بھارت کے مشہور امیر ترین خاندان امبانی کی حالیہ شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والی مشہور امریکی ماڈل کِم کارڈیشن نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ امبانی خاندان کو نہیں جانتیں۔

مشہور امریکی اسٹار کِم کارڈیشن اور ان کی بہن کلوئی کارڈیشن نے جولائی 2024 میں دیگر بین الاقوامی ستاروں کے ساتھ امبانی خاندان کی شادی میں شرکت کی تھی۔ ان کے ریئلٹی شو ’دی کارڈیشئنز‘‘ کی تازہ ترین قسط میں ممبئی کے ان کے 48 گھنٹے کے دورے کو دکھایا گیا ہے۔

اداکارہ نے اپنے ریئلٹی شو کی اس قسط میں اعتراف کیا کہ وہ امبانی خاندان کو نہیں جانتیں، لیکن انہوں نے دنیا کے دوسرے کنارے تک سفر کرکے ان کے سب سے چھوٹے بیٹے اننت امبانی اور رادھیکا مرچنٹ کی شادی میں شرکت کی۔

پروگرام کے ایک حصے میں کِم نے کہا ’’میں دراصل امبانی خاندان کو نہیں جانتی۔ البتہ، ہمارے کچھ مشترکہ دوست ہیں۔‘‘ کِم نے بتایا کہ جوہری لورین شوارٹز، جو امبانی خاندان کےلیے جیولری ڈیزائن کرتی ہیں، نے انہیں بتایا کہ امبانی خاندان کارڈیشئنز کو شادی میں مدعو کرنا چاہتے ہیں۔ لورین نے مجھ سے کہا کہ وہ شادی میں جارہی ہیں اور امبانی خاندان آپ کو مدعو کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے بغیر کچھ سوچے ’ہاں‘ کہہ دیا۔‘‘

کِم اور کلوئی نے شادی کے دعوت نامے کے بارے میں بھی بات کی، جو تقریباً 18 سے 22 کلو گرام وزنی تھا۔ کلوئی نے بتایا، ’’ہمیں جو دعوت نامہ ملا، وہ 40 سے 50 پاؤنڈ وزنی تھا اور اس سے موسیقی کی آواز بھی آتی تھی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’یہ بہت حیرت انگیز تھا، اس لیے جب ہم نے دعوت نامہ دیکھا تو ہم نے سوچا کہ ایسے موقع کو ٹھکرانا نہیں چاہیے۔‘‘

یاد رہے کہ اننت امبانی اور رادھیکا مرچنٹ کی شادی کی تقریبات مارچ 2024 میں جمنا گڑھ میں شروع ہوئی تھیں۔ پری ویڈنگ تقریبات میں ریحانہ نے پرفارم کیا تھا۔ اس موقع پر شاہ رخ خان، سلمان خان اور عامر خان نے بھی اسٹیج سنبھالا اور ایک خصوصی پرفارمنس پیش کی۔ دلجیت دوسانجھ اور ایکون نے بھی مہمانوں کےلیے پرفارم کیا۔

جمناگڑھ کے بعد امبانی خاندان مہمانوں کو یورپ کے ایک خصوصی کروز پر لے گیا، جس میں اٹلی میں بھی قیام کیا گیا۔ اس کروز پر بھارت کے سب سے بڑے بالی ووڈ اسٹارز بھی موجود تھے۔ جولائی میں ہونے والی شادی کی تقریبات میں جسٹن بیبر نے بھی پرفارم کیا۔ شریا گھوشال، ارجیت سنگھ جیسے کئی ہندوستانی فنکاروں نے بھی شادی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں شرکت کو نہیں نے بھی

پڑھیں:

اسرائیل کو عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنہائی کا سامنا ہے .نیتن یاہو کا اعتراف

بیت المقدس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے اعتراف کیا کہ اسرائیل کو عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنہائی کا سامنا ہے اور اسے آنے والے سالوں میں مزید خود انحصار بننا پڑے گا” ٹائمز آف اسرائیل“ کے مطابق بیت المقدس میں اسرائیلی وزارت خزانہ کے اکاﺅنٹنٹ جنرل کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نتن یاہو نے تسلیم کیا کہ اسرائیل ایک طرح سے تنہائی کا شکار ہے.

(جاری ہے)

نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ پر حملوں کے بعد سے اسرائیل کو دو نئے خطرات کا سامنا ہے جن میں مسلم اکثریتی ممالک سے ہجرت کے نتیجے میں یورپ میں آبادیاتی تبدیلیاں اور نئی ٹیکنالوجیز کی مدد سے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر اسرائیل کے مخالفین کا اثر و رسوخ میں اضافہ شامل ہیں ان کے خیال میں یہ چیلنجز طویل عرصے سے کار فرما تھے، لیکن سات اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملوں سے شروع ہونے والی جاری جنگ کے دوران سامنے آئے.

نتن یاہو نے یورپ میں آبادیاتی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں لامحدود ہجرت کے نتیجے میں مسلمان ایک اہم اقلیت اورپر اثر آواز رکھنے والے بہت زیادہ جارحانہ رویہ اختیار کرنے والے بن گئے ہیں. انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان ممالک کے مسلمان شہری یورپی حکومتوں پر اسرائیل مخالف پالیسیاں اپنانے کے لیے دباﺅ ڈال رہے ہیں اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ مسلمانوں کا مرکز غزہ نہیں بلکہ یہ عام طور پر صہیونیت کی مخالفت کر رہے ہیں اور بعض اوقات ایک اسلام پسند ایجنڈا ہے جو ان ریاستوں کو چیلنج کرتا ہے .

ان کا کہنا تھا کہ یہ اسرائیل پر پابندیاں اور ہر طرح کی پابندیاں پیدا کر رہا ہے یہ ہو رہا ہے یہ ایک ایسا عمل ہے جو گذشتہ 30 سالوں سے کام کر رہا ہے اور خاص طور پر پچھلی دہائی میں اور اس سے اسرائیل کی بین الاقوامی صورتحال بدل رہی ہے. ‘نتن یاہو نے متنبہ کیا کہ صورت حال ہتھیاروں پر پابندیوں کا باعث بن سکتی ہے حالانکہ یہ ابھی کے لیے صرف خدشات ہیں، معاشی پابندیوں کا آغاز بھی ہو سکتا ہے نتن یاہو کے مطابق دوسرا چیلنج اسرائیل کے حریفوں، جن میں این جی اوز اور قطر اور چین جیسی ریاستوں کی سرمایہ کاری ہے انہوں نے کہا کہ بوٹس، مصنوعی ذہانت اور اشتہارات کا استعمال کرتے ہوئے مغربی میڈیا کو اسرائیل مخالف ایجنڈے سے متاثر کیا جا رہا ہے اس سلسلے میں انہوں نے ٹک ٹاک کی مثال دی.

یادرہے کہ سات ستمبر 2023 سے غزہ میں شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے دوران اسرائیل فلسطینی علاقے کے کئی حصوں پر فضائی اور زمینی حملے کر چکا ہے، جن میں 64 ہزار سے زیادہ اموات ہوئی ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کے محاصرے کی وجہ سے وہاں جلد ہی قحط جیسی صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے بعض یورپی ممالک نے نہ صرف تل ابیب کے حملوں کی مذمت کی ہے بلکہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے. 

متعلقہ مضامین

  • برطانوی شاہی خاندان کا ونزر کاسل میں ٹرمپ کے اعزاز میں شاندار عشائیہ
  • اسرائیل کی عالمی تنہائی بڑھ رہی، محاصرے کی سی کیفیت ہے، نیتن یاہو کا اعتراف
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • اسرائیل کو عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنہائی کا سامنا ہے .نیتن یاہو کا اعتراف
  • پی سی بی نے میچ ریفری کو نہ ہٹانے سے متعلق بھارتی میڈیا کا دعویٰ مسترد کردیا
  • سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
  • کراچی: شادی والے دن لاپتہ ہونیوالا دلہا واپس لوٹ آیا، پولیس
  • کراچی: شادی کے روز پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والا دلہا 5 دن بعد گھر واپس پہنچ گیا
  • کراچی، شادی کے دن پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والا دلہا 5 دن بعد گھر واپس پہنچ گیا
  • بھکر، زہریلی لسی پیسے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد متاثر، ایک بچہ جاں بحق