوسرا روز قربانی کے ساتھ سیر سپاٹوں، دعوتوں کےپلان تیار کر لئے۔
عید کے دوسرے دن بچوں کے اصرار پر قربانی کے بعد رشتہ داروں کے گھروں اور پارکوں کا رخ بھی کیا جا رہا ہے، نوجوانوں کا کہیں سیر سپاٹے کا پروگرام ہے تو کہیں دعوتوں کے پروگرام بن رہے ہیں۔
آج کے میزبان کل کے مہمان بنیں گے اور گھروں میں لذیذ پکوان تیار ہوں گے، جن سے مہمانوں کی تواضع کی جائے گی، عید کے پہلے دن کی طرح آج بھی بچے سیر سپاٹے کریں گے اور جھولوں کا لطف اٹھائیں گے۔
امریکا کا دورہ مکمل: پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
عید کے دوسرے دن بھی شہر شہر ضلعی انتظامیہ متحرک ہے، صفائی کارکن جگہ جگہ نظر آ رہے ہیں اور گلی محلوں سے آلائشیں اٹھانے کا کام کیا جا رہا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی حفاظتی اقدامات کے سلسلہ میں سرگرم ہیں، پنجاب کے صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر کے بڑے شہروں میں سڑکوں پر رش کم ہے کیوں کہ پردیسی آبائی گھروں کو گئے ہوئے ہیں۔
دوسری طرف خواتین کا زیادہ وقت گوشت کی تقسیم اور امور خانہ داری میں گزر رہا ہے جبکہ بزرگ اپنی منڈلیاں لگائے بیٹھے ہیں اور مختلف دلچسپیوں میں مشغول ہیں۔
شدید گرمی کی لہر, پیٹ اسٹروک کا خدشہ