امریکا کی 17 ریاستوں کو سیلاب اور خطرناک طوفان کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کیلی فورنیا(نیوز ڈیسک)غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا،کینٹکی، مسی سپی، ایلی نوائے، ٹیننسی، مسوری اور الباما سمیت امریکا کی سینٹرل اور مشرقی ریاستوں میں شدید طوفان کا خطرہ ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے اسے ایک بڑا اور خطرناک طوفان بتایا جارہا ہے جو جمعہ سے اتوار تک ریاستوں پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔
موسمیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 2 درجن سے زیادہ طوفان ملک کے مرکز سے جمعہ کی رات سے ہفتے کی صبح تک ٹکرا سکتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق طوفان کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے جب کہ ہوا کے بگولوں اور برفباری کا سامنا بھی رہے گا جس کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوسکتی ہے۔ادھر ریاست کیلی فورنیا میں سیلابی ریلے میں کار سوار پھنس گیا جسے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کیا گیا۔
قومی ائیر لائن کے طیارے کا لینڈنگ کے وقت پہیہ غائب، طیارے کی ایک پہیے پر لینڈنگ
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
مذاکرات دھمکیوں کےذریعے نہیں ہوتے: عظمیٰ بخاری
ویب ڈیسک : وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ کینالز منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا اور اس پر سندھ ہمیں ڈکٹیشن نہیں دے سکتا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوسندھ کے کسانوں کی فکرکیوں نہیں ہوتی؟ پیپلزپارٹی سندھ میں 16 سال سے اقتدارمیں ہے، اپنی کارکردگی پردھیان دے، اگرپیپلزپارٹی غلط بیانی سے کام لےگی توجواب دینا پڑے گا۔
لاہور پولیس نے سائبر پٹرولنگ یونٹ قائم کر دیا
انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی نہربننا شروع نہیں ہوئی مگر ایسا نہیں کہہ رہی کہ اتفاق رائے نہیں ہوا تونہریں نہیں بنیں گی، مذاکرات دھمکیوں کےذریعے نہیں ہوتے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، سندھ ہمیں ڈکٹیشن تونہیں دے سکتا کہ ہم سیلاب کے پانی کا کیا کریں گے۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ سے 6 کینالز نکالنے کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج جاری ہے جب کہ وکلا کی جانب سے سکھر ببرلو بائی پاس پر دیا گیا دھرنا بھی تاحال جاری ہے جس کے باعث سندھ اور پنجاب کے درمیان ٹریفک معطل ہے۔
پہلگام میں سیاحوں پر حملہ، پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل آگیا
دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کے درمیان اس معاملے پر مذاکرات کرنے اتفاق ہوا تھا۔
Ansa Awais Content Writer