چین نےایرانی جوہری معاملے پر پانچ نکاتی تجویز پیش کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
بیجنگ :چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف اور ایرانی نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی سے ملاقات کی جو ایران کے جوہری مسئلے پر ، چین-روس ایران اجلاس میں شرکت کے لئے بیجنگ میں موجود تھے ۔ وانگ ای نے ایران کے جوہری مسئلے کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے حوالے سے چین کی جانب سے پانچ تجاویز پیش کیں۔جمعہ کے روز چینی میڈیاکے مطا بق ان نکات میں کہا گیا ہے کہ سب سے پہلے، تنازعات کو سیاسی اور سفارتی ذرائع سے پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دینا چاہیے اور طاقت کے استعمال اور غیر قانونی پابندیوں کی مخالفت کرنی چاہیے۔ دوسری یہ کہ طاقت اور ذمہ داریوں کے توازن کو برقرار رکھنا چاہیے اور جوہری عدم پھیلاؤ اور جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے اہداف کو ہم آہنگ کرنا چاہیے۔ تیسری تجویز یہ پیش کی گئی کہ ایرانی جوہری مسئلے پر جامع معاہدے کے فریم ورک کی بنیاد پر نئے اتفاق رائے تک پہنچنے پر اصرار کرنا چاہیے۔ چوتھی تجویز میں کہا گیا ہے کہ بات چیت کے ذریعے تعاون کو فروغ دینے پر زور دینا چاہیے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مداخلت پر مجبور کرنے کی مخالفت کرنی چاہیے۔ اور پانچویں یہ کہ قدم بہ قدم اور مساوی پیش رفت کے اصول پر کاربند رہنا چاہیے اور مشاورت کے ذریعے اتفاق رائے حاصل کرنا چاہیے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چاہیے اور
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔ عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔ وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔