ذوالفقار بھٹو جونئیر نے سیاست میں آنے کی تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کراچی(آئی این پی)پاکستان کی سیاست میں ایک اور نوجوان بھٹو کی آمد ہے، سماجی کارکن اور انسانی حقوق کیلئے آواز اٹھانے والے ذوالفقار علی بھٹو جونئیر متنازع چھ نہروں پر کہنا ہے کہ یہ زندگی اور موت کا سوال ہے۔ذولفقار علی بھٹو جونئیر نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ سندھ میں پانی نہیں ہوگا تو ناصرف انسان بلکہ بہت سے جنگلی اور آبی حیات مر جائیں گی۔ یہ ہمارا کلچرل جینوسائیڈ (ثقافتی نسل کشی) ہوگا، والڈ لائف کا بھی اور انسانیت کا بھی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ابھی کانپ رہی ہے، کیونکہ انہوں نے دیکھا کہ کتنے لوگ احتجاج کر رہے ہیں، اسکول کے بچے بھی احتجاج کر رہے ہیں۔ اسی لئے یہ بیانیہ تبدیل کر رہے ہیں اور منصوبے بھی بالکل سامنے تبدیہل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ دریائے سندھ سے پانی نکالیں گے کیونکہ ستلج میں پانی نہیں ہے، یہ لنک کینال کی کیپیسٹی بڑھائیں گے اور دریائے سندھ کا پانی اس سے ستلج میں جائے گا۔
جرمنی نے پاکستان کو شکست دیکر جونیئر ہاکی سیریز 0-4 سے جیت لی
انہوں نے سیاست میں قدم رکھنے کے سوال پر کہا کہ میں نوڈیرو میں اعلان کیا تھا کہ میرا سیاست میں آنے کا ارادہ ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کا شہید بھٹو گروپ ہے جو میرے بابا نے شروع کیا وہ ابھی تک موجود ہے اور امید ہے ہم اس کی قیادت کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے چاہئیے کہ میں اس میں کچھ فریش نوجوان لوگ بھی شامل کروں، ہمارے ملک میں بہت سارے سیاسی یتیم ہیں جو بہت انرجیٹک ہیں لیکن ان کی کوئی تنظیم یا لیڈر شپ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اپنے ملک سے اپنے لوگوں سے بہت کچھ سیکھنا ہے، مجھے نہیں لگتا کہ میں سب کچھ جانتا ہوں، میں تیاری کر رہا ہوں۔
رواں سال کا پہلا مکمل چاند گرہن آج لیکن سورج گرہن کب ہوگا؟ جانیے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کر رہے ہیں سیاست میں انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
کراچی، شاہراہِ بھٹو کے قیوم آباد سے کراچی بندرگاہ تک نئے کوریڈور کی تعمیر کا اعلان
اجلاس میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اس کوریڈور کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہائی وے کو موٹروے سے جوڑنے والے لنک روڈ کے علاوہ قیوم آباد سے بندرگاہ تک شاہراہِ بھٹو کا نیا کوریڈور بندرگاہ کی ٹریفک کو موٹروے سے منسلک کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کیلئے شاہراہِ بھٹو کے قیوم آباد سے کراچی بندرگاہ تک نئے کوریڈور کی تعمیر کا اعلان کر دیا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں منعقد اجلاس میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اس کوریڈور کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہائی وے کو موٹروے سے جوڑنے والے لنک روڈ کے علاوہ قیوم آباد سے بندرگاہ تک شاہراہِ بھٹو کا نیا کوریڈور بندرگاہ کی ٹریفک کو موٹروے سے منسلک کرے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورنگی کازوے سے کاٹھوڑ تک پورا شاہراہِ بھٹو دسمبر 2025ء کے آخر تک عوام کیلئے کھول دیا جائے گا، پورٹ قاسم، لانڈھی اور کورنگی جیسے صنعتی علاقوں کی ٹریفک کیلئے بنایا گیا نیشنل ہائی وے تا موٹروے لنک روڈ بھی جلد کھول دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کراچی بندرگاہ سے قیوم آباد تک اہم حصے کی تعمیر کی فوری ضرورت پر زور دیا، جو بندرگاہ کی ٹریفک کو موٹروے تک براہِ راست اور بغیر رکاوٹ رسائی فراہم کرے گا۔