اداکارہ ایمن اور منال نے بچوں کی پیدائش کے بعد کم وقت میں وزن کیسے کم کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
پاکستان شوبز کی جڑواں اداکارہ بہنیں ایمن اور منال خان نے اپنے وزن میں کمی کا راز بتا دیا۔
حال ہی میں ایک پروگرام میں ایمن اور منال خان بطور مہمان شریک ہوئیں جہاں انہوں نے شادی کے بعد اپنی زندگی میں آنے والی تبدیلیوں اور بچوں کی پیدائش کے بعد وزن میں کمی کے طریقے سے متعلق گفتگو کی۔
ایمن خان نے بتایا کہ وہ اپنی پہلی بیٹی عمل کی پیدائش سے قبل اور بعد میں بےحد موٹی ہوگئیں تھیں لیکن موٹاپا ان کی جین میں ہے وہ بچپن ہی سے اس سے نمٹتی آرہی ہیں اس لئے باآسانی وزن پھر سے کم کرلیا۔
ایمن اور منال نے بتایا کہ انہوں نے اپنے بچوں کی پیدائش کے بعد وزن کم کرنے کیلئے جم جوائن نہیں کیا بلکہ گھر میں ہی اپنی عادات اور کھانے پینے میں تبدیلیاں کر کے وزن گھٹایا۔
جڑواں بہنوں کا کہنا تھا کہ جو خواتین وقت کی کمی اور مصروفیات کے باعث جِم نہیں جاسکتیں وہ اگر گھر پر ہی متحرک رہنے اور ورزش کرنے کی کوشش کریں تو وزن کم کر سکتی ہیں۔
ایمن نے بتایا کہ وہ کھانے پینے میں احتیاط کرتی ہیں روغن والے کھانے اور میٹھے سے پرہیز کرتی ہیں اور گھر پر ہی روزانہ آدھا یا 1 گھنٹہ ورزش اور چہل قدمی کرتی ہیں جس سے انہیں وزن کم کرنے میں مدد ملی۔
منال کا کہنا تھا کہ اگر وزن کم کرنا ہے تو باہر کے کھانے جیسے برگر پیرا وغیرہ کو ترک کرنا ہوگا اور گھر کے کھانے کو اعتدال پسندی کے ساتھ کھا کر بھی وزن کم کیا جاسکتا ہے اس کیلئے فینسی ڈائٹ ضروری نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایمن اور منال کی پیدائش کے بعد
پڑھیں:
انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق اہم کیس کی سماعت ہوئی، جس میں کمیشن نے کئی اہم اور چبھتے ہوئے سوالات اٹھائے، خاص طور پر بیرسٹر گوہر کی چیئرمین شپ پر۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق ممبر خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو چکے ہیں، ایسے میں وہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟
سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں بینچ نے کی، جس میں پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کو کسی سیاسی جماعت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار حاصل نہیں، نہ ہی وہ انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی کی بنیاد پر پارٹی کو ریگولیٹ کر سکتا ہے۔ انہوں نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم نامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس مقدمے میں کوئی حتمی فیصلہ سنانے سے روکا گیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کا دن،فیصل ملک، فیصل چودھری اور عثمان ریاض گل کو اجازت مل گئی
چیف الیکشن کمشنر نے اس پر واضح کیا کہ کمیشن فی الحال کوئی فائنل آرڈر جاری نہیں کرے گا۔
الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن ہر جماعت کے لیے لازم ہیں، پی ٹی آئی نے 2021 میں انتخابات کرانے تھے مگر نیشنل کونسل کے بجائے نام نہاد جنرل باڈی سے آئین منظور کرایا گیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب پارٹی کا باقاعدہ انتظامی ڈھانچہ ہی موجود نہیں تو مالیاتی اکاؤنٹس کی تصدیق کیسے ممکن ہے؟
درخواست گزار اکبر ایس بابر نے دلائل میں کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر انتظامی بحران ہے، اور فنڈز غیرقانونی طریقے سے استعمال ہو رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ پارٹی کے اکاؤنٹس کو فوری طور پر منجمد کیا جائے اور یہ جاننے کی کوشش کی جائے کہ بغیر کسی تنظیمی ڈھانچے کے انتخابات کیسے ہوئے۔
سندھ پر 16 سال سے حکومت ہے، مراد علی شاہ اپنی کارکردگی بتائیں:عظمیٰ بخاری
دورانِ سماعت، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے دفاع میں کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی مکمل تفصیلات پارٹی کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اگرچہ الیکشن کروائے، لیکن وہ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر ہوئے۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض کیا کہ الیکشن کمیشن نے خود ہی 23 نومبر کو الیکشن کرانے کا حکم دیا، مگر بعد میں خود ہی اس الیکشن کو تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرائے جائیں تو کیا پارٹی خود بخود ختم ہو جاتی ہے؟ اور اگر فیصلہ پہلے ہی کر لیا گیا ہے تو پھر سماعت کا کیا فائدہ؟
عالمی مارکیٹ میں امریکی ڈالر 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا
دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔
مزید :