شناختی کارڈ جاری نہ کرنے پر توہینِ عدالت کی درخواست، ڈی سی ایسٹ کے وارنٹِ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے قومی شناختی کارڈ جاری نہ کرنے پر توہینِ عدالت کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ایسٹ کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے۔
سندھ ہائی کورٹ کے بار بار طلب کرنے کے باوجود ڈپٹی کمشنر ایسٹ الطاف شیخ اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اعجاز عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
اسلام آبادنادار کی جانب سے پانچ برس کے دوران 71.
عدالت نے توہینِ عدالت پر دونوں افسران کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ کو عدالتی حکم پر عمل درآمد کرا کے افسران کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 21 مارچ تک ملتوی کر دی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈپٹی کمشنر
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر پر 15 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام
نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کا کیس نیا موڑ اختیار کر گیا ہے۔
ڈی ایس پی لیگل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتہ افسر کی بازیابی کے کیس کی سماعت کے دوران موقف اختیار کیا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے 15 کروڑ روپے رشوت لی اور انکوائری کی وجہ سے خود روپوش تھے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کیس کا مقدمہ درج ہوچکا ہے اور گرفتاری بھی ہو چکی۔
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی اے) کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کی بازیابی کی درخواست دائر کرنے والی اِن کی اہلیہ بھی لاپتہ ہو گئيں۔
قبل ازیں دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر کو 15 روز غائب رکھا گیا۔ اس عدالت نے بازیابی کا حکم دیا تو ان کے پر جل گئے اور ایف آئی آر درج کرکے لاہور میں پیش کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس عدالت کے دائرہ اختیار سے انہیں اغوا کیا گیا، اغوا کاروں کی ویڈیو بھی اسلام آباد کی ہے۔
عدالت نے لاپتہ افسر کی بازیابی کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ مغوی افسر، این سی سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو 14 اکتوبر کو اپارٹمنٹ کی پارکنگ سے اغواء کیا گیا تھا۔